دائود کالجپرنسپل پر تشدد میں ملوث طلبا کے داخلے معطل
نوٹیفکیشن جاری،والدین سے رابطہ کرنے اور کالج مزید چند روز تک بند رکھنے کا فیصلہ.
دائود کالج آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کی انتظامیہ نے کالج کو مزید چند روز تک بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
کالج میں تدریسی عمل معطل رہے گا، مزید براں کالج کے انچارج پرنسپل پروفیسر راشد بیگ پر تشدد کرنے والے طلبا کے داخلے معطل کردیے گئے ہیں تاہم کالج انتظامیہ نے ان کے داخلے منسوخ کیے جانے کے بجائے طلبا کے والدین سے رابطہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، مزید براں کالج میں ''کیمپس سیکیورٹی گارڈ'' کے نام سے سیکیورٹی فورس قائم کی جارہی ہے، اس سلسلے میں ایک اجلاس دائود انجینئرنگ کالج کے قائم مقام پرنسپل اور سندھ مدرسۃ الاسلام یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر محمد علی شیخ کی زیرصدارت منعقدہوا، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پروفیسر راشد بیگ پر تشدد میں ملوث طلبا کے داخلے معطل کردیے جائیں جس کے بعد تشدد میں ملوث طلبا کے داخلوں کی معطلی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔
اجلاس میں طے کیا گیا کہ اس واقعے میں ملوث طلبا کے والدین کو ذاتی طور پر بلاکر ان سے تحریری طور پر لکھوایا جائے گاکہ ان کے بچے آئندہ اس طرح کے واقعات میں ملوث نہیں ہونگے تاہم اس سلسلے میں مزید فیصلہ کالج کی منیجنگ کمیٹی کرے گی، اگر مستقبل میں اس طرح کے واقعات پیش آئے توطلبا کے داخلے منسوخ کرکے انھیںکالج سے بے دخل کردیا جائے گا، اجلاس میں طے کیا گیا کہ کالج کھلنے کے بعد کسی بھی طالب علم کو کالج کارڈ کے بغیرداخلے کی اجازت نہیں ہوگی، اجلاس میں طلبا گروپ کی جانب سے حملے کی شدید مذمت کی گئی اورکہا گیاکہ طلبہ کوکالج اوقات کے بعد سرگرمیوں کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی۔
کالج میں تدریسی عمل معطل رہے گا، مزید براں کالج کے انچارج پرنسپل پروفیسر راشد بیگ پر تشدد کرنے والے طلبا کے داخلے معطل کردیے گئے ہیں تاہم کالج انتظامیہ نے ان کے داخلے منسوخ کیے جانے کے بجائے طلبا کے والدین سے رابطہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، مزید براں کالج میں ''کیمپس سیکیورٹی گارڈ'' کے نام سے سیکیورٹی فورس قائم کی جارہی ہے، اس سلسلے میں ایک اجلاس دائود انجینئرنگ کالج کے قائم مقام پرنسپل اور سندھ مدرسۃ الاسلام یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر محمد علی شیخ کی زیرصدارت منعقدہوا، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پروفیسر راشد بیگ پر تشدد میں ملوث طلبا کے داخلے معطل کردیے جائیں جس کے بعد تشدد میں ملوث طلبا کے داخلوں کی معطلی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔
اجلاس میں طے کیا گیا کہ اس واقعے میں ملوث طلبا کے والدین کو ذاتی طور پر بلاکر ان سے تحریری طور پر لکھوایا جائے گاکہ ان کے بچے آئندہ اس طرح کے واقعات میں ملوث نہیں ہونگے تاہم اس سلسلے میں مزید فیصلہ کالج کی منیجنگ کمیٹی کرے گی، اگر مستقبل میں اس طرح کے واقعات پیش آئے توطلبا کے داخلے منسوخ کرکے انھیںکالج سے بے دخل کردیا جائے گا، اجلاس میں طے کیا گیا کہ کالج کھلنے کے بعد کسی بھی طالب علم کو کالج کارڈ کے بغیرداخلے کی اجازت نہیں ہوگی، اجلاس میں طلبا گروپ کی جانب سے حملے کی شدید مذمت کی گئی اورکہا گیاکہ طلبہ کوکالج اوقات کے بعد سرگرمیوں کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی۔