سیپ بلاٹر کو استعفیٰ واپس نہیں لینا چاہیے فیفا آفیشل

فٹبال کی گورننگ باڈی میں اصلاحات کیلیے تبدیلیاں ناگزیر ہیں، سربراہ آڈٹ یونٹ

فٹبال کی گورننگ باڈی میں اصلاحات کیلیے تبدیلیاں ناگزیر ہیں، سربراہ آڈٹ یونٹ فوٹو: فائل

فیفا آفیشل نے سیپ بلاٹر کو صدارت چھوڑنے کے فیصلے پر قائم رہنے کا مشورہ دیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ فٹبال کی عالمی باڈی میں اصلاحات کے لیے تبدیلیاں ناگزیر ہیں، یورپیئن پارلیمنٹ بھی بلاٹر کو فوری طور پر عہدے سے ہٹنے کا کہہ چکی ہے ۔

تفصیلات کے مطابق سیپ بلاٹر کا استعفیٰ واپس لینے کی رپورٹس کے بعد فیفا کی آڈٹ اینڈ کمپلائنس یونٹ کے سربراہ ڈومینیکو اسکالا نے کہا کہ ورلڈ فٹبال کی گورننگ باڈی میں اعلیٰ عہدوں پر تبدیلیاں ناگزیر ہیں، اصلاحات کو مرکزی حیثیت حاصل ہے، اسی لیے میں سمجھتا ہوں کہ ابتدائی طور پر اعلان کردہ صدارتی تبدیلی قطعی ناگزیر تھی، بلاٹر نے اس وقت جو فیصلہ کیا انھیں اس پر قائم رہنا چاہے۔ یادرہے کہ ڈومینیکو اسکالا کا بیان سوئس اخبار کی اس رپورٹ کے بعد سامنے آیا جس میں سیپ بلاٹر کے قریبی ذرائع نے کہا تھا کہ ایشین اور افریقن فیڈریشنز سے حمایتی پیغامات ملنے پر وہ فیصلے میں تبدیلی لاسکتے ہیں۔


گذشتہ جمعرات کو یورپیئن پارلیمنٹ نے بلاٹر سے فوری طور پر عہدے سے ہٹنے اور آرگنائزیشن میں اصلاحات کے نفاذ کیلیے عارضی لیڈر منتخب کرنے پر زور دیا تھا۔ دوسری طرف فیفا کا اصرار ہے کہ 79 سالہ سوئس آفیشل جانشین کے انتخاب تک عہدے پر موجود رہیں گے۔20 جولائی کو زیورخ میں ایگزیکٹیو کمیٹی کا ایک غیر معمولی اجلاس ہوگا جس میں کانگریس کی تاریخ مقرر ہوگی،بلاٹر کے جانشین کا انتخاب بھی عمل میں لایا جائے گا۔ انتخابی عمل کے نگراں آڈٹ یونٹ کے مطابق ایسا رواں برس دسمبر اور مارچ 2016 کے درمیان ہی ہوسکے گا۔

بلاٹر گذشتہ ماہ زیورخ میں پانچویں مرتبہ صدر منتخب ہوئے تھے، اسی دوران امریکی حکام نے کرپشن تحقیقات کے لیے 14 فیفا آفیشلز اور پارٹنرز کو حراست میں لے لیا تھا،جس پر سیپ بلاٹر کو منتخب ہونے کے صرف چار روز بعد اپنے عہدے سے استعفی دینا پڑا، سوئس میڈیا کا کہنا ہے کہ اسکینڈل کے باوجود بلاٹر کو کوئی پریشانی نہیں، وہ اہم قانون دان لورینز ارنی کی خدمات حاصل کر نا چاہتے ہیں جنھوں نے 2009/2010 میں فلم ڈائریکٹر رومن پولانسکی کو امریکا حوالگی سے بچایا تھا۔
Load Next Story