بھارت اقوام متحدہ کو سیاسی بنانے کی کوشش کر رہا ہے ضرب عضب سے طالبان بکھر گئے پاکستان

بھارت جموں و کشمیر کے تنازعے سمیت سلامتی کونسل کی مختلف قراردادوں کی مکمل خلاف ورزی کررہا ہے، ہفتہ وار بریفنگ


ویب ڈیسک June 25, 2015
بی بی سی کی بھارت کی جانب سے ایم کیو ایم کو مبینہ مالی معاونت پر رپورٹ کا نوٹس لیا ہے، قاضی خلیل اللہ، فوٹو:فائل

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ بھارت پاکستان کے خلاف بے بنیاد الزامات لگا کر سلامتی کونسل کی پابندیوں سے متعلق کمیٹیوں کو سیاسی رنگ دینے کی کوشش کررہا ہے اور جموں و کشمیر کے تنازعے سمیت مختلف قراردادوں کی مکمل خلاف ورزی کررہا ہے جب کہ دوسری جانب سیکریٹری خارجہ کا کہنا ہےکہ پاکستان میں داعش کا کوئی وجود نہیں تاہم پاکستان سمیت جنوبی ایشیا میں جنگجو تنظیم کا خطرہ موجود ہے۔

https://img.express.pk/media/images/q133/q133.webp

https://img.express.pk/media/images/kashmir-21/kashmir-21.webp

اسلام آباد میں ہفتہ وار بریفنگ کے دوران ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارت کی جانب سے پاکستان کے خلاف حالیہ شکایات کا پابندیوں سے متعلق کمیٹی کے باقاعدہ اجلاسوں میں سے ایک اجلاس میں فنی بنیادوں پر جائزہ لیا گیا اور کمیٹی نے بھارتی الزامات پر کسی قسم کی کارروائی نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت پاکستان کے خلاف بے بنیاد الزامات لگاکر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی پابندیوں سے متعلق کمیٹیوں کو سیاسی رنگ دینے کی کوشش کررہا ہے جب کہ پاکستان ایسے اقدامات اور کوششوں کو مسترد کرتا ہے جس سے سلامتی کونسل کے فیصلوں پر کوئی سوال اٹھے کیونکہ پاکستان سلامتی کونسل کے فیصلوں کی حمایت اور پاسداری کرتا ہے جب کہ بھارت اس کی جموں و کشمیر تنازعے سمیت مختلف قراردادوں کی مکمل خلاف ورزی کررہا ہے۔

https://img.express.pk/media/images/q134/q134.webp

ترجمان کا کہنا تھا کہ جہاں تک بھارت کی وزارت خارجہ کی جانب سے چین کے اقوام متحدہ کی پابندیوں کی کمیٹی میں بھارتی کوششوں کو بلاک کرنے کے اقدام پر بیان کا تعلق ہے تو یہ ایک تیکنیکی معاملہ ہے ،بھارتی بیان اور اس حوالے سے میڈیا رپورٹس افسوسناک ہیں اور ان کا مقصد ایک تیکنیکی معاملے کو سیاسی رنگ دینے کی کوشش ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس کمیٹی کا مقصد القائدہ سے لاحق خطرے کا تدارک کرنا ہے اور پاکستان اس حوالے سے اپنے فرائض بخوبی نبھا رہا ہے۔ بھارت کی جانب سے پاکستان پر اقوام متحدہ کمیٹی کی پابندیوں پر عمل درآمد نہ کرنے کے الزامات بے بنیاد ہیں، بھارت کا خود یہ حال ہے کہ اس نے مسئلہ کشمیر پر ہمیشہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی کی ہے۔

https://img.express.pk/media/images/q223/q223.webp

https://img.express.pk/media/images/afghan-parliament/afghan-parliament.webp

ترجمان نے کہا کہ بی بی سی کی بھارت کی جانب سے ایم کیو ایم کو مبینہ مالی معاونت پر رپورٹ کا نوٹس لیا ہے، متعلقہ ادارے اس معاملے کو دیکھ رہے ہیں، کسی بھی ملک کی جانب سے دوسرے کسی ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس خطے کے امن کا دارومدار خطے کے ممالک کے امن و سلامتی پر ہے، ہم اچھی ہمسائیگی کی پالیسی پر کاربند ہیں اور ہمیں امید ہے اس مشن میں بھارت ہمارا ساتھ دے گا۔ ترجمان دفتر خارجہ نے افغانستان کے خفیہ ادارے کی جانب سے آئی ایس آئی پر افغان پارلیمنٹ پر ہونے والے حالیہ حملے کی منصوبہ بندی کے الزام کو مسترد کردیا۔

https://img.express.pk/media/images/q321/q321.webp

https://img.express.pk/media/images/Pak-afghan/Pak-afghan.webp

قاضی خلیل اللہ کا کہنا تھا کہ پاکستان افغانستان کا خیر خواہ ملک ہے دونوں ممالک اعلیٰ سطح پر ایک دوسرے کے ساتھ رابطے میں ہیں، افغانستان کا دشمن پاکستان کا دشمن ہے، ہم اپنی سرزمین افغانستان کے خلاف تخریبی کاروائی کے لیے استعمال نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گرد حملے پاکستان میں بھی ہوئے ہیں، پاکستان افغانستان میں دیرپا امن کے قیام کے لیے افغان مفاہمتی عمل کی کامیابی کے لیئے سہولت کار کا کردار ادا کرتا رہے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے افغان حکومت اور طالبان کے مابین پہلی ملاقات کروانے میں کردار ادا کیا تاہم اب جو دوسری ملاقات ہوگی اس کی تفصیل وغیرہ خود افغان ہی طے کر رہے ہیں

بھارت کی جانب سے جموں کے علاقے میں لائن آف کنٹرول کے پیچھے دیوار کی تعمیر سے متعلق سوال پر ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ کشمیر ایک متنازعہ علاقہ ہے اور اس معاملے پر اقوام متحدہ کی قراردادیں موجود ہیں ان قراددادوں کے تحت اس علاقے میں کوئی ایسا اقدام نہیں اٹھایا جا سکتا جس سے زمینی صورتحال میں کوئی تبدیلی آئے جب کہ بھارت کی جانب سے جامع مذاکرات کے دوبارہ آغاز کا کوئی عندیہ نہیں ملا۔

https://img.express.pk/media/images/q814/q814.webp

https://img.express.pk/media/images/aizaz-chaudhry/aizaz-chaudhry.webp

دوسری جانب قائمہ کمیٹی برائے امور خارجہ کے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے سیکرٹری خارجہ کا کہنا تھا کہ داعش کو پاکستان میں آنے سے روکنے کے لئے حکومت ہر ممکن کوشش کررہی ہے، ملک میں اس وقت داعش کا کوئی وجود نہیں تاہم پاکستان سمیت جنوبی ایشیائی خطے میں داعش کا خطرہ موجود ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں داعش کی موجودگی کی رپورٹس ہیں اور افغان حکومت سے کہا ہے کہ داعش کو اپنی سرزمین پر آگے بڑھنے سے روکا جائے۔ شمالی وزیرستان میں آپریشن ضرب عضب کے بعد دہشت گردی میں کافی کمی آئی ہے۔ پاکستان کے ایٹمی اثاثے محفوظ ہیں، امریکا کو میزائل پروگرام کی نوعیت پر خدشات تھے تاہم ان کے خدشات کو دور کردیا گیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں