طیارہ حادثے میں ماں اور بیٹا معجزانہ طور پر زندہ بچ گئے

حادثے میں پائلٹ جان کی بازی ہار گیا جب کہ خاتون کومعمولی خراشیں آئیں اور بچہ مکمل طور پر محفوظ رہا


ویب ڈیسک June 25, 2015
2 دن بعد دونوں ماں بیٹے کو طیارے کے ملبے سے صرف 500 میٹر دور دیکھا گیا جہاں وہ زندہ موجود تھے، فوٹو بی بی سی

کسی نے سچ ہی کہا ہے کہ جسے اللہ رکھے اسے کون چکھے ایسا ہی کچھ ہوا کولمبیا میں جہاں ایک ایک نجی طیارے کو پیش آنے والے حادثے میں اس میں سوار خاتون اور اس کا بیٹا نہ صرف حادثے میں بچ گئے بلکہ 5 دن جنگل میں گزارنے کے بعد بھی زندہ رہے۔

امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق 18 سالہ خاتون ماریہ نیلی موریلو اپنے ایک سال کے بیٹے کے ساتھ اپنے نجی چھوٹے سیسنا طیارے پر جنگل کے اوپر سے گزررہی تھی کہ ان کا طیارہ تکنیکی خرابی کے باعث جنگل میں گر کر تباہ ہوگیا۔ کولمبیا ایئر فورس حکام کے مطابق 2 انجن والا یہ طیارہ ناریل اور مچھلیاں لے کر روانہ ہوا اور اپنی پرواز کے 20 منٹ بعد ہی اس کا رابطہ سول ایوی ایشن حکام سے منقطع ہوگیا جس پر فوری طورطیارے کی تلاش کے لے جہاز روانہ کردیا گیا۔

حکام کے مطابق 2 دن کی تلاش کے بعد طیارے کا ملبہ نظر آیا اورفوری طور پر ریسکیو ٹیموں نے جائے حادثہ پر پہنچ کر امدادی کارروائیاں شروع کردیں، طیارہ حادثے میں پائلٹ تو جان کی بازی ہار گیا لیکن خاتون اور اس کا بیٹا معجزانہ طور پر زندہ بچ گئے، ریسکیو حکام کا کہنا تھا کہ 2 دن کی تلاش کے بعد دونوں ماں بیٹے کو طیارے کے ملبے سے صرف 500 میٹر دور دیکھا گیا جہاں وہ زندہ موجود تھے تاہم حادثے میں خاتون کو معمولی خراشیں آئیں لیکن بچے کو کوئی خراش بھی نہ آئی۔

متاثرہ خاتون کے مطابق حادثے کے بعد طیارے میں آگ لگ گئی جس کے باعث وہ بڑی مشکلوں سے کیبن سے نکل پائیں اور بچے کو بھی نکالنے میں کامیاب ہوگئیں تاہم اس دوران ان کا چہرہ معمولی جھلس گیا۔ خاتون کا کہنا تھا کہ لاؤڈ اسپیکر پر ریسکیو ٹیم کا اعلان سن کر وہ واپس طیارے کے ملبے پاس پہنچی اور ٹیم کو دیکھ کر اسے لگا کہ اسے جیسے زندگی مل گئی ہو۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔