پٹرولیم مصنوعات سے 583 ارب ایف ای ڈی کی مد میں وصول

گزشتہ سال مجموعی طور پر پٹرولیم مصنوعات پر 330 ارب کا ٹیکس وصول کیا گیا، ذرائع

14 فیصد زائد وصولیاں ہوئیں، مجموعی سیلز ٹیکس کا 43 فیصد پٹرولیم مصنوعات سے وصول کیا گیا. فوٹو: کریٹیو کامنز/فائل

مالی سال 2011-12 کے دوران پٹرولیم مصنوعات سے 5.839 ارب روپے فیڈرل ایکسائزڈیوٹی کی مدمیںوصول کیے گئے جواس سے گزشتہ سال کے 5.120 ارب روپے کی نسبت 14 فیصدزائدہیں۔


ذرائع نے بتایاکہ پٹرولیم مصنوعات پرسب سے زیادہ سیلزٹیکس وصول کیاجاتاہے اور 2011-12 کے دوران ملک میں مجموعی طورپروصول کیے گئے سیلزٹیکس کا43 فیصدپٹرولیم مصنوعات پروصول کیاگیا۔ ذرائع کے مطابق پرولیم مصنوعات پرٹیکس وصولی کے علاوہ حکومت کوکسٹم ڈیوٹی کی مدمیںبھی اربوںروپے کی آمدنی ہوتی ہے اور2011-12 کے دوران ان مصنوعات کادرآمدی بل 15 ارب ڈالرسے بھی تجاوز کرچکاہے جبکہ جنرل سیلزٹیکس اورفیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مدمیںگزشتہ مالی سال 330 ارب روپے وصول کیے گئے جو 2010-11 کی نسبت 14 فیصدزائدہیں۔

ذرائع نے بتایا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ہرباراضافے سے آئل کمپنیوںکومزیدمنافع ملتاہے جبکہ اسی نسبت سے حکومتی اداروں کومحاصل کی مدمیںبھی اضافہ ہوتاہے۔ ذرائع کے مطابق پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کے نرخ ہفتہ وار بنیادوں پرمتعین کرنے کے عمل سے مہنگائی کاتاثرجنم لے رہاہے اورملکی معیشت پراس کے منفی اثرات مرتب ہورہے ہیں۔ ذرائع نے بتایاکہ ترقی پذیرپاکستان میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کاہفتہ وارتعین قابل عمل منصوبہ نہیں۔ حکومت کوڈیزل کی قیمتیں کم سطح پررکھنی چاہئیں کیونکہ ڈیزل زراعت میں کثرت سے استعمال ہوتاہے۔
Load Next Story