احاطے میں گیند آکرگری تو اسے سوئس سرزمین پرحملہ تصور کیا جائے گا

کھلاڑی اگرتھوڑی سی زیادہ طاقت سے ہٹ لگاتا تو یقینی طور پر ملازمہ زخمی ہوجاتی

ونیزویلا میں سوئزرلینڈ کی سفیر کا گولف کلب کو انتباہ ۔ فوٹو : فائل

لاطینی امریکا کے ملک ونیزویلا کے ذرائع ابلاغ میں ان دنوں ایک تنازع کا چرچا ہے۔ تنازعے کی نوعیت بین الاقوامی ہے۔ اس سے آپ یہ مت سمجھ لیجیے گا کہ ونیزویلا کا کسی پڑوسی ملک کے ساتھ تنازع کھڑا ہوگیا ہے۔ دراصل یہ معاملہ ونیزویلا میں سوئٹزرلینڈ کی سفارت کار اور مقامی گولف کلب کے درمیان ہے۔ سوئس سفارت کار Sabine Ulmann کی رہائش گاہ دارالحکومت کراکس کے منہگے ترین علاقے میں ہے۔ اس علاقے میں کئی دوسرے یورپی ممالک کے سفیر بھی رہائش پذیر ہیں۔

قصہ یہ ہے کہ سوئس سفیر کی رہائش گاہ کے قریب ایک گولف کلب قائم ہے۔ گولف سے دل بہلانے والوں میں امراء اور غیرملکی سفیر ہی ہوتے ہیں۔ بعض اوقات جب کھلاڑی گیند کو ہٹ لگاتے ہیں تو ہوا کے دوش پر اڑتی ہوئی کسی ہول ( hole) کے قریب ' اُترنے' کے بجائے سبینے کی رہائش گاہ کے احاطے میں آگرتی ہے۔ ایک بار سوئس سفیر کی ایک ملازمہ زخمی ہوتے ہوتے بچی تھی۔ ادھیڑ عمر ملازمہ لان میں کسی کام میں مصروف تھی کہ پتھر جیسی سخت گیند اڑتی ہوئی اس سے چند قدم دور آکر گری۔ کھلاڑی اگر تھوڑی سی زیادہ طاقت سے ہٹ لگاتا تو یقینی طور پر ملازمہ زخمی ہوجاتی۔ اور اسے جان کا خطرہ بھی لاحق ہوسکتا تھا۔


جب اسی طرح کے دو اور واقعات پیش آئے تو سبینے نے ایکشن لینے کا فیصلہ کیا۔ اس نے متعلقہ حکومتی ادارے کو اس بارے میں آگاہ کیا، مگر کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوا۔ وجہ غالباً یہ تھی کہ گولف کلب کی انتظامیہ بھی حکومت میں اثرورسوخ رکھتی ہے۔ اس کے اراکین میں بڑی تعداد سفیروں، وزیروں، مشیروں اور امراء کی ہے۔

وسیع و عریض کراکس کنٹری گولف کلب میں 18 ہول ہیں۔ سوئس سفارت خانے کی عمارت ہول نمبر 3کے قریب ہے۔ جب گولف کلب کی جانب سے گیندوں کی آمد کا سلسلہ نہ رُکا تو کچھ روز قبل سبینے نے احاطے کی بیرونی دیوار پر ایک بینر آویزاں کروادیا۔ بینر پر تحریر کے مطابق یہ رہائش گاہ سوئس حکومت کی ملکیت ہے اور'' سوئس علاقے میں گیند پھینکنا نہ صرف یہاں رہنے والوں کے لیے خطرناک ہے بلکہ اگر ' سوئس سرزمین' پر اس کی وجہ سے کوئی زخمی یا ہلاک ہوتا ہے تو یہ ویانا کنونشن کی خلاف ورزی ہوگی!''

بینر کے بارے میں ونیزویلن فیڈریشن آف گولف نے بیان جاری کیا ہے کہ بینر پر درج تحریر حیران کُن ہے۔ بیان میں بینر کو ' اوورری ایکشن' قرار دیتے ہوئے ویانا کنونشن کی خلاف ورزی کا دعویٰ مسترد کردیا گیا ہے۔ وی ایف جی کے مطابق اسے اس بات کا کوئی ڈر نہیں ہے کہ گولف کلب کے میدان میں سے اڑتی ہوئی گیند اگر سفارت خانے کی حدود میں جاگری تو اسے ' سوئس سرزمین' پرحملہ تصور کیا جائے گا۔
Load Next Story