نیشنل ایکشن پلان کو6 ماہ مکمل800 سے زائد مدارس کی رجسٹریشن کی گئی
قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مقابلے میں 103 دہشت گرد مارے گئے
سانحہ پشاور کے بعد 24 دسمبر کو تشکیل پانے والے نیشنل ایکشن پلان کو 6 ماہ مکمل ہوگئے ۔
اس دوران کراچی میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائیوں کے علاوہ نفرت انگیز تقاریر اور لائوڈ اسپیکر ایکٹ کی خلاف ورزی پر 500 سے زائد افراد گرفتار کیے گئے جبکہ 800 سے زائد مدارس کی رجسٹریشن بھی کی گئی ، تفصیلات کے مطابق نیشنل ایکشن پلان کے تحت 24 دسمبر 2014 سے اب تک لائوڈ اسپیکر ایکٹ کے تحت 360 مقدمات درج کیے گئے جبکہ 115 افراد کو گرفتار کرکے 94 کے چالان جمع کرادیے گئے۔
360 میں سب سے زیادہ ضلع غربی میں 166 جبکہ اس کے بعد ضلع شرقی میں 123 اور ضلع جنوبی میں 71 ایف آئی آر کاٹی گئیں ، نفرت انگیز تقاریر پر 691 مقدمات درج جبکہ 409 افراد کوگرفتار کیا گیا، غیر قانونی اسلحے کے 3 ہزار 580 مقدمات درج کیے گئے جبکہ 3 ہزار 545 ملزمان کو گرفتار کیا گیا، سب سے زیادہ ڈسٹرکٹ ویسٹ میں ایک ہزار 382 ، ڈسٹرکٹ ایسٹ میں ایک ہزار 184 اور ڈسٹرکٹ سائوتھ میں ایک ہزار 14 مقدمات درج کیے گئے ، تمام مقدمات کے چالان بھی عدالتوں میں پیش کردیے گئے ، شر انگیز مواد پھیلانے کے 10 مقدمات درج کرکے 11 ملزمان کو گرفتار کیا گیا جن میں سے 3 مقدمات کے چالان پیش کردیے گئے ۔
نیشنل ایکشن پلان کے تحت غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کے خلاف بھی کریک ڈائون کیا گیا اور اب تک فارن ایکٹ کے تحت 904 افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے جبکہ ان کے خلاف 440 مقدمات درج کیے گئے جن میں ضلع غربی میں 182 ، ضلع شرقی میں 112 اور ضلع جنوبی میں 146 مقدمات درج کیے گئے ، تمام مقدمات کے چالان بھی عدالتوں میں پیش کردیے گئے ہیں ۔
اسلحے کی نمائش پر ڈسٹرکٹ ساؤتھ میں ایک مقدمہ درج کرکے 2 افراد کو گرفتار بھی کیا گیا ، شہر کی دیواروں پر چاکنگ کرنے پر شہر کے مختلف تھانوں میں 28 مقدمات درج کیے گئے جبکہ 4 افراد کو گرفتار کرکے 3 کے چالان عدالتوں میں پیش کیے گئے ، نیشنل ایکشن پلان کے تحت33 دہشت گرد گرفتار کیے گئے جن کے خلاف 15 دہشت گردی کے مقدمات درج کیے گئے ، تمام کیسز حل کرلیے گئے ۔
قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مقابلے میں 103 دہشت گرد مارے گئے ، نیشنل ایکشن پلان کے تحت سندھ ساؤنڈ سسٹم ریگولیشن آرڈیننس کے تحت بھی بڑے پیمانے پر کارروائی کی گئی اور 301 ملزمان کو گرفتار کرکے 338 مقدمات درج کرکے 274 چالان عدالتوں میں پیش کردیے گئے ، ضلع غربی میں ایک ، ضلع شرقی میں 213 جبکہ ضلع جنوبی میں 124 مقدمات درج کیے گئے ۔
اس دوران کراچی میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائیوں کے علاوہ نفرت انگیز تقاریر اور لائوڈ اسپیکر ایکٹ کی خلاف ورزی پر 500 سے زائد افراد گرفتار کیے گئے جبکہ 800 سے زائد مدارس کی رجسٹریشن بھی کی گئی ، تفصیلات کے مطابق نیشنل ایکشن پلان کے تحت 24 دسمبر 2014 سے اب تک لائوڈ اسپیکر ایکٹ کے تحت 360 مقدمات درج کیے گئے جبکہ 115 افراد کو گرفتار کرکے 94 کے چالان جمع کرادیے گئے۔
360 میں سب سے زیادہ ضلع غربی میں 166 جبکہ اس کے بعد ضلع شرقی میں 123 اور ضلع جنوبی میں 71 ایف آئی آر کاٹی گئیں ، نفرت انگیز تقاریر پر 691 مقدمات درج جبکہ 409 افراد کوگرفتار کیا گیا، غیر قانونی اسلحے کے 3 ہزار 580 مقدمات درج کیے گئے جبکہ 3 ہزار 545 ملزمان کو گرفتار کیا گیا، سب سے زیادہ ڈسٹرکٹ ویسٹ میں ایک ہزار 382 ، ڈسٹرکٹ ایسٹ میں ایک ہزار 184 اور ڈسٹرکٹ سائوتھ میں ایک ہزار 14 مقدمات درج کیے گئے ، تمام مقدمات کے چالان بھی عدالتوں میں پیش کردیے گئے ، شر انگیز مواد پھیلانے کے 10 مقدمات درج کرکے 11 ملزمان کو گرفتار کیا گیا جن میں سے 3 مقدمات کے چالان پیش کردیے گئے ۔
نیشنل ایکشن پلان کے تحت غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کے خلاف بھی کریک ڈائون کیا گیا اور اب تک فارن ایکٹ کے تحت 904 افراد کو گرفتار کیا جاچکا ہے جبکہ ان کے خلاف 440 مقدمات درج کیے گئے جن میں ضلع غربی میں 182 ، ضلع شرقی میں 112 اور ضلع جنوبی میں 146 مقدمات درج کیے گئے ، تمام مقدمات کے چالان بھی عدالتوں میں پیش کردیے گئے ہیں ۔
اسلحے کی نمائش پر ڈسٹرکٹ ساؤتھ میں ایک مقدمہ درج کرکے 2 افراد کو گرفتار بھی کیا گیا ، شہر کی دیواروں پر چاکنگ کرنے پر شہر کے مختلف تھانوں میں 28 مقدمات درج کیے گئے جبکہ 4 افراد کو گرفتار کرکے 3 کے چالان عدالتوں میں پیش کیے گئے ، نیشنل ایکشن پلان کے تحت33 دہشت گرد گرفتار کیے گئے جن کے خلاف 15 دہشت گردی کے مقدمات درج کیے گئے ، تمام کیسز حل کرلیے گئے ۔
قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ مقابلے میں 103 دہشت گرد مارے گئے ، نیشنل ایکشن پلان کے تحت سندھ ساؤنڈ سسٹم ریگولیشن آرڈیننس کے تحت بھی بڑے پیمانے پر کارروائی کی گئی اور 301 ملزمان کو گرفتار کرکے 338 مقدمات درج کرکے 274 چالان عدالتوں میں پیش کردیے گئے ، ضلع غربی میں ایک ، ضلع شرقی میں 213 جبکہ ضلع جنوبی میں 124 مقدمات درج کیے گئے ۔