ملازمت پیشہ افراد کو 3 قسم کے’’باس‘‘ کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے

ملازمت پیشہ افراد کو صرف اپنا کام جاننا ضروری نہیں بلکہ اپنے باس کو سمجھنا اور جھیلنا بھی لازمی ہے۔


ویب ڈیسک June 21, 2015
باس کی ایک قسم ایسی ہوتی ہے کہ جن کے سوال سے ملازمین ہلکان ہوجاتے ہیں، فوٹو:فائل

دورانِ ملازمت ہہتر کارکردگی کے ساتھ ساتھ اپنے باس سے خوشگوار تعلقات بھی نہایت ضروری ہوتے ہیں جب کہ دفاتر اور اداروں کے سمجھدار ملازمین بہت حد تک اپنے باس کی نفسیات کو جاننے کی کوشش کرتے ہیں۔

بعض باس ایسے ہوتے ہیں جن کے ساتھ کام کرکے ہر روز کچھ نہ کچھ نیا سیکھنے کو ملتا ہے اور ان کا پیشہ ورانہ انداز ملازمین کو مزید محنت پر اکساتا ہے جب کہ بعض باس کا تصور ملازمین کے لیے کسی خوفناک خواب سے کم نہیں ہوتا جب کہ دوسری قسم کے باس کے ساتھ تمام ملازمین خوشی خوشی کام کرتے ہیں ۔

ماہرین نے کارکردگی کے لحاظ سے باس کی درج ذیل اقسام بیان کی ہے۔

خاموش اور دور سے دیکھنے والے باس:

اس طرح کے افسران اور باس کے ساتھ کام کرنا بہت آسان ہوتا ہے ۔ وجہ یہ ہے کہ وہ چاہتے ہیں کہ پوری ٹیم کام کرے لیکن ان پر گہری نظر رکھتے ہوئے صرف اسی وقت مداخلت کرتے ہیں جب اس کی بہت ضرورت ہوتی ہے۔ ایسے باس طریقہ کار سے ذیادہ کام کے معیار پر ذیادہ توجہ دیتے ہیں خواہ وہ کام کسی بھی طرح سے کیا جائے۔

ماہرین کے مطابق ایسے باس کی موجودگی میں آپ محنت کرکے اپنی کارکردگی بہتر بناسکتے ہیں کیونکہ مداخلت کم ہوتی ہے اور کام کی آزادی ہوتی ہے، ایسا باس آپ کو کام کرنے کی مکمل آزادی فراہم کرتا ہے اور جب وہ کام خوش اسلوبی سے ہوجاتا ہے تو باس کو احساس ہوتا ہے کہ اس نے آپ کے ذمے یہ کام سپرد کرکے درست قدم اٹھایا ہے، ان میں ایک اور خوبی یہ ہوتی ہے کہ وہ دوسرے باس کی طرح آپ کے اچھے کام کا کریڈٹ خود نہیں لیتے، مختصراً ایسے باس حقیقت پسند اور عملی ہوتے ہیں جب کہ وہ ٹیم کی تخلیقی صلاحیتوں پر اعتبار کرتے ہوئے اس میں کم سے کم مداخلت کرتے ہیں۔

ماہرین ان کے ساتھ کام کرنے کا یہ مشورہ دیتے ہیں کہ ہمیشہ ان سے رائے طلب کرتے رہیں اور مستقبل میں کسی چپقلش سے بچنے کے لیے ان کا تجربہ اپنے کام میں شامل کرتے رہیں۔

ناقابلِ اعتبار باس:

ایک ایسا باس جو ہر ملازم پر منڈلاتا رہے اور اپنی ٹیم کے ہر قدم پر رائے زنی کرے وہ ناقابلِ اعتبار باس ہوسکتا ہےاور ایسے افراد کو جھیلنا سب سے مشکل ہوتا ہے۔ ایسے باس جلد اشتعال میں آجاتے ہیں، کوئی مسئلہ نہ بھی ہو تو اسے بناکر اس کے پیچھے پڑ جاتے ہیں ۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ وہ خود ناقابلِ اعتبار ہوتے ہیں کیونکہ وہ دوسروں پر اعتبار نہیں کرتے ۔

ایسے افراد سے تعلقات تیزی سے خراب ہوسکتے ہیں، بعض مواقع پر دیکھا گیا ہے کہ ایسے باس فرداً فرداً ہر شخص کو اپنے پاس بلا کر کسی معمولی بات کو بڑا مسئلہ بناتے رہتے ہیں اور وہ بھی بنا کسی ٹھوس وجہ کہ، اکثر دیکھا گیا ہے کہ ان کا رویہ ادارے کے بہترین افراد کو ملازمت چھوڑنے پر مجبور کردیتا ہے۔

جاب مینجمنٹ کے ماہرین ایسے باس کے ماتحت ملازموں کے لیے مشورہ دیتے ہیں کہ کوئی کام شروع کرنے سے پہلے ان کی رہنمائی لی جائے اور جیسے جیسے کام آگے بڑھے ان کو آگاہ کرتے رہیں تاکہ تنقید اور تنازعے سے بچا جاسکے۔

تفصیلات جاننے والے باس:

بعض باس چاہتے ہیں کہ وہ اپنی ٹیم کے ہر کام کا حصہ بن سکیں، وہ ٹیم کے کام میں دیری سے لے کر چھوٹے چھوٹے کاموں کی تفصیلات میں شامل ہونا چاہتے ہیں اور اس کے بارے میں جاننا چاہتے ہیں، ایسے باس کو''مائیکرومینیجر'' بھی کہا جاتا ہے اور ان کے ساتھ کام کرنا مشکل ہوتا ہے لیکن کبھی کبھی فائدہ مند بھی ہوتا ہے۔

ایسے باس ہر ایک ملازم کے آنے کے اوقات سے لے کر روزانہ کے اندرونی اور بیرونی معاملات کو جاننے کے بھی شوقین ہوتے ہیں بلکہ کچھ تو ہر گھنٹے کی تفصیلات چاہتے ہیں، اس کا نتیجہ یہ نکلتا ہے باس کے سوال سے ملازمین ہلکان ہوجاتے ہیں۔ اگرچہ بہت سے ملازمین اس انداز کو پسند نہیں کرتے لیکن یہ ہفتہ وار اور مہینہ وار ٹارگٹ حاصل کرنے میں بہت مدد کرتا ہے، ایسے باس کبھی کبھی ٹیم اراکین کو ڈانٹ ڈپٹ کران کا مورال بھی کم کرسکتے ہیں لیکن بہت سے صرف معلومات حاصل کرکے چپ ہوجاتے ہیں اور معاملات کو عقابی نگاہوں سے دیکھتے رہتے ہیں۔

ایسے باس کے ساتھ کام کرنے والوں کے لیے ایک ٹوٹکا ہے کہ وہ باس کو اپنے کام کی تمام تفصیلات سے آگاہ رکھیں، ہفتہ وار پلان بناکر پیش کریں اور مسلسل بنیادوں پر اپنی کارکردگی سے آگاہ کرتے رہیں تاکہ کوئی تنازعہ پیدا نہ ہو۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں