گیس پریشرمیں کمی سے پاکستان اسٹیل کی پیداوارگھٹ گئی
پاکستان اسٹیل کو اس سنگین صورتحال سے نجات دلانے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں، پاکستان اسٹیل انتظامیہ
پاکستان اسٹیل کو سوئی سدرن گیس کمپنی کی جانب سے گیس کا پریشر انتہائی کم کردیا گیا ہے، یہ صورتحال گزشتہ 12 روز سے جاری ہے، گیس پریشر صرف 1kg/cm2 ہے، گیس پریشر میں انتہائی کمی کے باعث پاکستان اسٹیل کی پیداوار میں شدید کمی کے ساتھ ساتھ پلانٹ اور مشینری کو بھی انتہائی خطرے کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
واضح رہے کہ سوئی سدرن گیس کی جانب سے طے شدہ طریقہ کار کے مطابق پاکستان اسٹیل کو فراہم کیے جانے والے گیس کا پریشر 4-5kg/cm2 ہونا چاہیے لیکن اس کے برعکس عمل کیا جارہا ہے، یہ صورتحال انتہائی تشویشناک تصور کی جارہی ہے۔ اس سے قبل پاکستان اسٹیل کو جنوری 2015 کے دوران بھی ایسی ہی صورتحال کا سامنا کرنا پڑا تھا جبکہ مارچ 2015 میں جب پاکستان اسٹیل کی پیداوار 65 فیصد بلندی کی سطح کو چھو رہی تھی تو گیس کا پریشر اسی طرح کم سطح پر جاری کرکے پیداوار کو شدید متاثر کیا گیا۔
موجودہ سنگین صورتحال کے پیش نظر پاکستان اسٹیل کی انتظامیہ نے وفاقی وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی اور سوئی سدرن گیس کے اعلیٰ حکام کو گیس پریشر میں شدید ترین کمی کی طرف کئی مرتبہ توجہ مبذول کرائی اور کئی خطوط بھی تحریر کیے گئے لیکن اس صورتحال کا سدباب آج تک نہیں کیا جاسکا ہے۔
اس کے باعث پاکستان اسٹیل کی پیداوار نہ صرف شدید متاثر ہورہی ہے اور ملک کے واحد فولاد ساز ادارے کے پلانٹ اور مشینری کو بھی شدید خطرات لاحق ہورہے ہیں، اگر یہ صورتحال برقرار رہی تو بلاسٹ فرنس اور اسٹیل کنورٹرز مکمل Damage ہوسکتے ہیں۔ پاکستان اسٹیل کی انتظامیہ نے مطالبہ کیا ہے کہ پاکستان اسٹیل کو اس سنگین صورتحال سے نجات دلانے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔
واضح رہے کہ سوئی سدرن گیس کی جانب سے طے شدہ طریقہ کار کے مطابق پاکستان اسٹیل کو فراہم کیے جانے والے گیس کا پریشر 4-5kg/cm2 ہونا چاہیے لیکن اس کے برعکس عمل کیا جارہا ہے، یہ صورتحال انتہائی تشویشناک تصور کی جارہی ہے۔ اس سے قبل پاکستان اسٹیل کو جنوری 2015 کے دوران بھی ایسی ہی صورتحال کا سامنا کرنا پڑا تھا جبکہ مارچ 2015 میں جب پاکستان اسٹیل کی پیداوار 65 فیصد بلندی کی سطح کو چھو رہی تھی تو گیس کا پریشر اسی طرح کم سطح پر جاری کرکے پیداوار کو شدید متاثر کیا گیا۔
موجودہ سنگین صورتحال کے پیش نظر پاکستان اسٹیل کی انتظامیہ نے وفاقی وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی اور سوئی سدرن گیس کے اعلیٰ حکام کو گیس پریشر میں شدید ترین کمی کی طرف کئی مرتبہ توجہ مبذول کرائی اور کئی خطوط بھی تحریر کیے گئے لیکن اس صورتحال کا سدباب آج تک نہیں کیا جاسکا ہے۔
اس کے باعث پاکستان اسٹیل کی پیداوار نہ صرف شدید متاثر ہورہی ہے اور ملک کے واحد فولاد ساز ادارے کے پلانٹ اور مشینری کو بھی شدید خطرات لاحق ہورہے ہیں، اگر یہ صورتحال برقرار رہی تو بلاسٹ فرنس اور اسٹیل کنورٹرز مکمل Damage ہوسکتے ہیں۔ پاکستان اسٹیل کی انتظامیہ نے مطالبہ کیا ہے کہ پاکستان اسٹیل کو اس سنگین صورتحال سے نجات دلانے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔