پاکستان میں موبائل فون مینو فیکچرنگ کا آغاز نہیں ہو سکا

سیلولرکمپنیاں بڑی فرمزکے ساتھ اشتراک سے درآمدی موبائل فون سیٹ کی فروخت کو ترجیح دے رہی ہیں


Business Reporter July 02, 2015
سیلولرکمپنیاں بڑی فرمزکے ساتھ اشتراک سے درآمدی موبائل فون سیٹ کی فروخت کو ترجیح دے رہی ہیں۔ فوٹو: فائل

لاہور: پاکستان میں موبائل فون کی بڑے پیمانے پر فروخت کے باوجود مقامی سطح پر موبائل فون مینوفیکچرنگ کا آغاز نہیں ہوسکا۔

سیلولر کمپنیاں موبائل فون بنانے والی بڑی کمپنیوں کے ساتھ اشتراک کرکے درآمدی موبائل فون سیٹ کی فروخت کو ترجیح دے رہی ہیں، اسی طرح پہلے اور دوسرے درجے کے برانڈز کی موبائل فون کمپنیاں پاکستان میں مینوفیکچرنگ کے بجائے درآمدی فونز کی فروخت تک ہی محدود ہیں حالانکہ پاکستان اربوں روپے کی موبائل فون مارکیٹ ہے، اس رجحان کی وجہ سے پاکستان کا بھاری مالیت کا زرمبادلہ موبائل فون کی درآمد پر خرچ ہورہا ہے۔

پاکستان بیورو شماریات کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے 11ماہ (جولائی تا مئی) کے دوران موبائل فون کی درآمد پر 65کروڑ 38لاکھ ڈالر کا زرمبادلہ خرچ کیا گیا، درآمد کیے گئے موبائل فونز کی پاکستانی روپے میں مالیت 66 ارب 22 کروڑ 10لاکھ ہے، گزشتہ سال کے مقابلے میں رواں مالی سال کے دوران موبائل فونز کی درآمد میں 15.86فیصد اضافہ ہوا،گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں 56کروڑ 42لاکھ ڈالر کے موبائل فون درآمد کیے گئے تھے، مئی 2015کے مہینے میں 5کروڑ 80لاکھ ڈالر مالیت کے موبائل فون درآمد کیے گئے۔

گزشتہ سال مئی کے مہینے میں 4کروڑ 80لاکھ ڈالر کے موبائل فون درآمد کیے گئے تھے جبکہ اپریل 2015کے مہینے میں موبائل فون کی درآمد پر 5کروڑ 61لاکھ ڈالر خرچ کیے گئے تھے، 11ماہ کے دوران ٹیلی کام سیکٹر کی مجموعی درآمدات 10.37 فیصد کے اضافے سے 1ارب 26کروڑ 50لاکھ ڈالر رہیں، گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے میں ٹیلی کام سیکٹر کی مجموعی درآمدات 1ارب 14کروڑ 60 لاکھ ڈالر رہی تھیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔