پولیس افسران سفارشات پر ایس پیز اور ایس ایچ اوز لگتے ہیں اے آئی جی

افسران کو منشیات اور جوئے کے اڈے چلانے سے فرصت نہیں جس کے باعث جرائم بڑھ رہے ہیں,اے آئی جی .


Wasiq Muhammad October 15, 2012
ایس ایچ اوز علاقے میں کاٹن کے شلوار قمیص پہن کر گھومتے ہیں، ڈی ایس پیز علاقوں میں گشت کرنے کے بجائے اے سی والے کمروں میں بیٹھ کر ٹائم پاس کرتے ہیں۔ فوٹو: ایکسپریس/فائل

پولیس افسران سفارشات پر ایس پیز اور ایس ایچ اوز لگتے ہیں، افسران کو منشیات اور جوئے کے اڈے چلانے سے فرصت نہیں ملتی جس کی وجہ سے جرائم بڑھ رہے ہیں۔

ایس پی نارتھ ناظم آباد لطیف صدیقی نے ٹریننگ کے بعد سے اب تک اسلحے کو ہاتھ نہیں لگایا اور اگر کبھی جرائم پیشہ افراد سے سامنا ہوجائے تو وہ ملزمان سے مقابلہ کرنے کے بجائے انھیں پتھر مار کر بھگائیں گے، اس بات کا انکشاف ایڈیشنل آئی جی کراچی اقبال محمود نے گارڈن ہیڈکوارٹرز میں دربار میں پولیس افسران سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر ڈی آئی جی سی آئی ڈی منظور مغل، ضلع کے ڈی آئی جیز کے علاوہ ڈی آئی جی ایڈمن عمران یعقوب منہاس بھی موجود تھے۔

ایڈیشنل آئی جی کراچی اقبال محمود کا کہنا تھا کہ ایس ایچ اوز علاقے میں کاٹن کے شلوار قمیص پہن کر گھومتے ہیں، کسی بھی واقعے کی اطلاع پہلے میڈیا کو ملتی ہے بعد میں علاقہ پولیس کو، متعلقہ ایس ایچ او جائے وقوع پر پہنچنے کے بعد بھی ایک گھنٹے تک کرائم سین پر اپنے اور دیگر افسران کا منہ تکتے رہتے ہیں، اس دوران جائے وقوع سے کرائم سین کے شواہد ہی مٹ جاتے ہیں جس کی وجہ سے تفتیش میں کوئی پیش رفت نہیں ہوتی ، جواری پولیس اہلکار کو سرعام زدوکوب کرتے ہیں، ایس ایچ او تماشہ دیکھتا ہے، ایس ایچ او میں اتنی ہمت نہیں ہوتی کہ وہ جواری کو پکڑ کر بند کردے، ایسا نہ ہو کہ جرائم پیشہ افراد تھانوں میں گھس کر پولیس اہلکاروںکو ماریں اور شہر میں پولیس کی رٹ ختم ہوجائے۔

پولیس کا جواں مقابلے میں زخمی ہوتا ہے تو ٹائون کا ایس پی اس کے پاس جانے سے کتراتا ہے کہ کہیں اسے پیسے دینا نہ پڑجائیں جس کی وجہ سے سپاہیوں کا مورال خراب ہوتا جارہا ہے، ایڈیشنل آئی جی کراچی اقبال محمود نے پولیس افسران کو ہدایت کی کہ وہ اپنا قبلہ درست کرلیں اور سیاسی شخصیات اور بیوروکریسی سے انھیں فون کرانا بند کردیں، انھوں نے کہا کہ ڈی ایس پیز علاقوں میں گشت کرنے کے بجائے اے سی والے کمروں میں بیٹھ کر ٹائم پاس کرتے ہیں اور شام کو گھروں کو چلے جاتے ہیں، پولیس افسران کوچاہیے کہ علاقے میں اپنا نیٹ ورک مضبوط کریں اور واقعے میں ملوث جرائم پیشہ افراد کو گرفتار کرکے کیفر کردار تک پہنچایا جائے، انھوں نے یہ بھی کہا کہ اب افسران کو ٹریننگ کیلیے شوٹنگ رینج بھیجا جائیگا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں