کراچی میں دہشت گردوں کی گرفتاری
دہشت گرد صرف کراچی میں ہی نہیں بلکہ ملک بھر میں کوئی بھی واردات کر سکتے ہیں
ایک خبر کے مطابق گزشتہ روز کراچی کے علاقے سعید آباد سے 4 دہشتگرد گرفتار اور 2 بارودی بسیں پکڑی گئیں، گرفتار دہشت گردوں کا تعلق کالعدم تنظیم سے بتایا جاتا ہے جب کہ پکڑی جانے والی بسوں میں بارود کے علاوہ اسلحہ اور اسمگل شدہ ایرانی ڈیزل بھی موجود تھا، ابتدائی تفتیش کے دوران دہشت گردوں نے انکشاف کیا کہ اسلحہ اورگولہ بارود کراچی میں رمضان المبارک کے اجتماعات اور عید الفطر کے حوالے سے شاپنگ سینٹرز کو نشانہ بنانے کے لیے لایا جا رہا تھا، یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ان کے اور ساتھی بھی ہیں جو کراچی کی مضافاتی آبادیوں میں روپوش ہیں۔
دہشت گرد صرف کراچی میں ہی نہیں بلکہ ملک بھر میں کوئی بھی واردات کر سکتے ہیں۔ دہشت گردوں کو کوئی کارروائی کرنے سے پہلے ہی گرفتارکرنا انتہائی ضروری ہے۔ کراچی میں جو دہشت گرد گرفتار ہوئے اور ان کے قبضے سے جو بھاری بارود ملا ہے،اس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ خدانخواستہ یہ کہیں استعمال ہو جاتا تو کتنی بڑی تباہی ہو سکتی تھی۔
ان دہشت گردوں کی گرفتاری انٹیلی جنس ایجنسیوں کی بہتر کارکردگی کو ظاہر کرتی ہے،ابھی دہشت گردوں کے ساتھی کراچی میں موجود ہیں،انھیں بھی جلد از جلد گرفتار ہونا چاہیے،ملک کے دیگر علاقوں خصوصاً لاہور،راولپنڈی،اسلام آباد،کوئٹہ اور پشاور میں بھی سیکیورٹی اداروں کو الرٹ رہنا چاہیے۔ دہشت گرد رمضان المبارک اور عید کے ایام میں کوئی واردات کر سکتے ہیں لہذا وقت کی ضرورت ہے کہ دہشت گردوں کو ان کی کمیں گاہوں سے ہی گرفتار کیا جائے اور ان کے عزائم کو ناکام بنا دیا جائے۔
اس حوالے سے عوام میں بھی شعور بیدار کیا جانا چاہیے،ملک کے بڑے شہروں میں دہشت گرد آسانی سے چھپ جاتے ہیں،اگر صوبائی اور مرکزی خفیہ ایجنسیوں کے درمیان اچھی رابطہ کاری ہو اور عوام بھی تعاون کریں تو دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کا قلع قمع کرنا آسان ہو جائے گا۔
دہشت گرد صرف کراچی میں ہی نہیں بلکہ ملک بھر میں کوئی بھی واردات کر سکتے ہیں۔ دہشت گردوں کو کوئی کارروائی کرنے سے پہلے ہی گرفتارکرنا انتہائی ضروری ہے۔ کراچی میں جو دہشت گرد گرفتار ہوئے اور ان کے قبضے سے جو بھاری بارود ملا ہے،اس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ خدانخواستہ یہ کہیں استعمال ہو جاتا تو کتنی بڑی تباہی ہو سکتی تھی۔
ان دہشت گردوں کی گرفتاری انٹیلی جنس ایجنسیوں کی بہتر کارکردگی کو ظاہر کرتی ہے،ابھی دہشت گردوں کے ساتھی کراچی میں موجود ہیں،انھیں بھی جلد از جلد گرفتار ہونا چاہیے،ملک کے دیگر علاقوں خصوصاً لاہور،راولپنڈی،اسلام آباد،کوئٹہ اور پشاور میں بھی سیکیورٹی اداروں کو الرٹ رہنا چاہیے۔ دہشت گرد رمضان المبارک اور عید کے ایام میں کوئی واردات کر سکتے ہیں لہذا وقت کی ضرورت ہے کہ دہشت گردوں کو ان کی کمیں گاہوں سے ہی گرفتار کیا جائے اور ان کے عزائم کو ناکام بنا دیا جائے۔
اس حوالے سے عوام میں بھی شعور بیدار کیا جانا چاہیے،ملک کے بڑے شہروں میں دہشت گرد آسانی سے چھپ جاتے ہیں،اگر صوبائی اور مرکزی خفیہ ایجنسیوں کے درمیان اچھی رابطہ کاری ہو اور عوام بھی تعاون کریں تو دہشت گردوں اور ان کے سرپرستوں کا قلع قمع کرنا آسان ہو جائے گا۔