سکھ نوجوان کو داڑھی اوربال کٹوائے بغیرامریکی فوج میں ملازمت کی اجازت مل گئی

عدالتی فیصلے پر اکنورسنگھ کا کہنا تھا کہ وہ 4 مختلف زبانیں بول سکتے ہیں اورفوجی انٹیلیجنس میں کام کرنا چاہتے ہیں


ویب ڈیسک June 17, 2015
اکنورسنگھ کا اپنے مذہبی عقائد کو برقرار رکھنے سے ان کی فوج میں اپنی ذمہ داری نبھانے کی صلاحیت میں کمی نہیں ہوگی،عدالت:فوٹو فائل

امریکی عدالت نے سکھ نوجوان کو داڑھی اوربال کٹوائے بغیر یا پگڑی اتارے بغیر امریکی فوج میں ملازمت کی اجازت دے دی۔

امریکی میڈیا کے مطابق واشنگٹن ڈی سی کی ضلعی عدالت کی جج نے امریکی نژاد سکھ نوجوان اکنورسنگھ کی درخواست پر فیصلے میں کہا کہ اکنورسنگھ کا اپنے مذہبی عقائد کو برقرار رکھنے سے ان کی فوج میں اپنی ذمہ داری نبھانے کی صلاحیت میں کمی نہیں ہوگی، اس لئے وہ فوج میں داڑھی اور بال کٹوائے بغیر یا پگڑی اتارے بغیرملازمت کرسکتا ہے۔

عدالتی فیصلے پر اکنورسنگھ کا کہنا تھا کہ وہ 4 مختلف زبانیں بول سکتے ہیں اور فوجی انٹیلیجنس میں کام کرنا چاہتے ہیں، اس مقصد کے لئے گزشتہ 3 برسوں سے جدو جہد کررہے تھے، عدالت کی جانب سے ان کے حق میں فیصلے پر وہ بہت خوش ہیں۔

واضح رہے کہ سکھ مذہب میں مردوں پربال کٹوانے کی پابندی اورپگڑی پہننا ہوتی ہے جب کہ گزشتہ سال امریکی حکومت ایک پالیسی کے تحت امریکی فوجی انفرادی بنیادوں پرمذہبی لباس اورعبادات کے لیے وقت کی اجازت مانگ سکتے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں