وفاق کی مداخلت بند نہ ہوئی تو عدلیہ سے رجوع کیا جائے گا

پارلیمنٹ اور عوامی سطح پر احتجاجی مظاہرے کرنے سمیت ہڑتال کا آپشن بھی استعمال کرنے پر غور


عامر خان June 18, 2015
پارلیمنٹ اور عوامی سطح پر احتجاجی مظاہرے کرنے سمیت ہڑتال کا آپشن بھی استعمال کرنے پر غور۔ فوٹو: فائل

پاکستان پیپلزپارٹی کی قیادت نے طویل مشاورت کے بعد اس بات پر اتفاق کرلیا ہے کہ وفاقی حکومت سے دوٹوک انداز میں بات کی جائے گی کہ وہ سندھ حکومت کے معاملات میں مداخلت بند کردے اور اس بات پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے کہ احتساب کے نام پر انقامی کارروائیاں بند ہونی چاہیں۔

اگر وفاقی حکومت نے ان مسائل پر توجہ نہیں دی اور مداخلت کا سلسلہ بند نہیں کیا تو پیپلز پارٹی دیگر پارلیمانی جماعتوں کی مشاورت سے اس معاملے پر پارلیمنٹ میں احتجاج کرے گی اور اس معاملے پر سپریم کورٹ سے رجوع کیا جائے گا۔

انتہائی باخبر ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس میں وفاقی حکومت کے موجودہ رویے اور سندھ کے معاملات میں مداخلت پر مختلف آپشنز پر غور کیا گیا اور طے کیا گیا کہ مذاکرات کا دروازہ بند نہیں کیا جائے گا ،اگر معاملات حل نہیں ہوتے تو پھر پارلیمنٹ کی سطح پر احتجاج ہوگا۔ دوسرے آپشن کے تحت عوامی سطح پر احتجاجی مظاہرے کیے جائیں گے اور تیسرے مرحلے میں ملک گیر ہڑتال کی کال دی جائے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں