’’تھینک یو رن مشین‘‘ پلیئرز یونس کو فتح کا تحفہ دینے کیلیے کوشاں
گال ٹیسٹ میں کامیابی سے ملنے والے حوصلے کو باقی میچز میں بھی برقراررکھیں گے،مصباح
سری لنکا اور پاکستان کے درمیان دوسرا ٹیسٹ جمعرات سے کولمبو میں شروع ہورہا ہے، مہمان ٹیم اپنی رن مشین یونس خان کو ''تھینک یو'' کہنے کے لیے فتح کا تحفہ دینا چاہتی ہے،کپتان مصباح الحق نے کہاکہ سینئر بیٹسمین ہماری بیٹنگ لائن میں ریڑھ کی ہڈی جیسے ہیں، ہم یہ مقابلہ جیت کر ان کے لیے یادگار بنانا چاہتے ہیں، ان کے مطابق گال ٹیسٹ میں کامیابی سے جو حوصلہ ملا اسے باقی میچز میں بھی برقرار رکھیں گے۔
میچ کے لیے تیار شدہ پی سارا اوول کی پچ پر گھاس دیکھ کر فاسٹ بولرز کا دل للچانے لگا، وہاب ریاض اپنے ٹریڈ مارک اسپیل کا پھر سے جادو جگانے کے لیے بے چین ہیں،گرین کیپس سیریز فتح کی بھوک مٹانے کو بے تاب دکھائی دینے لگے،ٹیم کوآئی لینڈرز سے گذشتہ ناکامیوں کا بدلہ لینے کا سنہری موقع مل گیا، سیریز میں پلڑہ بھاری ہونے کی وجہ سے کھلاڑیوں کا جوش و خروش عروج پر پہنچ چکا ہے۔
دوسری جانب سری لنکن ٹیم کو اپنے لیے بدقسمت ثابت ہونے والے گرائونڈ پر بقا کی جنگ لڑنے کا چیلنج درپیش ہے، انگوٹھے پر چوٹ کے باعث دھمیکا پرساد کی شرکت مشکوک ہو چکی، پریرا کے بائیں ہاتھ پر بھی 9 ٹانکے لگ چکے، اسپنر تھارندو کوشل یا سیمر دشمانتھا چمیرا میں سے کسی کو گرائونڈ میں اتارا جائے گا۔ بارش کی دخل اندازی کا سلسلہ جاری رہنے کا امکان ہے۔ سری لنکن کپتان انجیلو میتھیوز کہتے ہیں کہ یاسر اور ذوالفقار کے سامنے منفی انداز میں نہیں کھیلیں گے، گذشتہ میچ کی غلطیوں کی اس بار تلافی کرنا ہوگی۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان کو تین ٹیسٹ میچز کی سیریز میں 1-0 کی برتری حاصل اور وہ دوسرے ٹیسٹ میں کامیابی کیساتھ سیریز اپنے نام کرنے کے لیے پُرعزم ہے، 2006 کے بعد سے گرین کیپس نے آئی لینڈ میں ایک بھی ٹیسٹ سیریز فتح حاصل نہیں کی، یہ مڈل آرڈر بیٹسمین یونس خان کا 100 واںٹیسٹ ہے۔ اس بارے میں مصباح نے کہاکہ یونس ہماری بیٹنگ لائن میں ریڑھ کی ہڈی جیسے ہیں، ہم ان کے اس اہم سنگ میل کو یادگار بنانے کی پوری کوشش کریں گے، پلیئرز انھیں یہ مقابلہ جیت کر تحفہ پیش کرنا چاہتے ہیں۔ دوسرا ٹیسٹ پی سارا اوول میں کھیلا جائے گا جہاں کی وکٹ پر گھاس موجود اور یہ فاسٹ بولرز کے لیے زیادہ مددگار ثابت ہوتی ہے، سری لنکا اپنے گذشتہ تین میچز اس وینیو پر ہار چکا، مگر پہلے اسے گال میں فتح کی وجہ سے برتری حاصل ہوتی تھی،اس بار سیریز میں خسارے کا سامنا ہے۔
پی سارا اوول کی پچ نے خاص طور پر وہاب ریاض کا اشتیاق بڑھا دیا،ان کی گیندیں ویسے ہی بیٹسمینوں کے ہیلمٹ کو چھوتی ہیں، اضافی بائونس ملنے پر وہ ایک بار پھر اپنے ٹریڈ مارک اسپیل کا جلوہ دکھا سکتے ہیں۔ جنید خان گال میں پاکستان کی واحد کمزور کڑی ثابت ہوئے تھے، وہ انجری سے نجات تو پاچکے لیکن رفتار کم ہوئی اور انھیں بولنگ میں دشواری کا سامنا ہے۔ ان کے بارے میں مصباح الحق نے کہاکہ ہمیں بدستور جنید پر اعتماد ہے،اگر کسی تبدیلی کی ضرورت ہوئی تو وہ کنڈیشنز کو مدنظر رکھتے ہوئے ہی کریں گے۔
انھوں نے مزید کہا کہ گال ٹیسٹ میں کامیابی اور سیریز میں برتری کی وجہ سے کھلاڑیوں کے حوصلے کافی بلند ہوچکے، ہم باقی میچز میں بھی اسی جذبے کو برقرار رکھنا چاہتے ہیں۔ دوسری جانب سری لنکا کو فٹنس مسائل کا بھی سامنا ہے، دوران ٹریننگ دھمیکا پرساد کے دائیں ہاتھ کے انگوٹھے پر چوٹ لگی، یوں ان کی شرکت مشکوک ہوگئی ہے، لکمل گروئن انجری سے نجات پاچکے لیکن دلروان پریرا کو اپنے بائیں ہاتھ کے زخم پر 9 ٹانکے لگوانا پڑے،ان کی جگہ اسپنر تھارندو کوشل یا سیمر دشمانتھا چمیرا میں سے کسی ایک کو میدان میں اتارا جاسکتا ہے۔
پی سارا اوول پر گذشتہ 12 میں سے صرف ایک ہی میچ ڈرا ہوا، حفیظ کو 3 ہزار ٹیسٹ رنز مکمل کرنے کے لیے مزید 80 رنز درکار رہیں۔ کمارسنگاکارا کا اپنی فیورٹ سائیڈ کے خلاف یہ آخری ٹیسٹ ثابت ہوسکتا ہے، انھوں نے پاکستان کے خلاف 77.75 کی اوسط سے رنز بنائے ہیں۔ میچ کے دوران دوپہر میں بارش کی پیشگوئی کر دی گئی، البتہ گذشتہ چند روز سے کولمبو کو گرم موسم اور تیز دھوپ کا سامنا ہے۔
میچ کے لیے تیار شدہ پی سارا اوول کی پچ پر گھاس دیکھ کر فاسٹ بولرز کا دل للچانے لگا، وہاب ریاض اپنے ٹریڈ مارک اسپیل کا پھر سے جادو جگانے کے لیے بے چین ہیں،گرین کیپس سیریز فتح کی بھوک مٹانے کو بے تاب دکھائی دینے لگے،ٹیم کوآئی لینڈرز سے گذشتہ ناکامیوں کا بدلہ لینے کا سنہری موقع مل گیا، سیریز میں پلڑہ بھاری ہونے کی وجہ سے کھلاڑیوں کا جوش و خروش عروج پر پہنچ چکا ہے۔
دوسری جانب سری لنکن ٹیم کو اپنے لیے بدقسمت ثابت ہونے والے گرائونڈ پر بقا کی جنگ لڑنے کا چیلنج درپیش ہے، انگوٹھے پر چوٹ کے باعث دھمیکا پرساد کی شرکت مشکوک ہو چکی، پریرا کے بائیں ہاتھ پر بھی 9 ٹانکے لگ چکے، اسپنر تھارندو کوشل یا سیمر دشمانتھا چمیرا میں سے کسی کو گرائونڈ میں اتارا جائے گا۔ بارش کی دخل اندازی کا سلسلہ جاری رہنے کا امکان ہے۔ سری لنکن کپتان انجیلو میتھیوز کہتے ہیں کہ یاسر اور ذوالفقار کے سامنے منفی انداز میں نہیں کھیلیں گے، گذشتہ میچ کی غلطیوں کی اس بار تلافی کرنا ہوگی۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان کو تین ٹیسٹ میچز کی سیریز میں 1-0 کی برتری حاصل اور وہ دوسرے ٹیسٹ میں کامیابی کیساتھ سیریز اپنے نام کرنے کے لیے پُرعزم ہے، 2006 کے بعد سے گرین کیپس نے آئی لینڈ میں ایک بھی ٹیسٹ سیریز فتح حاصل نہیں کی، یہ مڈل آرڈر بیٹسمین یونس خان کا 100 واںٹیسٹ ہے۔ اس بارے میں مصباح نے کہاکہ یونس ہماری بیٹنگ لائن میں ریڑھ کی ہڈی جیسے ہیں، ہم ان کے اس اہم سنگ میل کو یادگار بنانے کی پوری کوشش کریں گے، پلیئرز انھیں یہ مقابلہ جیت کر تحفہ پیش کرنا چاہتے ہیں۔ دوسرا ٹیسٹ پی سارا اوول میں کھیلا جائے گا جہاں کی وکٹ پر گھاس موجود اور یہ فاسٹ بولرز کے لیے زیادہ مددگار ثابت ہوتی ہے، سری لنکا اپنے گذشتہ تین میچز اس وینیو پر ہار چکا، مگر پہلے اسے گال میں فتح کی وجہ سے برتری حاصل ہوتی تھی،اس بار سیریز میں خسارے کا سامنا ہے۔
پی سارا اوول کی پچ نے خاص طور پر وہاب ریاض کا اشتیاق بڑھا دیا،ان کی گیندیں ویسے ہی بیٹسمینوں کے ہیلمٹ کو چھوتی ہیں، اضافی بائونس ملنے پر وہ ایک بار پھر اپنے ٹریڈ مارک اسپیل کا جلوہ دکھا سکتے ہیں۔ جنید خان گال میں پاکستان کی واحد کمزور کڑی ثابت ہوئے تھے، وہ انجری سے نجات تو پاچکے لیکن رفتار کم ہوئی اور انھیں بولنگ میں دشواری کا سامنا ہے۔ ان کے بارے میں مصباح الحق نے کہاکہ ہمیں بدستور جنید پر اعتماد ہے،اگر کسی تبدیلی کی ضرورت ہوئی تو وہ کنڈیشنز کو مدنظر رکھتے ہوئے ہی کریں گے۔
انھوں نے مزید کہا کہ گال ٹیسٹ میں کامیابی اور سیریز میں برتری کی وجہ سے کھلاڑیوں کے حوصلے کافی بلند ہوچکے، ہم باقی میچز میں بھی اسی جذبے کو برقرار رکھنا چاہتے ہیں۔ دوسری جانب سری لنکا کو فٹنس مسائل کا بھی سامنا ہے، دوران ٹریننگ دھمیکا پرساد کے دائیں ہاتھ کے انگوٹھے پر چوٹ لگی، یوں ان کی شرکت مشکوک ہوگئی ہے، لکمل گروئن انجری سے نجات پاچکے لیکن دلروان پریرا کو اپنے بائیں ہاتھ کے زخم پر 9 ٹانکے لگوانا پڑے،ان کی جگہ اسپنر تھارندو کوشل یا سیمر دشمانتھا چمیرا میں سے کسی ایک کو میدان میں اتارا جاسکتا ہے۔
پی سارا اوول پر گذشتہ 12 میں سے صرف ایک ہی میچ ڈرا ہوا، حفیظ کو 3 ہزار ٹیسٹ رنز مکمل کرنے کے لیے مزید 80 رنز درکار رہیں۔ کمارسنگاکارا کا اپنی فیورٹ سائیڈ کے خلاف یہ آخری ٹیسٹ ثابت ہوسکتا ہے، انھوں نے پاکستان کے خلاف 77.75 کی اوسط سے رنز بنائے ہیں۔ میچ کے دوران دوپہر میں بارش کی پیشگوئی کر دی گئی، البتہ گذشتہ چند روز سے کولمبو کو گرم موسم اور تیز دھوپ کا سامنا ہے۔