وزیراعظم کے معاون ہارون اختربھی تاندلیاں والا شوگرملز کیس میں ملوث نکلے
تاندلیاں والا شوگرملز25 سال پرانی کمپنی ہے جب یہ کیس بنا تومیں اس وقت کمپنی کا سی اسی او تھا،ہارون اختر
وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے ریونیو ہارون اختر بھی تاندلیاں والا شوگر ملزکو69 لاکھ ڈالر کی مشکوک ٹرانزیکشن کے کیس میں مبینہ طور پر ملوث ہیں تاہم ہارون اخترکاکہنا ہے کہ وزیراعظم کا معاون خصوصی بننے کے بعد تاندلیاں والا شوگر ملز کے چیف ایگزیکٹو کے عہدے سے استعفیٰ دیدیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کی جانب سے حال ہی میں تاندلیاں والا شوگر ملزکو69 لاکھ ڈالرکی مشکوک ٹرانزیکشن پر انکوائری کے احکامات جاری کیے گئے جبکہ وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے ریونیو ہارون اختربھی اس کیس میں ملوث نکلے ہیں۔
کیس میں غازی اختراور صبا اختر کے نام بھی آرہے ہیں تاہم اس حوالے ہارون اختر سے ایکسپریس نے رابطہ کیا تو انھوں نے بتایا کہ تاندلیاں والا شوگرملز25 سال پرانی کمپنی ہے جب یہ کیس بنا تووہ اس وقت کمپنی کے سی اسی او تھے، وزیراعظم کا معاون خصوصی بننے کے بعد وہ سی اسی او کے عہدے سے مستعفی ہوچکے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کی جانب سے حال ہی میں تاندلیاں والا شوگر ملزکو69 لاکھ ڈالرکی مشکوک ٹرانزیکشن پر انکوائری کے احکامات جاری کیے گئے جبکہ وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے ریونیو ہارون اختربھی اس کیس میں ملوث نکلے ہیں۔
کیس میں غازی اختراور صبا اختر کے نام بھی آرہے ہیں تاہم اس حوالے ہارون اختر سے ایکسپریس نے رابطہ کیا تو انھوں نے بتایا کہ تاندلیاں والا شوگرملز25 سال پرانی کمپنی ہے جب یہ کیس بنا تووہ اس وقت کمپنی کے سی اسی او تھے، وزیراعظم کا معاون خصوصی بننے کے بعد وہ سی اسی او کے عہدے سے مستعفی ہوچکے ہیں۔