یونان کا مالیاتی بحران

یونان کا بحران اصل میں سرمایہ دارانہ نظام کا بحران ہے‘ یونان یورپی یونین کا رکن اور سفید فام قوم کا ملک ہے

یونان کا بحران نوید ہے کہ آیندہ یورپ یا لاطینی امریکا کا کوئی اور ملک بھی بحران کا شکار ہو سکتا ہے۔ فوٹو : فائل

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے قرض واپس کرنے میں ناکامی پر یونان کو نادہندہ ملک قرار دیدیا۔ یونان کا شمار ترقی یافتہ ممالک میں ہوتا ہے اس اعتبار سے یونان پہلا ترقی یافتہ ملک ہے جو آئی ایم ایف کا نادہندہ ہوا ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ یونان کو آئی ایم ایف کی قرض کی ڈیڑھ ارب یورو کی قسط ادا کرنی تھی جس کے لیے یونان کی طرف سے مہلت کی درخواست کی گئی لیکن یہ درخواست آئی ایم ایف کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے مسترد کر دی۔

آئی ایم ایف کے ترجمان کا کہنا ہے کہ اب یونان کو بقایا جات کی ادائیگی کے بعد ہی نیا قرض جاری کیا جائے گا۔ نادہندہ ہونے کے بعد یونان کے یورو زون سے خارج ہونے کا خدشہ بھی پیدا ہو گیا ہے۔ یورو زون نے نئے بیل آؤٹ پیکیج کے لیے یونان سے سخت معاشی اصلاحات کا مطالبہ کیا ہے۔یورو زون کی شرائط پر عوام کی رائے جاننے کے لیے 5 جولائی کو یونان میں ریفرنڈم ہو گا۔ یورپی یونین کے رہنماؤں نے یونان کو خبردار کیا ہے کہ اگر قرض خواہوں کی تجاویز مسترد کر دی گئیں تو اس کا مطلب یونان کا یورو زون سے اخراج ہو گا۔


دریں اثناء ذرایع ابلاغ کے مطابق یونانی وزیر اعظم نے معمولی تبدیلیوں کے ساتھ عالمی مالیاتی فنڈ سمیت ملک کے قرض خواہوں کی شرائط قبول کرنے پر آمادگی ظاہر کر دی ہے۔ تاہم وزیر اعظم تسیپراس کی طرف سے شرائط تسلیم کرنے کے اعلان کے چوبیس گھنٹوں سے بھی کم وقت بعد انھوں نے ٹیلیویژن پر قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ''یونان کو بلیک میل کیا جا رہا ہے۔''

یونان کا بحران اصل میں سرمایہ دارانہ نظام کا بحران ہے' یونان یورپی یونین کا رکن اور سفید فام قوم کا ملک ہے' عالمی مالیاتی اداروں کا اس کے ساتھ ایسا سخت رویہ ہے تو وہ تیسری دنیا خصوصاً ایشیائی اور افریقی اقوام کے ساتھ کیا سلوک کرتے ہیں' اسے بیان کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ دوسری جنگ عظیم کے خاتمے کے بعد قائم ہونے والا عالمی مالیاتی نظام ہچکولے کھا رہا ہے' یونان کا بحران نوید ہے کہ آیندہ یورپ یا لاطینی امریکا کا کوئی اور ملک بھی بحران کا شکار ہو سکتا ہے۔
Load Next Story