حکومت کو ’’کے الیکٹرک‘‘ کو ٹیک اوور کرنا ہے تو کرلے ہم ساتھ ہیں خورشید شاہ
حکومت کے الیکٹرک پر ہاتھ ڈالتی ہے تو کوئی جہاز پر آتا ہےاور آکر ہاتھ روک لیتا ہے، قائد حزب اختلاف
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک نادہندہ ہے تو حکومت اس سے پیسے لے اور اگر کے الیکٹرک کو ٹیک اوور کرنا ہے تو کرلیں ہم آپ کے ساتھ ہیں۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف کا کہنا تھا کہ کراچی میں اموات کے الیکٹرک کا مسئلہ نہیں یہ پاکستان کا مسئلہ ہے،کراچی میں 1200 سے زائد افراد جاں بحق ہو چکے ہیں، کراچی سے خیبر تک ایک ایک جان کی بہت قیمت ہے، حکومت بتائے کہ کراچی میں ہلاکتوں کا ذمہ دار کون ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ 3 ماہ، 6 ماہ، ایک سال کے وعدے کے باوجود آج تک بجلی بحران حل نہیں ہوسکا، حکومت اپنی نااہلی پرمعذرت کرے، لوگوں کے مرنے کی ذمہ دار حکومت ہے یا کے الیکٹرک۔
خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ''کے الیکٹرک'' اگرنادہندہ ہے تواس سے پیسے لیں، کے الیکٹرک کو ٹیک اوور کرنا ہے توکرلیں، ہم آپ کے ساتھ ہیں، آپ کے الیکٹرک پر ہاتھ ڈالتے ہیں کوئی جہاز پر آتا ہےاور آکر ہاتھ روک لیتا ہے، یہ تیسری دنیا کی حکومتوں کی مجبوریاں ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 93 سے 99 تک ہم نے دیکھا کہ سیاستدان کیسے استعمال ہوئے جب کہ لوگ انتظارمیں بیٹھے ہیں کہ سیاستدان آپس میں دست و گریبان ہوں، اس ملک کو ہمیں مل کر چلانا ہے، مسلم لیگ (ن) کی حکومت کو اپنے 5 سال مکمل کرنے دیئے جائیں جس کے بعد 2018 میں عوام احتساب کریں۔
https://www.dailymotion.com/video/x2v92bb_khursheed-shah_news
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف کا کہنا تھا کہ کراچی میں اموات کے الیکٹرک کا مسئلہ نہیں یہ پاکستان کا مسئلہ ہے،کراچی میں 1200 سے زائد افراد جاں بحق ہو چکے ہیں، کراچی سے خیبر تک ایک ایک جان کی بہت قیمت ہے، حکومت بتائے کہ کراچی میں ہلاکتوں کا ذمہ دار کون ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ 3 ماہ، 6 ماہ، ایک سال کے وعدے کے باوجود آج تک بجلی بحران حل نہیں ہوسکا، حکومت اپنی نااہلی پرمعذرت کرے، لوگوں کے مرنے کی ذمہ دار حکومت ہے یا کے الیکٹرک۔
خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ''کے الیکٹرک'' اگرنادہندہ ہے تواس سے پیسے لیں، کے الیکٹرک کو ٹیک اوور کرنا ہے توکرلیں، ہم آپ کے ساتھ ہیں، آپ کے الیکٹرک پر ہاتھ ڈالتے ہیں کوئی جہاز پر آتا ہےاور آکر ہاتھ روک لیتا ہے، یہ تیسری دنیا کی حکومتوں کی مجبوریاں ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 93 سے 99 تک ہم نے دیکھا کہ سیاستدان کیسے استعمال ہوئے جب کہ لوگ انتظارمیں بیٹھے ہیں کہ سیاستدان آپس میں دست و گریبان ہوں، اس ملک کو ہمیں مل کر چلانا ہے، مسلم لیگ (ن) کی حکومت کو اپنے 5 سال مکمل کرنے دیئے جائیں جس کے بعد 2018 میں عوام احتساب کریں۔
https://www.dailymotion.com/video/x2v92bb_khursheed-shah_news