پی ایف ایف فیصل صالح کو دوررکھنے کے لیے فیفا سے رابطہ

اسپورٹس پالیسی کے تحت مزید کام نہیں کرسکتے، پی ایس بی کو الیکشن کا حق ہے

فٹبال کی عالمی گورننگ باڈی انتخابات کی مانیٹرنگ کے لیے نمائندہ بھیجے، حکومت فوٹو: فائل

LONDON:
حکومت نے فیصل صالح حیات کو پی ایف ایف سے دور کرنے کیلیے فیفا سے رابطہ کرلیا، وزارت بین الصوبائی رابطہ امور کی جانب سے عالمی باڈی کو خط میں موقف اختیار کیا گیا کہ فیصل صالح حیات اور احمد یار لودھی پاکستان میں کھیل کے فروغ میں ناکام رہے ہیں، ملکی اسپورٹس پالیسی کے تحت وہ تین سے زائد بار عہدہ حاصل نہیں کرسکتے، پاکستان اسپورٹس بورڈ کھیلوں کے معاملات چلانے کے لیے ملک کا سب سے اہم ادارہ ہے،اسے کسی بھی فیڈریشن کے انتخابات کرانے کا مکمل اختیار حاصل ہے۔


اس صورتحال کو دیکھتے ہوئے فٹبال کی عالمی گورننگ باڈی پی ایس بی کے زیر اہتمام ہونے والے انتخابات میں اپنا نمائندہ بھیجے ۔ خط میں سب سے زیادہ اس بات پر زور دیا گیاکہ پاکستان کے آئین اور قومی اسپورٹس پالیسی 2005 کے تحت کوئی بھی عہدے دار تین سے زیادہ بارکسی فیڈریشن کے امور کو چلانے کامجاز نہیں ہے۔ قومی اسپورٹس پالیسی کے تحت وزارت بین الصوبائی رابطہ کا ذیلی ادارہ پاکستان اسپورٹس بورڈ کسی بھی کھیلوں کی تنظیم کے انتخابات کرانے کا حق رکھتا ہے ، اگرکوئی فیڈریشن قومی اسپورٹس پالیسی پرعمل درآمد کویقنیی نہیں بنائے گی۔

اسے اس کیخلاف قانونی چارہ جوئی کا بھی مکمل اختیار ہے ۔ وزارت کے سینئرآفیشل کی طرف سے تحریر کردہ خط میں لکھاگیاکہ فٹبال فیڈریشن کے انتخابات کاانعقاد قومی اسپورٹس پالیسی کے تحت کیاجائے گا،اس میں فیڈریشن کے ساتھ الحاق شدہ ڈپارٹمنٹس، پنجاب، سندھ، بلوچستان،کے پی کے، گلگت بلتستان، آزاد کشمیر اور فاٹا سے تعلق رکھنے والی ایسوسی ایشنز کے نمائندے شرکت کریں گے، اس ضمن میں فیفا سے درخواست کی جاتی ہے کہ وہ الیکشن کو مانیٹر کرنے کے لیے اپنا نمائندہ بھیجے تاکہ الیکشن کو شفاف انداز میںآرگنائز کیا جاسکے، انتخابات میں پی او اے اور پاکستان اسپورٹس بورڈ کے نمائندے بطور مبصر شریک ہوں گے۔ دوسری طرف معلوم ہوا ہے کہ پی ایف ایف کے سربراہ سید مخدوم فیصل صالح حیات نے قومی اسپورٹس پالیسی کو ہائی کورٹ میں چیلنج کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
Load Next Story