ایڈیشنل آئی جی نے کہا ہے کہ پوليس افسران سفارشات پر ايس پيز اور ايس ايچ اوز لگتے ہيں۔
ايڈيشنل آئی جی كراچی اقبال محمود نے گارڈن ہيڈ كوارٹرز ميں دربار ميں پوليس افسران سے خطاب كرتے ہوئے كہا کہ پولیس افسران کوعلاقے ميں منشيات اور جوئے كے اڈے چلانے سے فرصت نہيں ملتی جس كی وجہ سے جرائم میں اضافہ ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ايس پی نارتھ ناظم آباد نے ٹريننگ كے بعد سے اب تک اسلحہ كو ہاتھ نہيں لگايا اور اگركبھی ان کا جرائم پيشہ افراد سے سامنا ہوجائے تو وہ ملزمان سے مقابلہ كرنے كے بجائے انھيں پتھر مار كر بھگائیں گے۔
اقبال محمود كا كہنا تھا کہ ايس ايچ اوزعلاقے ميں كاٹن كے شلوار قميض پہن كر گھومتے ہيں اور اپنے فرائض ٹھیک سے انجام نہیں دیتے جس کی وجہ سے كسی بھی واقعہ كی اطلاع پہلے ميڈيا كو ملتی ہے بعد ميں علاقہ پوليس كو۔ متعلقہ ايس ايچ اوز جائے وقوعہ پر پہنچنے كے بعد بھی ايک گھنٹے تک ديگر افسران كا منہ تكتے رہتے ہيں جس کی وجہ سے جائے وقوعہ سے شواہد ہی مٹ جاتے ہيں اور تفتيش ميں كوئی پيش رفت نہيں ہوتی۔ انھوں نے كہا كہ ڈی ايس پيزعلاقوں ميی گشت كرنے كے بجائے اے سی والے كمروں ميں آرام سے بيٹھ كر ٹائم پاس كرتے ہيں اور شام كو گھروں پر چلے جاتے ہيں۔
انہوں نے مزید کہا کہ جواری پوليس اہلكار كو سرعام زدكوب كرتے ہيں اور ايس ايچ او صرف تماشہ ديكھتا ہے کیونکہ ايس ايچ او ميں اتنی ہمت نہيں ہوتی كہ وہ جواری كو پكڑ كر بند كردے۔ اقبال محمود نے کہا کہ کوئی پوليس اہلکار اگر کسی مقابلے ميں زخمی ہوتا ہے تو ٹاون كا ايس پی اس كے پاس جانے سے كتراتا ہے كہ كہيں اسے پيسے نہ دینے پڑجائے جس سے سپاہيوں كا مورال خراب ہوتا جارہا ہے۔
ايڈيشنل آئی جی نے پوليس افسران كو ہدايت کی كہ وہ اپنا قبلہ درست كرليں۔ پوليس افسران كو چاہیے كہ علاقے ميں اپنا نيٹ ورک مضبوط كريں اور واقعے ميں ملوث جرائم پيشہ افراد كو گرفتار كركے كيفر كردار تک پہنچائیں۔
اس موقع پر ڈی آئی جی سی آئی ڈی منظور مغل، ضلع كے ڈی آئی جيز اور ڈی آئی جی ايڈمن عمران يعقوب منہاس بھی موجود تھے۔