خواب آورادویات منہناک اورپھیپھڑوں کے کینسرکا سبب بنتی ہیںتحقیق

نیندکی گولیوں سے جسم میں مخلتف اقسام کے انفیکشن پیدا ہوسکتے ہیں جو کینسرسیلزکو پھیلانےمیں مددگار ثابت ہوتے ہیں، ماہرین

کینسر سے بچاؤ کے لیے سب سے اہم اصول فطری، متوازن اور سادہ زندگی گزارنا ہے، ماہرین، فوٹو فائل

BISHAM:
ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ دنیا بھر میں نیند کی گولیاں استعمال کرنےوالے لاکھوں افراد کینسر اورٹیومر جیسی جان لیوا بیماریوں میں مبتلا ہوسکتے ہیں۔

برطانیہ،ناروے اورفن لینڈ کے ماہرین کی جانب سے کی گئی تحقیق کے مطابق مستقل بنیادوں پر خواب آور گولیوں کا استعمال صحت کے لئے انتہائی نقصان دہ ہوتا ہے اس سے جسم میں مخلتف اقسام کے انفیکشن پیدا ہوسکتے ہیں جو کینسرسیلز کو پھیلانے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق نیند کی گولیاں استعمال کرنے والے 30 ہزار سے زائد افراد کا جائزہ لینے پرانکشاف ہوا کہ اس سے پھیپھڑوں، منہ، ناک اور سانس کی نالی کے کینسر کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔


ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسے افراد جوخواب آورادویات کا استعمال زیادہ مقدار اور طویل عرصے تک کرتے ہیں ان میں بیماریوں میں مبتلا ہونے کے خطرات بھی زیادہ ہوتے ہیں اور وہ افراد جوتواتر سے ہفتے میں کم از کم 2 بار نیند کی گولیاں کھاتے ہیں ان میں عام افراد کے مقابلے میں کینسر کا خطرہ ڈھائی فیصد بڑھ جاتا ہے اور 3 سال یا اس سے زائد عرصے تک خواب آور ادویات کے استعمال سے کینسر کا خطرہ خطرناک حد تک 3 گنا بڑھ جاتا ہے۔

مذکورہ تحقیق کے رد عمل میں برطانیہ کے ادارہ برائے تحقیق سرطان کا کہنا ہے کہ فی الحال خواب آورادویات کے اس حد تک خطرناک اثرات پر کوئی فیصلہ دینا قبل ازوقت ہوگا تاہم ماہرینِ صحت اس بات پر متفق ہیں کہ اس کی بنیادی وجوہات جینز میں رونما ہونے والی تبدیلیاں ہیں۔ عالمی ادارہ صحت کی ایک رپورٹ کے مطابق 2005 سے لے کررواں سال یعنی 2015 کے آخر تک 8 کروڑ 40 لاکھ افراد کینسر کی وجہ سے موت کے منہ میں چلے جائیں گے جب کہ 2032 تک ان کی تعداد 14 ملین سے بڑھ کر 22 ملین ہو جائے گی اس لیے اگر مناسب تدابیر برائے تشخیص اور علاج مہیا کر دی جائیں تو اس میں خاطر خواہ کمی لائی جا سکتی ہے۔

کینسرسے بچاؤ کے لیے سب سے اہم اصول فطری، متوازن اور سادہ زندگی گزارنا ہے اورغیر فطری طرزِ زندگی سے بچنا ہے۔ طرزِ زندگی میں سادگی ، مرغن غذاؤں کے زیادہ استعمال سے بچنا، ورزش، ہر طرح کا نشہ خصوصاً پان ، چھالیہ ، تمباکو اور گٹکے وغیرہ سے پرہیز کرکے کینسر سے بچا جاسکتا ہے۔
Load Next Story