بولنگ کوچ نے یاسر شاہ کی تعریفوں کے پل باندھ دیے
ایک میچ ونر کی خدمات حاصل ہونا ہمارے لیے بڑی خوش قسمتی کی بات ہے،مشتاق احمد
اسپن بولنگ کوچ مشتاق احمد نے یاسر شاہ کی تعریفوں کے پل باندھ دیے،ان کا کہنا ہے کہ پیسرز نے نئی گیند کا فائدہ نہیں اٹھایا، لیگ اسپنر آغاز میں ہی چھاگئے، میچ ونر کی خدمات حاصل ہونا پاکستان کی خوش قسمتی ہے۔
پاکستان نے پالے کیلی ٹیسٹ میں پچ پر گھاس دیکھتے ہوئے ذوالفقار بابر کو ڈراپ کرکے3سیمرز راحت علی، احسان عادل اور عمران خان کا انتخاب کیا، محمد حفیظ کی عدم موجودگی میں سلو بولنگ کا سارا بوجھ یاسر شاہ کے کندھوں پر آپڑا، اس کے باوجود لیگ اسپنر نے مایوس نہیں کیا اور 4وکٹیں لے اڑے، انھوں نے سری لنکن سنچری میکر کرونا رتنے کو بھی پریشان کیا، اسپن بولنگ کوچ مشتاق احمد اس کارکردگی پر پھولے نہیں سما رہے۔
پہلے روز کا کھیل ختم ہونے کے بعد پریس کانفرنس میں انھوں نے کہا کہ سچی بات یہ ہے کہ ہمارے پیسرز نئی گیند کا درست استعمال نہیں کرسکے لیکن یاسر شاہ نے آغاز میں ہی عمدہ بولنگ کرتے ہوئے میچ میں واپس آنے کا موقع فراہم کیا، لیگ اسپنر اسی طرح پرفارم کرتے رہے تو پاکستان کے حق میں بہت بہتر ہوگا، انھوں نے کہا کہ دوسری اننگز میں یاسرکا سامنااور بھی مشکل ہوجائے گا۔
ایک میچ ونر کی خدمات حاصل ہونا ہمارے لیے بڑی خوش قسمتی کی بات ہے۔ سری لنکن بیٹسمین کرونارتنے نے کہا کہ پچ میں ابھی بہت جان باقی ہے،مہمان ٹیم کیلیے بھی رنز بنانا آسان نہیں ہوگا، ہماری ٹیم نے کنڈیشنز کے مطابق اچھی بیٹنگ کی لیکن آخری سیشن میں زیادہ وکٹیں گنوا دیں،انھوں نے کہا کہ سنگا کارا کی کمی شدت سے محسوس ہوئی، تجربہ کار بیٹسمین کی وکٹ پر موجودگی رنز کی رفتار اور اننگز کے استحکام کی ضمانت ہوتی، اس لیے ان پر بہت زیادہ انحصار کیا جاتا تھا۔
پاکستان نے پالے کیلی ٹیسٹ میں پچ پر گھاس دیکھتے ہوئے ذوالفقار بابر کو ڈراپ کرکے3سیمرز راحت علی، احسان عادل اور عمران خان کا انتخاب کیا، محمد حفیظ کی عدم موجودگی میں سلو بولنگ کا سارا بوجھ یاسر شاہ کے کندھوں پر آپڑا، اس کے باوجود لیگ اسپنر نے مایوس نہیں کیا اور 4وکٹیں لے اڑے، انھوں نے سری لنکن سنچری میکر کرونا رتنے کو بھی پریشان کیا، اسپن بولنگ کوچ مشتاق احمد اس کارکردگی پر پھولے نہیں سما رہے۔
پہلے روز کا کھیل ختم ہونے کے بعد پریس کانفرنس میں انھوں نے کہا کہ سچی بات یہ ہے کہ ہمارے پیسرز نئی گیند کا درست استعمال نہیں کرسکے لیکن یاسر شاہ نے آغاز میں ہی عمدہ بولنگ کرتے ہوئے میچ میں واپس آنے کا موقع فراہم کیا، لیگ اسپنر اسی طرح پرفارم کرتے رہے تو پاکستان کے حق میں بہت بہتر ہوگا، انھوں نے کہا کہ دوسری اننگز میں یاسرکا سامنااور بھی مشکل ہوجائے گا۔
ایک میچ ونر کی خدمات حاصل ہونا ہمارے لیے بڑی خوش قسمتی کی بات ہے۔ سری لنکن بیٹسمین کرونارتنے نے کہا کہ پچ میں ابھی بہت جان باقی ہے،مہمان ٹیم کیلیے بھی رنز بنانا آسان نہیں ہوگا، ہماری ٹیم نے کنڈیشنز کے مطابق اچھی بیٹنگ کی لیکن آخری سیشن میں زیادہ وکٹیں گنوا دیں،انھوں نے کہا کہ سنگا کارا کی کمی شدت سے محسوس ہوئی، تجربہ کار بیٹسمین کی وکٹ پر موجودگی رنز کی رفتار اور اننگز کے استحکام کی ضمانت ہوتی، اس لیے ان پر بہت زیادہ انحصار کیا جاتا تھا۔