ہمیں تنگ کیا گیا تو اینٹ سے اینٹ بجا دیں گے آصف زرداری
ہم کھڑے ہوئے تو کراچی سے خیبر تک سب کچھ بند ہوجائے گا جو کسی کے کہنے پر نہیں کھلے گا، شریک چیرمین پیپلزپارٹی
ISLAMABAD:
پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیرمین آصف زرداری کا کہنا ہے کہ ہماری کردار کشی بند نہ کی گئی تو سب کا کچھا چٹھا کھول دوں گا اور ایسی فہرست جاری کریں گے کہ پاکستان بننے سے اب تک کتنے جرنیلوں کی کردار کشی شروع ہوجائے گی۔
اسلام آباد میں پیپلزپارٹی فاٹا کے عہدیداروں کی تقریب حلف برداری ہوئی جس میں پارٹی چیرمین بلاول بھٹو زرداری سمیت دیگر رہنماؤں نے بھی شرکت کی جب کہ اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کے شریک چیرمین آصف زرداری نے کہا کہ کئی ماہ سے پارٹی کی کردار کشی کی جارہی ہے لیکن یہ نہ سمجھا جائے کہ پیپلزپارٹی کمزور ہوگئی ہے در اصل ابھی باہر نکلنے کا وقت نہیں آیا ہم سیاسی گیم دیکھ کر ہی چال چلیں گے جب کہ ہماری کردار کشی بند نہ کی گئی تو سب کا کچھا چٹھا کھول دوں گا اور ہم کھڑے ہوئے تو کراچی سے خیبر تک سب کچھ بند ہوجائے گا جو کسی کے کہنے پر نہیں کھلے گا، پاکستان بننے سے اب تک ایسی فہرست جاری کریں گے جس سے اب تک کتنے جرنیلوں کی کردار کشی شروع ہوجائے گی اور پورا ملک ہل جائے گا۔
آصف زرداری کا کہنا تھا کہ جنہوں نے جیل کا گرم پانی نہیں پیا انہیں جمہوریت کی قدر نہیں، ہم چاہتے ہیں کہ جمہوریت چلے اور اس کی جڑیں مضبوط ہوں کیونکہ جمہوریت کی قدر انہیں ہے جنہوں نے گھر سے جنازے اٹھائے، میں مشرف دورمیں جیل میں رہا لیکن وہ خود کو بہادر کمانڈو صدر کہلانے والا 3 مہینے بھی جیل میں رہنے کو تیار نہیں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے پتا ہے کہ ملک کو کتنا خطرہ ہے مشرف کو نہیں پتا، ہم نہیں چاہتے کہ ادارے کمزور ہوں، ہمیں پتا ہے کہ کتنے کیسز عدالت میں چل رہے ہیں، کچھ لوگ پاور پولیٹیکس کرنا چاہتے ہیں، انہیں کھیلنے دیا جائے اور پاور انجوائے کرنے دی جائے، یہ ملکی معیشت کو درست کریں تو سر آنکھوں پر ہوں گے۔
پیپلزپارٹی کے شریک چیرمین نے کہا کہ پی پی ہلتی ہے تو سب ہل جاتے ہیں، ہم جس کو روک لیتے ہیں وہ رک جاتے ہیں،مجھے طاقت سے کوئی سروکار نہیں عوام کی خدمت سے ہے، ہم سیاست کو بدلیں گے کیونکہ کچھ سیاسی اداکار خود ارب پتی بن گئے اور اب وہ سیاست کو بدلنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے ہمیشہ مثبت کردار ادا کیا اور تمام پارٹیوں کو ساتھ رکھا لیکن کچھ لوگ میری مفاہمت کی سیاست کو میری غلطی سمجھتے ہیں ہمیں صدارات یا وزارت کا شوق ہوتا تو 2013 کے آر اوز الیکشن کے خلاف ہم بھی تحریک انصاف کے ساتھ استعفے دے دیتے تو اسی وقت الیکشن ہوجاتے لیکن میں (ن) کے ساتھ کھڑا رہا تا کہ کل کو وہ یہ نہ بولیں کہ ہمیں کام نہیں کرنے دیا اور 2 سال میں ہی ہماری حکومت ختم کردی گئی۔
دوسری جانب آصف زرداری کے بیان پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی کی گرتی ساکھ کا ذمہ دار کوئی ادارہ نہیں بلکہ ان کی اپنی کارکردگی ہے، آصف زارداری نے اپنی کوتاہیاں چھپانے کے لیے ایسے وقت میں قومی ادارے کو نشانہ بنایا ہے جب پاک فوج کے جوان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنی جانیں قربان کر رہے ہیں۔
وزیردفاع خواجہ آصف نے بھی آصف زرداری کے بیان کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہےکہ فوج بہادری سے لڑرہی ہے اور آصف زرداری نامناسب زبان استعمال کررہے ہیں، ان کی حکومت 5 سال رہی لیکن انہیں وزیرستان آپریشن کی توفیق نہ ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے بچے جانوں کی قربانیاں دے رہے ہیں، فوج بہادری سے لڑتے ہوئے نئی داستان رقم کررہی ہے اور مشرقی محاذ پر بھی دباؤ برداشت کررہی ہے، آصف زرداری زمینی حقائق سے اپنے آپ کو ایڈجسٹ کریں۔
پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چیرمین آصف زرداری کا کہنا ہے کہ ہماری کردار کشی بند نہ کی گئی تو سب کا کچھا چٹھا کھول دوں گا اور ایسی فہرست جاری کریں گے کہ پاکستان بننے سے اب تک کتنے جرنیلوں کی کردار کشی شروع ہوجائے گی۔
اسلام آباد میں پیپلزپارٹی فاٹا کے عہدیداروں کی تقریب حلف برداری ہوئی جس میں پارٹی چیرمین بلاول بھٹو زرداری سمیت دیگر رہنماؤں نے بھی شرکت کی جب کہ اس موقع پر تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پیپلزپارٹی کے شریک چیرمین آصف زرداری نے کہا کہ کئی ماہ سے پارٹی کی کردار کشی کی جارہی ہے لیکن یہ نہ سمجھا جائے کہ پیپلزپارٹی کمزور ہوگئی ہے در اصل ابھی باہر نکلنے کا وقت نہیں آیا ہم سیاسی گیم دیکھ کر ہی چال چلیں گے جب کہ ہماری کردار کشی بند نہ کی گئی تو سب کا کچھا چٹھا کھول دوں گا اور ہم کھڑے ہوئے تو کراچی سے خیبر تک سب کچھ بند ہوجائے گا جو کسی کے کہنے پر نہیں کھلے گا، پاکستان بننے سے اب تک ایسی فہرست جاری کریں گے جس سے اب تک کتنے جرنیلوں کی کردار کشی شروع ہوجائے گی اور پورا ملک ہل جائے گا۔
آصف زرداری کا کہنا تھا کہ جنہوں نے جیل کا گرم پانی نہیں پیا انہیں جمہوریت کی قدر نہیں، ہم چاہتے ہیں کہ جمہوریت چلے اور اس کی جڑیں مضبوط ہوں کیونکہ جمہوریت کی قدر انہیں ہے جنہوں نے گھر سے جنازے اٹھائے، میں مشرف دورمیں جیل میں رہا لیکن وہ خود کو بہادر کمانڈو صدر کہلانے والا 3 مہینے بھی جیل میں رہنے کو تیار نہیں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے پتا ہے کہ ملک کو کتنا خطرہ ہے مشرف کو نہیں پتا، ہم نہیں چاہتے کہ ادارے کمزور ہوں، ہمیں پتا ہے کہ کتنے کیسز عدالت میں چل رہے ہیں، کچھ لوگ پاور پولیٹیکس کرنا چاہتے ہیں، انہیں کھیلنے دیا جائے اور پاور انجوائے کرنے دی جائے، یہ ملکی معیشت کو درست کریں تو سر آنکھوں پر ہوں گے۔
پیپلزپارٹی کے شریک چیرمین نے کہا کہ پی پی ہلتی ہے تو سب ہل جاتے ہیں، ہم جس کو روک لیتے ہیں وہ رک جاتے ہیں،مجھے طاقت سے کوئی سروکار نہیں عوام کی خدمت سے ہے، ہم سیاست کو بدلیں گے کیونکہ کچھ سیاسی اداکار خود ارب پتی بن گئے اور اب وہ سیاست کو بدلنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے ہمیشہ مثبت کردار ادا کیا اور تمام پارٹیوں کو ساتھ رکھا لیکن کچھ لوگ میری مفاہمت کی سیاست کو میری غلطی سمجھتے ہیں ہمیں صدارات یا وزارت کا شوق ہوتا تو 2013 کے آر اوز الیکشن کے خلاف ہم بھی تحریک انصاف کے ساتھ استعفے دے دیتے تو اسی وقت الیکشن ہوجاتے لیکن میں (ن) کے ساتھ کھڑا رہا تا کہ کل کو وہ یہ نہ بولیں کہ ہمیں کام نہیں کرنے دیا اور 2 سال میں ہی ہماری حکومت ختم کردی گئی۔
دوسری جانب آصف زرداری کے بیان پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی کی گرتی ساکھ کا ذمہ دار کوئی ادارہ نہیں بلکہ ان کی اپنی کارکردگی ہے، آصف زارداری نے اپنی کوتاہیاں چھپانے کے لیے ایسے وقت میں قومی ادارے کو نشانہ بنایا ہے جب پاک فوج کے جوان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنی جانیں قربان کر رہے ہیں۔
وزیردفاع خواجہ آصف نے بھی آصف زرداری کے بیان کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہےکہ فوج بہادری سے لڑرہی ہے اور آصف زرداری نامناسب زبان استعمال کررہے ہیں، ان کی حکومت 5 سال رہی لیکن انہیں وزیرستان آپریشن کی توفیق نہ ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے بچے جانوں کی قربانیاں دے رہے ہیں، فوج بہادری سے لڑتے ہوئے نئی داستان رقم کررہی ہے اور مشرقی محاذ پر بھی دباؤ برداشت کررہی ہے، آصف زرداری زمینی حقائق سے اپنے آپ کو ایڈجسٹ کریں۔