قوالی سے وابستہ افراد نے ہی فن کو زندہ رکھا ہے امجد صابری

ملک میں قوالی سیکھنے کے خواہشمند بے شمار ہیں لیکن ان کے لیے کوئی ادارہ نہیں، امجد صابری


Cultural Reporter June 25, 2015
ملک میں قوالی سیکھنے کے خواہشمند بے شمار ہیں لیکن ان کے لیے کوئی ادارہ نہیں، امجد صابری۔ فوٹو: فائل

قوال امجد صابری نے کہا ہے کہ فن قوالی میں پاکستانی قوالوں نے دنیا بھر میں پاکستان کا نام روشن کیاا ورآج بھی یہ فن ہمارے ملک کے حوالے سے سر فہرست ہے، پاکستان میں فن قوالی کے فروغ دینے اور اسے آگے بڑھانے میں کسی بھی حکومت نے کوئی کردار ادا نہیں کیا، آج جو بھی لوگ اس فن سے وابستہ ہیں انھوں نے ا پنے طور ہی اس فن کو زندہ رکھا ہوا ہے،یہ بات انھوں نے ''ایکسپریس سے گفتگوکرتے ہوئے کہی ۔

امجد صابری کا کہنا تھا کہ ملک میں قوالی کی تربیت کے لیے کوئی ادارہ موجود نہیں حالانکہ اس فن سے شوق رکھنے اور سیکھنے والے بے شمار لوگ موجود ہیں لیکن انھیں اس فن کو سیکھنے کے لیے مواقع موجود نہیں ہیں اگر فن قوالی سے وابستہ لوگ ایک تربیتی ادارے کے قیام کے سلسلہ میں کوئی کام کریں تو ہم مستقبل میں اس فن کو ترقی دینے اور زندہ رکھنے میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں، صابری برادران نے فن قوالی کے فن کو زندہ رکھنے کے لیے ہمیشہ کوششیں کی۔

میرے والد غلام فرید صابری نے اپنے طور پر اپنی زندگی میں ایک ایسی ٹیم تشکیل دی جس نے اس فن کو آگے بڑھانے میں اہم کردار ادا کیا،یہ بات ملک کے بین الاقوامی شہرت یافتہ قوال امجد صابری نے ایکسپریس سے بات چیت کرتے ہوئے کہی،انھوں نے کہا آج میں جو کچھ بھی ہوں اپنے والد کی بدولت ہوں مجھے دنیا بھر میں جو بھی عزت اور شہرت ملی ہے وہ ان ہی کی مرہنون منت ہے،رمضان المبارک میں کراچی میں محفل سماع کا لطف ہی کچھ اور ہوتا ہے، لوگ عقیدت و احترام سے اسے سننا چاہتے ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں