امریکا کا پاک بھارت کشیدگی پر تشویش کا اظہار
دونوں ممالک کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی نہ صرف امریکا بلکہ خطے کے لئے بھی تشویشناک ہے، جان کیری
امریکی وزیر خارجہ جان کیری نے وزیراعظم نواز شریف کو ٹیلی فون کر کے پاک بھارت کشیدگی پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔
واشنگٹن میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے جان کیری کا کہنا تھا کہ انہوں نے پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف سے ٹیلی فونک رابطہ کیا جس میں کہا کہ پاکستان اور بھارت خطے کے اہم ممالک ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی نہ صرف امریکا بلکہ خطے کے لئے بھی تشویشناک ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکا کی کوشش ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کو قابو میں رکھا جائے اور فریقین معاملات کو افہام و تفہیم سے حل کر لیں۔
روسی صدر ولاد میر پیوٹن کی جانب سے بین البر اعظمی بلیسٹک میزائلوں کو جنگی بیڑے میں شامل کرنے کے بیان پر جان کیری کا کہنا تھا کہ روسی صدر کا بیان انتہائی تشویشناک ہے لیکن امریکا روس کے ساتھ تعلقات کو دوبارہ سرد جنگ کی جانب نہیں لے جانا چاہتا۔ دوسری جانب نیٹو حکام کا کہنا ہے کہ روس کی ایٹمی پیش قدمی غیرمنصفانہ اور خطے کے لئے خطرناک ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز روس کے صدر نے 40 بین البر اعظمی بلیسٹک میزائلوں کو جنگی بحری بیڑے میں شامل کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ میزائلوں کی تنصیب کے بعد کسی بھی مہم جوئی سے نمٹ لیں گے۔
واشنگٹن میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے جان کیری کا کہنا تھا کہ انہوں نے پاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف سے ٹیلی فونک رابطہ کیا جس میں کہا کہ پاکستان اور بھارت خطے کے اہم ممالک ہیں اور دونوں ممالک کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی نہ صرف امریکا بلکہ خطے کے لئے بھی تشویشناک ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ امریکا کی کوشش ہے کہ دونوں ممالک کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کو قابو میں رکھا جائے اور فریقین معاملات کو افہام و تفہیم سے حل کر لیں۔
روسی صدر ولاد میر پیوٹن کی جانب سے بین البر اعظمی بلیسٹک میزائلوں کو جنگی بیڑے میں شامل کرنے کے بیان پر جان کیری کا کہنا تھا کہ روسی صدر کا بیان انتہائی تشویشناک ہے لیکن امریکا روس کے ساتھ تعلقات کو دوبارہ سرد جنگ کی جانب نہیں لے جانا چاہتا۔ دوسری جانب نیٹو حکام کا کہنا ہے کہ روس کی ایٹمی پیش قدمی غیرمنصفانہ اور خطے کے لئے خطرناک ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز روس کے صدر نے 40 بین البر اعظمی بلیسٹک میزائلوں کو جنگی بحری بیڑے میں شامل کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ میزائلوں کی تنصیب کے بعد کسی بھی مہم جوئی سے نمٹ لیں گے۔