نادرا نے 23لاکھ 76ہزار523 ٹیکس دہندگان کا کھوج لگالیا
کارروائی کے لیے رواںماہ ہی ایف بی آرسے معاہدہ ہوگا،نادراکو2فیصدملے گا،ذرائع
نادرانے کمپیوٹر ٹیکنالوجی اوراپنے ڈیٹابیس کے ذریعے23لاکھ 76 ہزار 523 ٹیکس دہندگان کاکھوج لگالیا۔
یہ وہ پوٹینشل ٹیکس پیئرز ہیںجن کے پاس نیشنل ٹیکس نمبرزتک نہیں جبکہ 12لاکھ 28ہزارایسے بااثرافرادکی نشاندہی کی گئی ہے جنکے پاس این ٹی ایم تو موجود ہیںمگرٹیکس ادانہیںکرتے،نادرانے ڈیٹابیس اورٹیکنالوجی کوبروئے کارلاکر16لاکھ سے زائد ایسے دولت مندافرادکی نشاندہی کی ہے جوتواترسے غیرملکی دورے کرتے ہیں،انکے دوروںکی تفصیلات بھی حاصل کرلی گئیںجس میںسے کوئی بھی ٹیکس ادانہیںکرتا،نادرااورایف بی آر کے درمیان ٹیکس نادہندگان کیخلاف کارروائی کرنے اورانکی نشاندہی کرنے کیلئے پہلی بارتاریخ ساز معاہدہ اسی معاہدہ کے آخرمیںہوجائیگا۔
معاہدے کے تحت نادرالاکھوںٹیکس نادہندگان کاڈیٹا ایف بی آرکوفراہم کریگااورنادراایسے ٹیکس نادہندگان کیخلاف قانونی کارروائی کرتے ہوئے ٹیکس وصول کریگا،نادرانے ایسے تمام ٹیکس نادہندگان کامکمل ڈیٹاحاصل کرلیاہے جوسرے سے ٹیکس نہیں دیتے،نادراکو معاہدے کے تحت ایف بی آرٹیکس نادہندگان کی نشاندہی کرنے اورٹیکس وصولی پر2فیصداداکریگا،یہ تاریخی معاہدہ30اکتوبرتک ہوجائیگا،حکومت کواربوںروپے ٹیکس حاصل ہوگا،ذرائع نے بتایاکہ ان لاکھوں ٹیکس نادہندگان سے ٹیکس وصولی کے بعدپاکستان کوآئی ایم ایف سے قرضے لینے کی بھی ضرورت نہیںرہے گی۔
یہ وہ پوٹینشل ٹیکس پیئرز ہیںجن کے پاس نیشنل ٹیکس نمبرزتک نہیں جبکہ 12لاکھ 28ہزارایسے بااثرافرادکی نشاندہی کی گئی ہے جنکے پاس این ٹی ایم تو موجود ہیںمگرٹیکس ادانہیںکرتے،نادرانے ڈیٹابیس اورٹیکنالوجی کوبروئے کارلاکر16لاکھ سے زائد ایسے دولت مندافرادکی نشاندہی کی ہے جوتواترسے غیرملکی دورے کرتے ہیں،انکے دوروںکی تفصیلات بھی حاصل کرلی گئیںجس میںسے کوئی بھی ٹیکس ادانہیںکرتا،نادرااورایف بی آر کے درمیان ٹیکس نادہندگان کیخلاف کارروائی کرنے اورانکی نشاندہی کرنے کیلئے پہلی بارتاریخ ساز معاہدہ اسی معاہدہ کے آخرمیںہوجائیگا۔
معاہدے کے تحت نادرالاکھوںٹیکس نادہندگان کاڈیٹا ایف بی آرکوفراہم کریگااورنادراایسے ٹیکس نادہندگان کیخلاف قانونی کارروائی کرتے ہوئے ٹیکس وصول کریگا،نادرانے ایسے تمام ٹیکس نادہندگان کامکمل ڈیٹاحاصل کرلیاہے جوسرے سے ٹیکس نہیں دیتے،نادراکو معاہدے کے تحت ایف بی آرٹیکس نادہندگان کی نشاندہی کرنے اورٹیکس وصولی پر2فیصداداکریگا،یہ تاریخی معاہدہ30اکتوبرتک ہوجائیگا،حکومت کواربوںروپے ٹیکس حاصل ہوگا،ذرائع نے بتایاکہ ان لاکھوں ٹیکس نادہندگان سے ٹیکس وصولی کے بعدپاکستان کوآئی ایم ایف سے قرضے لینے کی بھی ضرورت نہیںرہے گی۔