سپریم کورٹ کا این اے 19 ہری پور میں دوبارہ انتخاب کرانے کا حکم
مسلم لیگ (ن) کے امیدوار عمر ایوب تمام سرکاری تنخواہ واپس کریں، عدالت کا حکم
سپریم کورٹ نے ہری پور سے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 19 میں دوبارہ انتخاب کرانے کا حکم دیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سپریم کورٹ کے جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے این اے 19 ہری پور کے انتخابات میں دھاندلی کیس کی سماعت کی۔ عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد حلقے کے نتائج کو کالعدم قرار دیتے ہوئے دوبارہ انتخابات کرانے کا حکم دے دیا ہے۔ عدالت نے مسلم لیگ (ن) کے امیدوار عمر ایوب کو تمام سرکاری تنخواہ بھی واپس کرنے کا حکم دیا ہے۔
واضح رہے کہ عام انتخابات میں این اے ہری پور سے تحریک انصاف کے ڈاکٹر راجہ عمر زمان کامیاب ہوئے تھے جسے (ن) لیگ کے امیدوار عمر ایوب خان نے چیلنج کیا تھا، عدالت نے عمر ایوب کی درخواست پر 7 حلقوں میں دوبارہ انتخابات کرانے کا حکم دیا تھا جس پر (ن) لیگ کے امیدوار فاتح قرار پائے تھے۔ عمر ایوب کی کامیابی کو راجہ عمر زمان نے سپریم کورٹ میں چیلنج کرتے ہوئے کہا تھا کہ صرف 7 حلقوں میں دوبارہ ووٹنگ کا فیصلہ غیر منصفانہ ہے لہذا پورے حلقے میں دوبارہ انتخابات کا حکم دیا جائے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سپریم کورٹ کے جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں 3 رکنی بنچ نے این اے 19 ہری پور کے انتخابات میں دھاندلی کیس کی سماعت کی۔ عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد حلقے کے نتائج کو کالعدم قرار دیتے ہوئے دوبارہ انتخابات کرانے کا حکم دے دیا ہے۔ عدالت نے مسلم لیگ (ن) کے امیدوار عمر ایوب کو تمام سرکاری تنخواہ بھی واپس کرنے کا حکم دیا ہے۔
واضح رہے کہ عام انتخابات میں این اے ہری پور سے تحریک انصاف کے ڈاکٹر راجہ عمر زمان کامیاب ہوئے تھے جسے (ن) لیگ کے امیدوار عمر ایوب خان نے چیلنج کیا تھا، عدالت نے عمر ایوب کی درخواست پر 7 حلقوں میں دوبارہ انتخابات کرانے کا حکم دیا تھا جس پر (ن) لیگ کے امیدوار فاتح قرار پائے تھے۔ عمر ایوب کی کامیابی کو راجہ عمر زمان نے سپریم کورٹ میں چیلنج کرتے ہوئے کہا تھا کہ صرف 7 حلقوں میں دوبارہ ووٹنگ کا فیصلہ غیر منصفانہ ہے لہذا پورے حلقے میں دوبارہ انتخابات کا حکم دیا جائے۔