زرعی شعبے کوجولائی تامئی4398 ارب روپے کے قرضے جاری
8 مائیکروفنانس بینک اپنے سالانہ اہداف میں سے 27.8 ارب روپے یا 98.8فیصد تقسیم کر چکے ہیں
بینکوں نے رواں مالی سال کے ابتدائی 11ماہ (جولائی 2014 تا مئی 2015) کے دوران زرعی شعبے کو 439.8 ارب روپے کے قرضے فراہم کیے جو 500 ارب روپے کے مجموعی سالانہ ہدف کا 88 فیصد اور گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں تقسیم کردہ 334.7ارب روپے کے زرعی قرضوں سے 31.4فیصد زیادہ ہے۔
اس دوران زرعی قرضے کا واجب الادا پورٹ فولیو43 ارب روپے یا 15.5فیصد بڑھ گیا ہے یعنی گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے277.1ارب روپے سے بڑھ کر آخر مئی 2015 میں 320.1 ارب روپے ہو گیا۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق 5 بڑے بینکوں کی بطور گروپ کارکردگی اطمینان بخش رہی اور انہوں نے 229.3 ارب روپے یا اپنے سالانہ ہدف کا 90.8فیصد تقسیم کیا اور 2 تخصیصی بینکوں (زیڈ ٹی بی ایل اور پی پی سی بی ایل) نے بھی اپنے 101.5 ارب روپے کے ہدف کا 85.4فیصد یا 86.7 ارب روپے تقسیم کیے۔
15ملکی نجی بینکوں نے مجموعی طور پر اپنے 115.6 ارب روپے کے ہدف کے مقابلے میں 91.2ارب روپے یا اپنے ہدف کے 78.9 فیصد تقسیم کیے، 8 مائیکروفنانس بینک اپنے سالانہ اہداف میں سے 27.8 ارب روپے یا 98.8فیصد تقسیم کر چکے ہیں۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ 4اسلامی بینک بطور گروپ پہلے ہی اپنے سالانہ اہداف سے تجاوز کر چکے ہیں اور انہوں نے زیرجائزہ مدت میں 2.3 ارب روپے کے ہدف کے مقابلے میں 4.7 ارب روپے تقسیم کیے، 5 بڑے بینکوں میں حبیب بینک لمیٹڈ نے اپنے سالانہ ہدف کا 98.8 فیصد، الائیڈ بینک لمیٹڈ نے 95.6 فیصد، ایم سی بی نے 91.1 فیصد، یوبی ایل نے 85.1 فیصد جبکہ نیشنل بینک آف پاکستان نے اپنے انفرادی ہدف کا 84.1فیصد حاصل کیا۔
تخصیصی بینکوں میں زرعی ترقیاتی بینک لمیٹڈ نے 78.7 ارب روپے کے قرضے تقسیم کیے جو اس کے 90 ارب روپے کے ہدف کا 87.4فیصد ہے جبکہ پنجاب پراونشل کو آپریٹو بینک لمیٹڈ نے زیر جائزہ مدت کے دوران8.1ارب روپے تقسیم کر کے اپنے 11.5 ارب روپے کے ہدف کا 70.4 فیصد حاصل کر لیا، جولائی تا مئی 2015 کے دوران 15 ملکی نجی بینکوں میں سے فیصل بینک نے اپنے ہدف کا 95.1 فیصد، سندھ بینک نے 73.6 فیصد، بینک الفلاح نے 72.7 فیصد حاصل کیا تاہم بینک آف خیبر، اسٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک اور جے ایس بینک بالترتیب اپنے 5 ارب روپے، 2.5 ارب روپے اور 0.5 ارب روپے کے سالانہ اہداف سے تجاوز کر چکے ہیں۔
اس دوران زرعی قرضے کا واجب الادا پورٹ فولیو43 ارب روپے یا 15.5فیصد بڑھ گیا ہے یعنی گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے277.1ارب روپے سے بڑھ کر آخر مئی 2015 میں 320.1 ارب روپے ہو گیا۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق 5 بڑے بینکوں کی بطور گروپ کارکردگی اطمینان بخش رہی اور انہوں نے 229.3 ارب روپے یا اپنے سالانہ ہدف کا 90.8فیصد تقسیم کیا اور 2 تخصیصی بینکوں (زیڈ ٹی بی ایل اور پی پی سی بی ایل) نے بھی اپنے 101.5 ارب روپے کے ہدف کا 85.4فیصد یا 86.7 ارب روپے تقسیم کیے۔
15ملکی نجی بینکوں نے مجموعی طور پر اپنے 115.6 ارب روپے کے ہدف کے مقابلے میں 91.2ارب روپے یا اپنے ہدف کے 78.9 فیصد تقسیم کیے، 8 مائیکروفنانس بینک اپنے سالانہ اہداف میں سے 27.8 ارب روپے یا 98.8فیصد تقسیم کر چکے ہیں۔ یہ امر قابل ذکر ہے کہ 4اسلامی بینک بطور گروپ پہلے ہی اپنے سالانہ اہداف سے تجاوز کر چکے ہیں اور انہوں نے زیرجائزہ مدت میں 2.3 ارب روپے کے ہدف کے مقابلے میں 4.7 ارب روپے تقسیم کیے، 5 بڑے بینکوں میں حبیب بینک لمیٹڈ نے اپنے سالانہ ہدف کا 98.8 فیصد، الائیڈ بینک لمیٹڈ نے 95.6 فیصد، ایم سی بی نے 91.1 فیصد، یوبی ایل نے 85.1 فیصد جبکہ نیشنل بینک آف پاکستان نے اپنے انفرادی ہدف کا 84.1فیصد حاصل کیا۔
تخصیصی بینکوں میں زرعی ترقیاتی بینک لمیٹڈ نے 78.7 ارب روپے کے قرضے تقسیم کیے جو اس کے 90 ارب روپے کے ہدف کا 87.4فیصد ہے جبکہ پنجاب پراونشل کو آپریٹو بینک لمیٹڈ نے زیر جائزہ مدت کے دوران8.1ارب روپے تقسیم کر کے اپنے 11.5 ارب روپے کے ہدف کا 70.4 فیصد حاصل کر لیا، جولائی تا مئی 2015 کے دوران 15 ملکی نجی بینکوں میں سے فیصل بینک نے اپنے ہدف کا 95.1 فیصد، سندھ بینک نے 73.6 فیصد، بینک الفلاح نے 72.7 فیصد حاصل کیا تاہم بینک آف خیبر، اسٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک اور جے ایس بینک بالترتیب اپنے 5 ارب روپے، 2.5 ارب روپے اور 0.5 ارب روپے کے سالانہ اہداف سے تجاوز کر چکے ہیں۔