تحریک انصاف کی درخواست سے غیر مطمئن ہیں فارم15سے کوئی مدد نہیں ملی جوڈیشل کمیشن

الیکشن کمیشن فارم 15 کی تفصیلات نہ دینے والےجوڈیشل افسران کی تفصیلات فراہم کرے، جوڈیشل کمیشن


ویب ڈیسک June 15, 2015
مذكورہ حلقوں كے ريٹرننگ افسران كو اضافی بيلٹ پيپرز مانگنے كی وجوہات کی وضاحت کے لیے طلب کررہے ہیں، چیف جسٹس ناصر الملک

عام انتخابات میں مبینہ دھاندلی کی تحقیقات کرنے والے جوڈیشل کمیشن کے سربراہ چیف جسٹس ناصر الملک نے کہا ہےکہ انتخابات میں اضافی بيلٹ پيپرزكا معاملہ تو فارم 15 سے سامنے آئے گا ليكن ہم نے اس سے بھی آگے جانا ہے كيونكہ 40 سے 50 فيصد فارم 15غائب ہيں۔

انكوائری كميشن نے اليكشن كميشن كو حكم ديا ہے كہ ان 11حلقوں كے فارم 15 كی تمام تفصيلات فراہم كی جائيں جہاں ريٹرننگ افسران نے غير معمولی طور پر اضافی بيلٹ پيپرز كا مطالبہ كيا تھا،اليكشن كميشن كے وكيل كو يہ بھی ہدايت كی گئی ہے كہ وہ ان جوڈيشل افسران كے بارے ميں بھی بتائیں جو فارم 15 كی تفصيلات فراہم كرنے كے حوالے سے اليكشن كميشن سے تعاون نہيں كر رہے۔ تين ركنی انكوائری كميشن كے سربراہ نے آبزرويشن دی ہے كہ چونكہ اس كا تعلق جوڈيشل افسران سے ہے اس ليے ہم انہيں براہ راست ہدايات جاری كريں گے۔

https://img.express.pk/media/images/q60/q60.webp

چيف جسٹس نا صر الملک نے يہ بھی كہا ہے كہ ہم مذكورہ حلقوں كے ريٹرننگ افسران كو طلب كرنے كا جائزہ اس لئے لے رہے ہيں تاكہ وہ وضاحت كر سكيں كہ اضافی بيلٹ پيپرز مانگنے كی وجوہات كيا تھيں۔ انكوائری كميشن نے تحريک انصاف كی طرف سے دائر كی گئی تازہ درخواست كا معاملہ زير التواركھ ديا ہے اس درخواست ميں نادرا سے تمام حلقوں كی پری اسكيننگ پرنٹ منگوانے كی استدعا كی گئی ہے جب كہ بلوچستان نيشنل پارٹی مينگل اور عوامی كی طرف سے مزيد گواہ طلب كرنے كی درخواست مسترد كردی ہے، گزشتہ عام انتخابات ميں قومی اسمبلی كے اميدوار عبد الروف مينگل بطور احتجاج انكوائری كميشن كی كارروائی سے الگ ہوگئے۔

https://img.express.pk/media/images/q119/q119.webp

متحدہ قومی مومنٹ كے وكيل كی طرف سے ان كے خلاف انكوائری كميشن ميں پيش كئے گئے گواہوں كو دوبارہ جرح كے لئے طلب كرنے كی استدعا بھی مسترد كردی گئی ہے، چيف جسٹس نے كہا اگر ان كی دلچسپی ہوتی تو وكيل كارروائی كے دوران موجود ہوتے،ہم نے واضح كيا تھا كہ ناگزير صورتحال كے علاوہ كسی گواہ كو دوبارہ طلب نہيں كيا جائے گا۔ اليكشن كميشن سےزیادہ بیلٹ پیپرز چھپنے والے حلقوں کی تفصیلات مانگی گئی ہیں جن میں خيبرپختونخوا كے حلقہ اين اے 21میں جہاں 16 فيصد اين اے 34 ، 17 فيصد، اين اے 43 فاٹا 13 فيصد، اين اے 53 19 فيصد، اين اے 118 سترہ فيصد، اين اے 119 اكيس فيصد، اين اے 125 اٹھائيس فيصد، اين اے 130 پچيس فيصد،اين اے 157 بيس فيصد، اين اے 171 سترہ فيصد اور اين اے 222 میں 10 فيصد اضافہ بيلٹ پيپرز چھاپے گئے تھے۔

https://img.express.pk/media/images/q214/q214.webp

سابق نگران وزيراعلیٰ بلوچستان نواب غوث بخش باروزئی سميت 7 گواہوں پر جرح مكمل كی گئی، نگران وزيراعلیٰ نے دوران جرح اپنی بے بسی كا اقرار كرتے ہوئے كہا كہ اليكشن كا انعقاد اليكشن كميشن اور انتظاميہ كی ذمہ داری تھی بطور وزيراعلیٰ انہوں نے صرف امن و امان كی صورتحال كو بہتر ركھنے كے ليے كوششيں كيں۔ انہوں نے اقرار كيا كہ چيف سيكرٹری كی سفارش پر انہوں نے اعلیٰ افسران كے تبادلے كيے تاہم ان كا الزام تھا كہ ان سے استادی كے ساتھ سارا كام كروايا گيا۔ ان كا كہنا تھا كہ ايڈمنسٹريشن كی مداخلت كی وجہ سے ان کا اپنا بھائی پی بی 21 سے انتخابات ہار گيا تاہم شاہد حامد كے سوال كے جواب ميں ان كا كہنا تھا كہ ان كے بھائی نے انتخابی عذرداری دائر كی جو اليكشن ٹربيونل اور سپريم كورٹ نے بھی خارج كی تھی۔

https://img.express.pk/media/images/q312/q312.webp

https://img.express.pk/media/images/hafeez-pirzada/hafeez-pirzada.webp

تحريک انصاف كے وكيل حفيظ پيرزادہ نے بتايا كہ دستياب تفصيلات كے مطابق 40 فيصد پولنگ اسٹيشنوں كے فارم 15 دستياب نہيں ہيں يہ بات ريكارڈ پر ہے كہ ڈيڑھ كروڑ اضافی بيلٹ پيپرز چھاپے گئے ہيں جوڈيشل كميشن نے اپنے اختيارات استعمال كرتے ہوئے انكوائری كو توسيع دينا ہے تاكہ نتيجہ برآمد ہونے ميں مدد مل سكے كہ يہ بيليٹ پيپرز استعمال ہوئے يا نہيں كيونكہ اس حوالے سے نامكمل فارم 15 كی انكوائری ضرروی ہے۔

https://img.express.pk/media/images/q412/q412.webp

چيف جسٹس نے كہا كہ ہم پہلے سے انكوائری ہی كر رہے ہيں ہمارے پاس اختيارات ہيں اور ان كے استعمال ميں ہم ہچكچاہٹ كا شكار نہيں، ضرورت پڑنے پر اختيارات كا استعمال كيا، تحريک انصاف كی درخواست پر پہلے نادرا سے رپورٹس طلب كيں اور پھر تمام حلقوں كے فارم 15منگوائے گئے، فی الوقت ہم چاہتے ہيں كہ وكلا كی معاونت سے كسی نتيجے پرپہنچ سكيں، ہميں بتايا جائے كہ پری اسكينگ رپورٹ سے ہماری كس طرح معاونت ہوگی اضافی بيلٹ پيپرزكا معاملہ تو فارم 15سے سامنے آئے گا ليكن ہم نے اس سے بھی آگے جانا ہے كيونكہ 40 سے 50 فيصد فارم 15غائب ہيں ہمارے معاون نے راولپنڈی اسلام آباد كے سركاری مال خانوں ميں خود جا كر انكوائری كی ہے اور ان كی رپورٹ كے مطابق مال خانوں كی قابل رحم حالت ہے كوئی چيز ڈھنگ سے نہيں پڑی ہوئی۔

https://img.express.pk/media/images/q510/q510.webp

حفيظ پيرزادہ كا موقف تھا كہ انتخابی نتائج مرتب كرتے وقت سنگين قانونی بے ضابطگياں كی گئی ہيں اگر كسی عمل ميں قانون كی خلاف ورزی ہو تو وہ پراسس كا لعدم ہے۔ انہوں نے كہا كہ پری اسكينگ رپورٹ سے تمام حلقوں كا مجموعی خاكہ سامنے آجائے گا۔

https://img.express.pk/media/images/d2/d2.webp

https://img.express.pk/media/images/pmln1/pmln1.webp

مسلم ليگ (ن) كے وكيل شاہد حامد نے بتايا كہ پری اسكيننگ رپورٹ ايک نئی اصطلاح ہےجو اليكشن ٹربيونل نے متعارف كرائی ہے اس كے لئے باقاعدہ كوئی فارم يا قاعدہ موجود نہيں ،ہر حلقے كی پری اسكيننگ رپورٹ دستياب نہيں ہو سكتی۔ انہوں نے مزيد بتايا كہ نادرا سے جو تحريری رپورٹس آئيں ان ميں 39 مقدمات ميں سے 2 خارج ہوئے۔

https://img.express.pk/media/images/q710/q710.webp


چيف جسٹس نے كہا كہ اس معاملے كو بعد ميں ديكھيں گے پہلے يہ معاملہ ديكھا جائے گا كہ جہاں اضافی بيلٹ پيپرز چھاپے گئے وہاں كے ريڑننگ افسران كا كيا موقف ہے، بعد ازاں مزيد ڈيڑھ بجے تک ملتوی كر دی گئی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں