افغان پارلیمنٹ پر دوران اجلاس طالبان کا دھاوا 7 حملہ آور ہلاک 25 افراد زخمی

حملہ آوروں میں ایک دہشت گرد نے خود کو دھماکے سے اڑایا جب کہ دیگر 6 کو مقابلے کے بعد ہلاک کیا گیا، افغان حکام


ویب ڈیسک June 22, 2015
حملے کے وقت افغان پارلیمنٹ کا اجلاس جاری تھا۔ فوٹو: سوشل میڈیا

HYDERABAD: افغان پارلیمنٹ کے اجلاس کے دوران طالبان کے حملے میں 2 افراد ہلاک اور 30 سے زائد زخمی ہوگئے جب کہ سکیورٹی فورسز کی کارروائی میں 6 حملہ آور بھی مارے گئے۔

https://img.express.pk/media/images/q108/q108.webp

https://img.express.pk/media/images/afghan/afghan.webp

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق افغانستان کے دارالحکومت کابل میں پارلیمنٹ کی عمارت کے قریب ایک خود کش حملہ آور نے خود کو دھماکا خیز مواد سے اڑا لیا جس کے بعد اس کے 6 ساتھی فائرنگ کرتے ہوئے پارلیمنٹ کی عمارت کے اندر گھس گئے، حملے کے وقت افغان پارلیمنٹ کا اجلاس جاری تھا جب کہ پارلیمنٹ پر حملے کے بعد عمارت کے ایک حصے میں آگ بھی لگ گئی۔

https://img.express.pk/media/images/q127/q127.webp

https://img.express.pk/media/images/afghan1/afghan1.webp

پارلیمنٹ پر حملے کے بعد ایوان دھماکوں اور فائرنگ سے گونج اٹھا جب کہ اراکین پارلیمنٹ میں بھگدڑ مچ گئی جس کے بعد سکیورٹی فورسز نے فوری طور پر کارروائی کرتے ہوئے تمام اراکین کو ایوان سے بحفاظت باہر نکالا۔ سیکیورٹی حکام کے مطابق حملے میں 2 افراد ہلاک اور 30 سے زائد زخمی ہوگئے جب کہ فورسز کی کارروائی میں 6 دہشت گرد بھی مارے گئے۔

https://img.express.pk/media/images/q220/q220.webp

طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کا حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ہمارے ساتھیوں نے پارلیمنٹ پر اس وقت حملہ کیا جب وزیردفاع کو ایوان میں متعارف کرایا جا رہا تھا۔

https://img.express.pk/media/images/q318/q318.webp

https://img.express.pk/media/images/nawaz2/nawaz2.webp

دوسری جانب وزیراعظم نوازشریف نے بھی واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گرد دونوں ملکوں کے مشترکہ دشمن ہیں اور دہشت گردوں کے مذموم عزائم کو ناکام بنانے کے لیے مشترکہ اقدامات کیے جارہے ہیں۔

https://img.express.pk/media/images/q418/q418.webp

دفترخارجہ کے ترجمان قاضی خلیل اللہ نے افغان پارلیمنٹ پر حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردوں سے نمٹنے کے لیے افغان سیکیورٹی فورسز کا کردار قابل تحسین ہے جب کہ پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے اور ہم افغانستان کے ساتھ قریبی تعاون کے ذریعے دہشت گردی کے خلاف جنگ کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہیں۔ قاضی خلیل اللہ کا کہنا تھا کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف مشترکہ جدوجہد میں اپنے افغان بھائیوں کے ساتھ کھڑا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں