فیروز آباد منی ایکسچینج کی وین سے ایک کروڑ روپے لوٹ لیے گئے
منی ایکسچینج کے ڈرائیور اور کیشئر سے پولیس مزید تحقیقات کر رہی ہے
LONDON:
فیروز آباد میں منی ایکسچینج کی وین میں تعینات سیکیورٹی گارڈز ایک کروڑ روپے سے زائد رقم لوٹ کر فرار ہوگئے۔
ادھرگلستان جوہر میں ڈاکو دن دیہاڑے بینک سے 36 لاکھ روپے نقد لوٹ کر فرار ہوگئے ، ڈاکوئوں نے مزاحمت پر سیکیورٹی گارڈ کو ہلاک اور 2 افراد کو زخمی کر دیا ، ڈاکوئوں نے فرار ہوتے ہوئے سی سی ٹی وی کیمرے بھی توڑ ڈالے جبکہ دوسرے سیکیورٹی گارڈ کا اسلحہ بھی اپنے ہمراہ لے گئے، تفصیلات کے مطابق فیروز آباد کے علاقے پی ای سی ایچ ایس رازی روڈ تھانے سے کچھ فاصلے پر منی ایکسچینج کی وین پر تعینات2سیکیورٹی گارڈز ڈرائیور اور کیشئر کو یرغمال بنا کر کیش وین میں موجود90لاکھ روپے نقد اور50ہزار سعودی ریال سے بھرا ہوا بیگ لیکر فرار ہوگئے۔
ایس ڈی پی او فیروز آباد اے ایس پی ملک غلام مرتضیٰ نے بتایا کہ دونوں ملزمان گلیکسی منی ایکسچینج کی کیش وین میں سوار تھے اور ان کی گاڑی جیسے ہی رازی روڈ پر پہنچی2موٹر سائیکلوں پر سوار ملزمان نے کیش وین کو دونوں جانب سے سامنے آکر روکا اس دوران وین میں موجود گارڈز شمس خان اور اشفاق نے ڈرائیور کو اسلحے کے زور پر گاڑی روکنے کو کہا اور کیش وین میں موجود تھیلا اٹھا کر موٹر سائیکلوں پر بیٹھ کر فرار ہوگئے، ملزمان جاتے ہوئے اپنا اسلحہ بھی پھینک گئے۔
انھوں نے بتایا کہ واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور پورے علاقے کی ناکہ بندی کر کے بذریعہ کنٹرول موٹر سائیکل سوار ملزمان کی اطلاع دیدی گئی ہے، غلام مرتضیٰ نے بتایا کہ کیش وین بہادر میں واقع گلیکسی منی ایکسچینج سے رقم لے کر دوسری برانچ جا رہے تھے کہ راستے میں سیکیورٹی گارڈز رقم سے بھرا ہو تھیلا لے کر فرار ہوگئے ، انھوں نے بتایا کہ منی ایکسچینج کے ڈرائیور اور کیشئر سے پولیس مزید تحقیقات کر رہی ہے، علاوہ ازیںگلستان جوہر بلاک 4 یونیورسٹی روڈ پر شیز اپارٹمنٹس میں واقع حبیب میٹرو پولیٹن بینک میں دوپہر ایک بجکر 30 منٹ پر 5 مسلح ڈاکو داخل ہوئے اور بینک کے عملے و کھاتیداروں کو یرغمال بنانے کی کوشش کر رہے تھے کہ بینک کے سیکیورٹی گارڈ نے مزاحمت کی جس پر ڈاکوئوں نے فائرنگ کر دی۔
جس کے نتیجے میں بینک کے آپریشنل منیجر سلمان اور 2 سیکیورٹی گارڈز میر حسن اور لال زرین زخمی ہوگئے جنھیں فوری طبی امدا د کے لیے اسپتال لیجایا گیا جہاں سیکیورٹی گارڈ میر حسن زخموں کی تا ب نہ لاتے ہوئے دوران علاج جاں بحق ہو گیا،ڈاکو بینک کے اسٹرانگ روم میں رکھے 36 لاکھ نقد رقم اور دوسرے سیکیورٹی گارڈ سے اسلحہ چھین کر بینک کے باہر کھڑی ہوئی گاڑی میں اپنے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ فرار ہوگئے ، پولیس کے مطابق ڈاکوئوں کی تعداد 8 کے قریب تھی جن میں سے پہلے 2 ڈاکو بینک میں داخل ہوئے اور 3 ڈاکو بعد میں داخل ہوئے جبکہ ڈاکوئوں کے 3 ساتھی باہر ہی پہرہ دیتے رہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ڈاکوؤں نے فرار ہونے سے قبل سی سی ٹی وی فوٹیج کی ریکارڈنگ کے لیے استعمال کیا جانے والا کمپیوٹر بھی توڑ دیا تاہم پولیس کمپیوٹر میں ریکارڈ ہونے والی فوٹیج کو حاصل کرنیکی کوششوں میں مصروف ہے ، پولیس کا کہنا ہے کے ڈاکو5منٹ میںکارروائی مکمل کر کے فرار ہوگئے، پولیس کا کہنا تھا کہ ڈکیتی کے شواہد جمع کرلیے ہیں اور بینک ڈکیتی کی رپورٹ در ج کر کے تفتیش شروع کر دی، رواں سال کی بیسویں بینک ڈکیتی کی وارادت نے اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ (سی آئی اے) کی کارکردگی پر کئی سوالیہ نشان چھوڑ دیے ہیں۔
فیروز آباد میں منی ایکسچینج کی وین میں تعینات سیکیورٹی گارڈز ایک کروڑ روپے سے زائد رقم لوٹ کر فرار ہوگئے۔
ادھرگلستان جوہر میں ڈاکو دن دیہاڑے بینک سے 36 لاکھ روپے نقد لوٹ کر فرار ہوگئے ، ڈاکوئوں نے مزاحمت پر سیکیورٹی گارڈ کو ہلاک اور 2 افراد کو زخمی کر دیا ، ڈاکوئوں نے فرار ہوتے ہوئے سی سی ٹی وی کیمرے بھی توڑ ڈالے جبکہ دوسرے سیکیورٹی گارڈ کا اسلحہ بھی اپنے ہمراہ لے گئے، تفصیلات کے مطابق فیروز آباد کے علاقے پی ای سی ایچ ایس رازی روڈ تھانے سے کچھ فاصلے پر منی ایکسچینج کی وین پر تعینات2سیکیورٹی گارڈز ڈرائیور اور کیشئر کو یرغمال بنا کر کیش وین میں موجود90لاکھ روپے نقد اور50ہزار سعودی ریال سے بھرا ہوا بیگ لیکر فرار ہوگئے۔
ایس ڈی پی او فیروز آباد اے ایس پی ملک غلام مرتضیٰ نے بتایا کہ دونوں ملزمان گلیکسی منی ایکسچینج کی کیش وین میں سوار تھے اور ان کی گاڑی جیسے ہی رازی روڈ پر پہنچی2موٹر سائیکلوں پر سوار ملزمان نے کیش وین کو دونوں جانب سے سامنے آکر روکا اس دوران وین میں موجود گارڈز شمس خان اور اشفاق نے ڈرائیور کو اسلحے کے زور پر گاڑی روکنے کو کہا اور کیش وین میں موجود تھیلا اٹھا کر موٹر سائیکلوں پر بیٹھ کر فرار ہوگئے، ملزمان جاتے ہوئے اپنا اسلحہ بھی پھینک گئے۔
انھوں نے بتایا کہ واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور پورے علاقے کی ناکہ بندی کر کے بذریعہ کنٹرول موٹر سائیکل سوار ملزمان کی اطلاع دیدی گئی ہے، غلام مرتضیٰ نے بتایا کہ کیش وین بہادر میں واقع گلیکسی منی ایکسچینج سے رقم لے کر دوسری برانچ جا رہے تھے کہ راستے میں سیکیورٹی گارڈز رقم سے بھرا ہو تھیلا لے کر فرار ہوگئے ، انھوں نے بتایا کہ منی ایکسچینج کے ڈرائیور اور کیشئر سے پولیس مزید تحقیقات کر رہی ہے، علاوہ ازیںگلستان جوہر بلاک 4 یونیورسٹی روڈ پر شیز اپارٹمنٹس میں واقع حبیب میٹرو پولیٹن بینک میں دوپہر ایک بجکر 30 منٹ پر 5 مسلح ڈاکو داخل ہوئے اور بینک کے عملے و کھاتیداروں کو یرغمال بنانے کی کوشش کر رہے تھے کہ بینک کے سیکیورٹی گارڈ نے مزاحمت کی جس پر ڈاکوئوں نے فائرنگ کر دی۔
جس کے نتیجے میں بینک کے آپریشنل منیجر سلمان اور 2 سیکیورٹی گارڈز میر حسن اور لال زرین زخمی ہوگئے جنھیں فوری طبی امدا د کے لیے اسپتال لیجایا گیا جہاں سیکیورٹی گارڈ میر حسن زخموں کی تا ب نہ لاتے ہوئے دوران علاج جاں بحق ہو گیا،ڈاکو بینک کے اسٹرانگ روم میں رکھے 36 لاکھ نقد رقم اور دوسرے سیکیورٹی گارڈ سے اسلحہ چھین کر بینک کے باہر کھڑی ہوئی گاڑی میں اپنے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ فرار ہوگئے ، پولیس کے مطابق ڈاکوئوں کی تعداد 8 کے قریب تھی جن میں سے پہلے 2 ڈاکو بینک میں داخل ہوئے اور 3 ڈاکو بعد میں داخل ہوئے جبکہ ڈاکوئوں کے 3 ساتھی باہر ہی پہرہ دیتے رہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ڈاکوؤں نے فرار ہونے سے قبل سی سی ٹی وی فوٹیج کی ریکارڈنگ کے لیے استعمال کیا جانے والا کمپیوٹر بھی توڑ دیا تاہم پولیس کمپیوٹر میں ریکارڈ ہونے والی فوٹیج کو حاصل کرنیکی کوششوں میں مصروف ہے ، پولیس کا کہنا ہے کے ڈاکو5منٹ میںکارروائی مکمل کر کے فرار ہوگئے، پولیس کا کہنا تھا کہ ڈکیتی کے شواہد جمع کرلیے ہیں اور بینک ڈکیتی کی رپورٹ در ج کر کے تفتیش شروع کر دی، رواں سال کی بیسویں بینک ڈکیتی کی وارادت نے اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ (سی آئی اے) کی کارکردگی پر کئی سوالیہ نشان چھوڑ دیے ہیں۔