لاہور ہائی کورٹ میں پانی پینے کے معاملے پر وکلاء کا پولیس انسپکٹر پر تشدد
وکلاء نے پولیس اہلکار کو نہ صرف تشدد کا نشانہ بنایا بلکہ اس کی سرکاری فائل بھی پھاڑ دی۔
ہائی کورٹ میں پیشی پر آئے پولیس اہلکار کو پانی پینے کے معاملے پر وکلاء نے تشدد کا نشانہ بنا ڈالا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ضلع ننکانہ صاحب کے تھانہ مانکا والا میں تعینات سب انسپکٹر لیاقت کیس کی پیشی کے لئے لاہور ہائی کورٹ آیا اور پانی پینے کے لئے وکلاء کے لئے مخصوص کرسی پر بیٹھ گیا جس پر وکلاء نے پولیس اہلکار کو نہ صرف تشدد کا نشانہ بنایا بلکہ اس کی سرکاری فائل بھی پھاڑ دی۔
وکلاء کا کہنا تھا کہ پولیس اہلکار نے ایک بزرگ وکیل کے ساتھ بدتمیزی کی اور اس کا گریبان پکڑٓا جس کے باعث حالات خراب ہوئے جب کہ پولیس انسپکٹر کا کہنا ہے کہ نہ تو اس نے کسی کے ساتھ کوئی بدتمیزی کی اور نہ ہی کسی کا گریبان پکڑا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز بھی وکلاء نے لاہور میں پارکنگ کے معاملے پر ایک نوجوان لڑکے کو تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ضلع ننکانہ صاحب کے تھانہ مانکا والا میں تعینات سب انسپکٹر لیاقت کیس کی پیشی کے لئے لاہور ہائی کورٹ آیا اور پانی پینے کے لئے وکلاء کے لئے مخصوص کرسی پر بیٹھ گیا جس پر وکلاء نے پولیس اہلکار کو نہ صرف تشدد کا نشانہ بنایا بلکہ اس کی سرکاری فائل بھی پھاڑ دی۔
وکلاء کا کہنا تھا کہ پولیس اہلکار نے ایک بزرگ وکیل کے ساتھ بدتمیزی کی اور اس کا گریبان پکڑٓا جس کے باعث حالات خراب ہوئے جب کہ پولیس انسپکٹر کا کہنا ہے کہ نہ تو اس نے کسی کے ساتھ کوئی بدتمیزی کی اور نہ ہی کسی کا گریبان پکڑا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز بھی وکلاء نے لاہور میں پارکنگ کے معاملے پر ایک نوجوان لڑکے کو تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔