کراچی اسٹاک مارکیٹ ریکارڈ سطح کو چھو کر نیچے آگئی

گزشتہ ہفتے کاروبار کے آخری روز پرافٹ ٹیکنگ کے باعث انڈیکس 15694 کی سطح پر بند ہوا.

شرح سود میں 50 بیسس پوائنٹس کی معمولی کمی مارکیٹ پیش گوئیوں کے برعکس تھی، تجزیہ کار فوٹو: اے ایف پی/ فائل

گزشتہ ہفتے کے دوران کاروباری سرگرمیاںمثبت رہیں اورکے ایس ای 100 انڈیکس 16000 کی نفسیاتی حدکے انتہائی قریب 15845 پوائنٹس کی سطح تک پہنچ گیا۔

تاہم جمعے کوآخری کاروباری سیشن کے دوران پرافٹ ٹیکنگ کے رجحان کے باعث انڈیکس 15694 پوائنٹس پربندہوا۔ اے کے ڈی ریسرچ رپورٹ کے مطابق اسٹیٹ بینک کی جانب سے شرح سودمیں50 بیسس پوائنٹس کی معمولی کمی مارکیٹ پیش گوئیوںکے برعکس تھی کیونکہ سرمایہ کارشرح سودسنگل ڈیجٹ تک لائے جانے کی توقع لگائے بیٹھے تھے۔ ہفتہ وارکاروباری حجم یومیہ 117 ملین شیئرزیا12.7 فیصدکم رہا۔


جے ایس گلوبل کیپیٹل کے تجزیہ کارنویدتحسین کے مطابق مرکزقومی بچت کی جانب سے سیونگزسرٹیفکیٹس پرشرح منافع میںکمی ،نئی پٹرولیم پالیسی ، سیمنٹ کی ستمبر میں فروخت کے اعدادوشمارکااجرابھی کاروباری سرگرمیوںکیلیے سودمندثابت ہوا ۔ حکومت کی جانب سے نیشنل سیونگز سرٹیفکیٹس پرشرح منافع میں0.46 سے 0.80 فیصدکمی کی گئی ۔ نئی پٹرولیم پالیسی کے تحت حکومت کی جانب سے 50 آئل اورگیس کے بلاکس قائم کرنے کے حوالے سے فیصلے کیے گئے اسی طرح سیمنٹ کی ستمبرکے مہینے میں سال بہ سال فروخت میں14.2 فیصداضافے کی خبروںنے مارکیٹ کومتحرک رکھا۔

دوسری جانب آٹوموٹیو مینوفیکچررزایسوسی ایشن کے اعدادوشمارکے مطابق آٹوسیکٹرکی جانب سے مقامی سطح پرتیارکردہ گاڑیوںکی فروخت میں ستمبرکے دوران سال بہ سال 31 فیصداورماہانہ بنیادوں پر 6 فیصدکمی دیکھی گئی۔ رواںمالی سال کی پہلی سہ ماہی (جولائی تا ستمبر) کے دوران تجارتی خسارہ تقریباً10 فیصد سکڑکر4.7 ارب ڈالرہوگیاجوگزشتہ سال کے اسی عرصے میں5.2 ملین ڈالرتھا۔پی ٹی اے انٹرنیشنل کلیئرنگ ہائوس کے فیصلے پرعملدرآمدکے باعث نمایاںرہی۔ شرح سودمیں کمی کے باعث بینکنگ سیکٹرمیںمنافع کے سکڑائوکی پیش گوئی کوئی خاص پیشرفت دیکھنے کونہیںملی۔ فرٹیلائیزر سیکٹرکوسوئی نادرن گیس کمپنی لمیٹڈکی جانب سے گیس کی عدم فراہمی کے اعلان کے بعد فرٹیلائیزر سیکٹرمارکیٹ سے 9.4 ملین ڈالرکی خریداری کے باعث نمایاںرہا۔

Recommended Stories

Load Next Story