عام انتخابات کے بعد ’’35  پنکچر‘‘ کی بات محض سیاسی تھی عمران خان

جوڈیشل کمیشن میں ثابت کردیا کہ الیکشن منصفانہ نہیں ہوئے اب کمیشن جو بھی فیصلہ دے گا اسے قبول کریں گے،چیرمین پی ٹی آئی


ویب ڈیسک July 01, 2015
ملک میں انتخابی نظام ٹھیک نہ کیا گیا تو فوجی انقلاب کا خطرہ ہے، چیرمین تحریک انصاف، فوٹو:فائل

تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان کا کہنا ہےکہ ملک میں انتخابی نظام کو ٹھیک نہ کیا گیا تو فوجی انقلاب کا خطرہ ہے جب کہ 35 پنکچر کی بات محض سیاسی بات تھی۔

https://img.express.pk/media/images/q10/q10.webp

https://img.express.pk/media/images/supreme-court/supreme-court.webp

تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان نے کہا کہ عام انتخابات میں اس وقت کے چیف الیکشن کمشنر فخر الدین جی ابراہیم کو کچھ نہیں پتا تھا، انتخابات میں 149 حلقوں میں 5 فیصد سے زائد بیلٹ پیپرز بھیجے گئے، پنجاب میں 20 فیصد حلقوں میں اضافی بیلٹ پیپرز بھیجے گئے اور اصل گیم ہی پنجاب میں ہوا کیونکہ وہاں جو جیتا وہ پورے پاکستان میں جیتا۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات میں دھاندلی ہوئی یا نہیں یہ سچ ڈھونڈنے میں جوڈیشل کمیشن کی مدد کررہے ہیں اور ہم نے کمیشن میں ثابت کردیا ہے کہ الیکشن منصفانہ نہیں ہوئے اب کمیشن جو بھی فیصلہ دے گا اسے قبول کریں گے۔

https://img.express.pk/media/images/q11/q11.webp

عمران خان نے کہا کہ انتخابات میں 35 پنکچرز کی بات محض سیاسی تھی، بریگیڈیئر سیمسن نے ہمیں اور مرتضیٰ پویا نے امریکی سفیر سے 35 پنکچر سے متعلق بات کی جو ٹوئٹ ہوگیا۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں انتخابی نظام ٹھیک نہ کیا گیا تو فوجی انقلاب کا خطرہ ہے تاہم مجھے اللہ پر بھروسہ ہے اور 2015 ہی نئے انتخابات کا سال ہے۔

واضح رہے کہ چیرمین تحریک انصاف عمران خان نے عام انتخابات میں ہونے والی مبینہ دھاندلی میں اس وقت کے نگراں وزیراعلیٰ پنجاب نجم سیٹھی کو ملوث قرار دیا تھا جب کہ ان کی جانب سے نجم سیٹھی پر 35 حلقوں میں دھاندلی کی بات کی گئی تھی جسے عمران خان نے متعدد بار 35 پنکچر کا نام دیا۔



https://img.express.pk/media/images/q21/q21.webp

https://img.express.pk/media/images/vote/vote.webp

اس سے قبل اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ 2013 کے انتخابات میں منظم دھاندلی کی گئی، الیکشن کمیشن اور آر اوز نے کھل کر مسلم لیگ (ن) کی مدد کی۔ انہوں نے کہا کہ پرویز الٰہی کے دور حکومت میں پنجاب کی صورت حال ہر لحاظ سے بہتر تھی لیکن اس کے باوجود انتخابات میں انھیں شکست ہوئی، یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ خراب کارکردگی کے باوجود (ن) لیگ کو 68 لاکھ سے ڈیڑھ کروڑ تک ووٹ پڑ جائیں، منظم دھاندلی پکڑے جانے پر پاکستان کی بہتری ہوگی۔ اگر جمہوری طریقے سے ووٹ سے تبدیلی نہ آئے تو پھر مارشل لاء اور خونی انقلاب کا راستہ ہی باقی رہ جاتا ہے۔

https://img.express.pk/media/images/q31/q31.webp

https://img.express.pk/media/images/PTI-minare-pakistan/PTI-minare-pakistan.webp

چیرمین تحریک انصاف نے کہا کہ 2013 کے عام انتخابات میں لاہور سے تحریک انصاف نے صرف ایک سیٹ حاصل کی لیکن اس کے باوجود مینار پاکستان کو 3 مرتبہ بھرنے میں کامیاب ہو گئی، (ن) لیگ کو چیلنج کرتا ہوں کہ ایک مرتبہ مینار پاکستان کے گراؤنڈ کو بھر کر دکھائیں، یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ (ن) لیگ کے پاس عوام نہیں لیکن مینڈیٹ ان کے پاس ہے، ایسے الیکشن سے عوامی مینڈیٹ کو تبدیل نہیں کیا جا سکتا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں