کولمبو گراؤنڈ سری لنکا نے ناکامیوں کے آسیب سے جان چھڑا لی

لگاتار 3 شکستوں کے بعد پہلی بار پاکستان کے خلاف 7 وکٹ سے فتح حاصل ہوئی

لگاتار 3 شکستوں کے بعد پہلی بار پاکستان کے خلاف 7 وکٹ سے فتح حاصل ہوئی۔ فوٹو: فائل

سری لنکا نے پی سارااوول کولمبو میں ناکامیوں کے آسیب سے جان چھڑا لی، وینیو پر لگاتار 3 شکستوں کے بعد پہلی بار پاکستان کے خلاف 7 وکٹ سے فتح حاصل ہوئی۔


یہ دنیا کا سب سے زیادہ ٹیسٹ نتائج دینے والا اسٹیڈیم ہے، یہاں گذشتہ 20 برس کے دوران 92 فیصد میچز نتیجہ خیز ثابت ہوئے۔ اس دوران 12 میں سے 11 ٹیسٹ کے فاتح کا فیصلہ ہوا۔کمارسنگاکارا پاکستان کے خلاف اپنے کیریئر کے آخری اننگز میں صفر پر آؤٹ ہوئے، یہ ان کا چھٹا گولڈن ڈک ہے، اس طرح انھوں نے اس منفی قومی ریکارڈ میں سنتھ جے سوریا کو جوائن کرلیا۔ سنگاکارا کولمبو میں چھٹی مرتبہ صفر پر آؤٹ ہوئے، تین مرتبہ وہ پی سارا اوول اور اتنی ہی مرتبہ سنہالیز اسپورٹس کلب پر بغیر کھاتہ کھولے رخصت ہوئے، مجموعی طور پر سنگاکارا نے ٹیسٹ کیریئر میں 11 مرتبہ کھاتہ کھولے بغیر وکٹ گنوائی، اس ٹیسٹ کی چوتھی اننگز میں سری لنکن5.77 آخری اننگز کا بہترین جبکہ مجموعی طور پر ٹیسٹ تاریخ میں کسی بھی ٹیم کا چوتھا بیسٹ رن ریٹ ہے۔

پانچ برس بعد کسی سری لنکن پیسر نے ٹیسٹ میں مین آف دی میچ کا ایوارڈ حاصل کیا، دھمیکا پرساد کو اس مقابلے میں 7 وکٹیں لینے پر اس اعزاز سے نوازا گیا،آخری مرتبہ لسیتھ مالنگا نے بھارت کے خلاف 2010 کے گال ٹیسٹ میں شاندار کارکردگی پر ایوارڈ حاصل کیا تھا۔ گرین کیپس پرکامیابی کے ساتھ سری لنکا کی ہوم گراؤنڈز پر ٹیسٹ فتوحات کی ففٹی بھی مکمل ہوگئی ہے،اب ٹاپ 8 ٹیموں میں صرف نیوزی لینڈ ہی ایک ایسی سائیڈ ہے جو اپنے ملک میں 50ٹیسٹ فتوحات تک ابھی نہیں پہنچ پائی۔ چوتھی اننگز میں سری لنکا کا اوپننگ اسٹینڈ 42بالز پر 49 رنز تک محدود رہا، اس دوران 7 کا رن ریٹ سری لنکا کی اوپننگ جوڑی کا دوسرا بہترین ریٹ ہے، اس سے بہتر ریٹ سے جے سوریا اور مرون اتاپتو نے 2001 میں بنگلہ دیش کے خلاف 118 بالز پر 144 کی شراکت بنائی تھی، اس دوران رن ریٹ 7.32 رہا تھا۔
Load Next Story