پی ٹی آئی اور جماعت اسلامی کی آصف زرداری کے افطارڈنرمیں شرکت سے معذرت ن لیگ کو دعوت ہی نہ ملی

ایم کیو ایم، مسلم لیگ (ق) اور اے این پی کے رہنما افطار ڈنر میں شرکت کریں گے۔


ویب ڈیسک June 19, 2015
پیپلزپارٹی کی جانب سے سیاسی جماعتوں کو افطار ڈنر کی دعوت پر بڑی سیاسی جماعتوں سمیت اتحادیوں نے بھی شرکت سے معذرت کرلی۔ فوٹو: فائل

سابق صدر اور پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے دعوت افطار پر سیاسی جماعتوں کو مدعو کرلیا تاہم تحریک انصاف اور جماعت اسلامی نے شرکت سے صاف انکار کردیا جب کہ حکمران جماعت مسلم لیگ (ن) کو دعوت ہی نہیں دی گئی۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق فوج پرتنقید کے بعد سابق صدرآصف زرداری سیاسی تنہائی کا شکار دکھائی دے رہے ہیں تاہم انہوں نے آج زرداری ہاؤس میں افطارڈنر کا اہتمام کیا ہے لیکن بڑی سیاسی جماعتوں کے کسی رہنما کی جانب سے دعوت میں شرکت کی یقین دہانی نہیں کرائی گئی۔ تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی جانب سے دعوت میں شرکت سے صاف انکار کردیا گیا ہے جب کہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ اگرآصف زرداری اپنے دوستوں کو افطار ڈنر پربلانا چاہتے ہیں تو ہمیں اس سے کوئی غرض نہیں۔

دوسری جانب پیپلزپارٹی کی جانب سے متحدہ قومی موومنٹ، عوامی نیشنل پارٹی، مسلم لیگ (ق) اورجمعت علما اسلام (ف) کو بھی افطار ڈنر کی دعوت دی گئی جس پر سیاسی جماعتوں کی جانب سے ابتدا میں شرکت سے معذرت کرلی گئی تاہم بعدازاں سیاسی جماعتوں نے شرکت کرنے کے حوالے سے وفود تشکیل دے دیئے۔ اے این پی کے سربراہ اسفند یار ولی نے بیماری کے باعث افطار ڈنر میں شرکت سے معذرت کی جس کے بعد غلام احمد بلور، افراسیاب خٹک اور میاں افتخار حسین پر مشتمل وفد تشکیل دے دیا گیا ہے جو افطارڈنر میں شرکت کرے گا جب کہ ایم کیو ایم کی جانب سے فاروق ستار اور خالد مقبول صدیقی نمائندگی کریں گے۔ مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین بذات خود آصف زرداری کی افطار ڈنر کی دعوت میں شرکت کریں گے۔

جمعیت علما اسلام (ف) کی جانب سے اب تک افطار ڈنر میں شرکت کرنے یا نہ کرنے کے حوالے سے کوئی واضح اعلان نہیں کیا گیا جب کہ جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے ذاتی مصروفیات کو بنیاد بناتے ہوئے شرکت سے معذرت کرلی تھی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔