سحرو افطار میں لوڈشیڈنگ کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی وزیراعظم نوازشریف

بجلی کی صورت حال بہتر بناکر عوام کو ریلیف فراہم کیا جائے، وزیراعظم کی سیکریٹری پانی و بجلی کو ہدایت


ویب ڈیسک June 20, 2015
سیکریٹری پانی و بجلی نے وزیراعظم کو بجلی کی صورتحال پر بریفنگ دی، فوٹو:فائل

سیکریٹری پانی و بجلی یونس ڈھاگا نے وزیراعظم نوازشریف کو بریفنگ میں آگاہ کیا ہے کہ بجلی کی طلب میں غیر معمولی اضافے کی وجہ سے غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ کرنا پڑرہی ہے اورطلب میں کمی سے ہی صورتحال معمول پر آسکتی ہے جب کہ وزیراعظم نوازشریف کا کہنا ہے کہ سحرو افطار میں لوڈشیڈنگ کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔

وزیراعظم نوازشریف سے سیکرٹری پانی و بجلی یونس ڈھاگا نے ملاقات کی اور انہیں بجلی کے بحران اور لوڈ شیڈنگ کی صورت حال پر تفصیلی بریفنگ دی، اس موقع پر سیکرٹری پانی و بجلی نے وزیر اعظم کو بتایا کہ اس وقت بجلی کی پیداوار 15 ہزار میگاواٹ جب کہ طلب 20 ہزار میگاواٹ کے قریب ہے، یکم رمضان کو بجلی کی طلب میں غیر معمولی اضافے کی وجہ سے غیراعلانیہ لوڈ شیڈنگ کرنا پڑی، طلب میں کمی سے ہی صورتحال معمول پر آسکتی ہے تاہم غیرمعمولی اور غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ پر بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں سے وضاحت طلب کرلی گئی ہے۔

وزیر اعظم نوازشریف نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سحر اور افطار میں لوڈ شیڈنگ کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی لہٰذا بجلی کی صورت حال بہتر بناکر عوام کو ریلیف فراہم کیا جائے۔

دوسری جانب وزارت بجلی و پانی نے سحروافطارمیں لوڈشیڈنگ پر ملک میں بجلی کی 5 تقسیم کار کمپنیوں لیسکو، گیپکو، میپکو، آئیسکو اور فیسکو کونوٹس جاری کرتے ہوئے ان سے وجوہات طلب کرلیں ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نے سحر اورافطار کے دوران گھریلو صارفین کو بلا تعطل بجلی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے شام ساڑھے 6 بجے سے صبح 4 بجے تک تمام صنعتوں کو بجلی کی فراہمی معطل کرنے کی ہدایت کی تھی لیکن تقسیم کارکمپنیوں نے صنعتوں کو بجلی کی فراہمی بند نہ کی جس کی وجہ سے گھریلو صارفین کو لوڈشیڈنگ کا سامنا کرنا پڑا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔