سپریم کورٹ نے فوجی عدالتوں کے قیام کے خلاف فیصلہ محفوظ کرلیا

اٹارنی جنرل سلمان اسلم بٹ کی جانب سے دلائل مکمل ہونے کے بعد 17 رکنی بنچ نے فیصلہ محفوظ کیا۔


ویب ڈیسک June 26, 2015
اٹارنی جنرل سلمان اسلم بٹ کی جانب سے دلائل مکمل ہونے کے بعد 17 رکنی بنچ نے فیصلہ محفوظ کیا۔ فوٹو: فائل

سپریم کورٹ نے 18 ویں اور 21ویں آئینی ترامیم کے خلاف درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا جس کے تحت فوجی عدالتوں کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ناصر الملک کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 17 رکنی بینچ نے 21ویں آئینی ترمیم کے تحت فوجی عدالتوں کے قیام سے متعلق درخواستوں کی سماعت کی۔ اس موقع پر اٹارنی جنرل سلمان اسلم بٹ نے اپنے دلائل مکمل کئے تو عدالت نے فوجی عدالتوں کے قیام کے خلاف درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

اس سے قبل سماعت کے دوران اٹارنی جنرل سلمان اسلم بٹ نے دلائل دیتے ہوئے کہا تھا کہ عدلیہ کا کام آئین کی تشریح کرنا ضرور ہے لیکن وہ کسی بھی آئینی ترمیم یا قانون کو بیک جنبشِ قلم کالعدم قرار نہیں دے سکتی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں