بھارتی فلموں کے وہ منفی کردار یادگار بن گئے

ایک بہترین اداکار وہی ہو تا ہے جس کے ہر کردار میں ورائٹی ہو اس کے پچھلے کردار کی جھلک اس کے اگلے کردار میں نظر نہ آئے


نرگس ارشد رضا July 05, 2015
بولی وڈ کی زرخیز فلمی دنیا میں بے شمار فن کا ر پیدا ہوئے جنہوں نے اداکاری کے بل بوتے پر نام، شہرت ، عزت اور دوام حاصل کیا:فوٹو : فائل

فن کے میدان میں اداکاری ایک ایسی فیلڈ ہے جس کی معراج تک بہت ہی کم اداکار پہنچ پاتے ہیں۔ ایک اداکار کا اپنی ذات کو بھول کر کردار میںڈوب جانے کا نام ہی ایکٹنگ ہے۔ کتنے ہی ایکٹرز اس فارمولے پر پورا اترتے ہیں اور کتنے ہی ناکام ہوجاتے ہیں ۔

اس بات کا اندازہ ان کے کام کے کھرا ہونے ہی سے لگایا جاسکتا ہے ایک بہترین اداکار وہی ہو تا ہے جس کے ہر کردار میں ورائٹی ہو اس کے پچھلے کردار کی جھلک اس کے اگلے کردار میں نظر نہ آئے یہ ہی اس کا کما ل ہے کہ جوں جوں وہ آگے بڑھتا جائے گزشتہ رول کو بھول کر نئے کردار کے سانچے میں ڈھلتا چلا جائے۔ بولی وڈ کی زرخیز فلمی دنیا میں بے شمار فن کا ر پیدا ہوئے جنہوں نے اداکاری کے بل بوتے پر نام، شہرت ، عزت اور دوام حاصل کیا لیکن کیا یہ سب ہی ورسٹائل ایکٹر تھے یا ہیں؟

اس سوال کا جواب ملنا مشکل ہے کیوں کہ کچھ اداکار اپنے لگے بندھے انداز اور اسٹائل سے کا م کرتے ہیں لیکن پھر بھی پسند کئے جاتے ہیں جیسے دیو آنند ، دھرمیندر، جیتندر، راجندر کمار، سنیل دت، ونود کھنہ اور راجیش کھنہ وغیرہ، لیکن کچھ ایسے بھی ہیں جن کے کام میں ورائٹی نظر آتی ہے، جیسے کہ دلیپ کمار، امیتابھ بچن، انیل کپور، سنجیو کمار اور ان جیسے کئی اور ایکٹر جنہوں نے بتایا کہ اداکاری کیا ہوتی ہے۔ ایک اچھے اداکار کی پہچان اس کے منفی رو ل سے بھی ہوتی ہے، کیوں کہ بولی وڈ میں ولین کا ایک مخصوص تصور پایا جاتا ہے اور یہ فلموں کا لازمی حصہ بھی ہے کہ اس کے بغیر فلم کا مکمل ہونا ناممکن ہوتا ہے۔

منفی یعنی ولین کے کردار کے لیے کچھ عرصہ قبل تک صرف مخصوص اداکاروں ہی سے کام لیا جاتا تھا جیسے قادر خان، امریش پوری، پریم چوپڑہ ، شکتی کپور، پران ، ڈینی، اوم پوری، وغیرہ لیکن اب فلموں میں اس کا ٹرینڈ بدلتا جارہا ہے اب بڑے بڑے اور نام ور ہیرو بھی فلموں میں منفی رول کر رہے ہیں۔ بولی وڈ کی فلمی تاریخ میں چند منفی کردار اس قدر مقبول ہیں کہ آج بھی ان کا تذکرہ بڑے شوق سے کیا جاتا ہے ، ہم یہاں ایسے ہی کچھ مقبول ولینز کا تذکرہ کر رہے ہیں۔

٭موگیمبو(امریش پوری): اَسّی کی دہائی میں ریلیز ہونے والی پروڈیوسر ڈائریکٹر شیکھر کپور کی سائنس فکشن فلم مسٹر انڈیا میں بولی وڈ کے نام ور اداکار امریش پوری نے موگیمبو کا تاریخی اور یادگار کردار کیا تھا۔ فلم کی دیگر کاسٹ انیل کپور اور سری دیوی پر مشتمل۔ اس فلم میں مو گیمبو کا ایک ڈائیلاگ موگیمبو خوش ہوا آج بھی بچے بچے کو یاد ہے۔ مسٹر انڈیا میں امریش پوری کے لیے یہ لازوال کردار مشہور فلم رائٹر جاوید اختر نے تخلیق کیا تھا، جسے امریش پوری نے اپنی جان دار ادا کاری سے یاد گار بنا دیا۔

٭گبر سنگھ (امجد خان): فلم میکر رمیش سپی کی تاریخی اور کئی ریکارڈ رکھنے والی فلم شعلے میں امجدخان نے گبر سنگھ کا کردار کر کے یہ ثابت کردیا کہ اس فلم کے لیے ان سے بہتر کوئی دوسرا انتخاب نہیں ہو سکتا تھا۔

شعلے میں گبر کے رول کے لیے سب سے پہلے ڈینی کو آفر کی گئی تھی، لیکن انہوں نے مصروفیات اور ڈیٹ نہ ہونے کی و جہ سے اس فلم میں کام کرنے سے انکار کر دیا تھا۔بعد میں یہ کردار امجد خان کو آفر کیا گیا، جنہوں نے ایک سفاک اور بے رحم ڈاکو کا کردار اس خوبی سے ادا کیا کہ فلم بین آج بھی فلم دیکھتے ہوئے ان سے نفرت محسوس کرنے لگتے ہیں۔ یہی ایک کام یاب اداکار کی پہچان ہے۔ یہ کردار بھی جاوید اختر کا لکھا ہو تھا، جس کے کئی مکالمے آج بھی مقبول ہیں، جیسے کتنے آدمی تھے اور تیرا کیا ہوگا کالیا وغیرہ۔

٭لائن (اجیت): بولی وڈ میں میں کئی کام یاب ولین گزرے ہیں، جن میں ایک اجیت بھی ہیں، جن کے دھیمے مزاج اور نرم انداز میں کیے گئے منفی کرداروں کو فلم بین طبقے نے ہمیشہ پسند کیا۔ اجیت نے فلم کالی چرن میں لائن کا مشہور زمانہ کردار کیا تھا۔ اس فلم کی دیگر کاسٹ میں شتروگھن سنہا اور نیتو سنگھ شامل تھے۔ یہ ایک کام یاب فلم تھی اور اس فلم میں اجیت نے اپنے مخصوص انداز میں لائن کا رول کیا تھا اور اس خوبی سے کیا تھا کہ آج بھی یادگار ہے۔ اس فلم میں لائن کے ڈائیلاگز مونا ڈارلنگ اور سارا شہر مجھے لائن کے نام سے جانتا ہے، آج بھی لوگ یاد رکھے ہوئے ہیں۔



٭شاکال (کل بھوشن کھربندا): اپنے کیریر کے آغاز میں کل بھوشن نے منفی کردار ہی کیے، لیکن بعد میں انہوں نے آرٹ فلموں میں یادگار کردار کر کے اپنی الگ پہچان قائم کی۔ شاکال کا شمار بھی انڈسٹری کے چند تاریخی اور لازوال کرداروں میں کیا جاتا ہے۔ ششی کپور، امیتابھ بچن، سنیل دت، راکھی، پروین بوبی کی بڑی کاسٹ پر مشتمل فلم شان میں شاکال نے اپنے منفی رول میں ایسی شان دار پرفارمینس دی کہ سب ہی کو پیچھے چھوڑ دیا۔ ایک ایسا ولین جو گنجا ہے، جس کی بناء پر اس کے چہرے پر سفاکیت میں مزید اضافہ ہوجاتا ہے۔ سمند ر کے نیچے اس کا شان دار ٹینک جس کے پس منظر میں تیرتی شارک اور اس کے خطرناک آلات کل بھوشن کو شاکال کے روپ میں بہترین ولین ثابت کر گئے تھے۔

٭سکھی لالہ (کنہیا لال): بولی وڈ کی ایک اور یادگار اور تاریخی فلم مدر انڈیا جس کا ٹائٹل رول اداکارہ نرگس نے کیا تھا، اس فلم میں اس دور کے مشہور اور کامیاب اداکار کنہیا لال نے سکھی لالہ کے کردار میں ایسے منفی رول کیا کہ جو شخص بھی یہ فلم دیکھتا وہ ان سے نفرت کرنے لگتا تھا۔

٭ڈاکٹر ڈینگ (انوپم کھیر): حب الوطنی پر بنائی گئی سبھاش گھئی کی فلم کرما ایک بہت بڑی کاسٹ دلیپ کمار، انیل کپور، جیکی شیروف، نصیرالدین شاہ، سری دیوی، پونم ڈھلوں، شکتی کپور، بندو اور انوپم کھیر مشتمل تھی۔ اس فلم میں ڈاکٹر ڈینگ کے کردار میں دلیپ کمار کے ساتھ انوپم کھیر نے اپنی زندگی کی بہترین پر فارمینس دی اور اپنی جان دار اداکاری اور ڈائیلاگ ڈلیوری سے اس رول کو امر کردیا۔ فلم کا ڈائیلاگ اس تھپڑ کی گونج تمھیں سنائی دے گی رانا، بہت ہٹ ہوا تھا۔ انوپم کھیر نے اس فلم میں ڈاکٹر ڈینگ کے منفی رول میں جو پرفارمینس دی اس سے یہ ثابت کر دیا کہ وہ واقعی ایک وراسٹائل اداکار ہیں اور ہر قسم کے کردار بہ خوبی ادا کر سکتے ہیں۔

٭کنچا چینا (ڈینی): امیتابھ بچن کی ایک ایسی فلم جو ذاتی طور پر بگ بی کو بھی بے حد پسند ہے، وہ ہے اگنی پتھ۔ انڈر ورلڈ مافیا سے متعلق اگنی پتھ کا شمار امیتابھ کی بہترین فلموں میں کیا جاتا ہے۔

اس فلم کی ہر چیز ہی کمال کی تھی۔ اداکاری، ڈائیلاگ، سیٹ ڈیزائننگ اور اسکرپٹ ہر شعبے میں یہ فلم کام یاب رہی۔ فلم کی سب سے خاص بات یہ تھی کہ اگنی پتھ میں اپنے مشہور زمانہ کردار وجے دینا ناتھ چوہان کے یئے بگ بی نے اپنی آواز میں تبدیلی پیدا کی اور بدلی ہوئی بھاری بھرکم آواز کے ساتھ کام کیا۔ اگنی پتھ کا دوسرا سب سے اہم حصہ فلم کا ولین کنچا چینا تھا، جو کہ انڈر ورلڈ مافیا کا سرغنہ تھا یہ کردار ڈینی نے اس مہارت سے کیا کہ یہ کہا جانے لگا کہ چینا کا رول لکھا ہی ڈینی کے لیے گیا تھا۔ اس سے بہتر یہ اسٹائلش سوٹڈ بوٹڈ منفی رول کوئی اور نہیں کر سکتا تھا ۔اس فلم کا کچھ عرصہ قبل ری میک بھی بنایا گیا جس میں وجے یعنی امیتابھ کا رول ریتھک روشن اور کنچا چینا کا کردار سنجے دت نے کیا تھا۔

٭گوکل پانڈے (اشوتوش رانا): بولی وڈ میں کئی ایسے اداکار بھی گزرے ہیں جنہوں نے کسی ایک فلم میں ایسی پر فارمینس دی کہ وہ کردار ان کے پورے کیریر پر چھا گیا اور اس کے بعد وہ کسی رول میں خود کو اچھا ایکٹر ثابت نہ کر سکے۔ ایسا ہی کچھ اداکار اشوتوش رانا کے ساتھ بھی ہوا جنہوں نے فلم دشمن میں گوکل پانڈے نامی ایک ڈاکیے کا رول کیا تھا۔

اس فلم میں کاجول نے ڈبل رول کیا اور ان کے ساتھ سنجے دت بھی تھے۔ گوکل پانڈے ایک ایسا سیریل کلر ہے جو نوجوان لڑکیوں کے بڑی بے رحمی سے قتل کرتا ہے۔ بلاشبہ اشوتوش نے اس کردار میں شاید اپنی زندگی کی بہترین پرفارمینس دی اور اس کے بعد وہ کسی اور رول میں چھا ہی نہ سکے اور گوکل کا کردار ان کی پہچان بن گیا۔

٭انا(نانا پاٹیکر): بولی وڈ کے ایک اور وراسٹائل اداکار جنہوں نے اپنے ہر کردار میں منفرد پرفارمینس دے کر ثابت کیا کہ وہ مخصوص قسم کے کردار ہی بہ خوبی ادا کر سکتے ہیں، نانا پاٹیکر ہیں۔ فلم میکر ونو ونود چوپڑہ کی ایکشن فلم پرندہ جس کی کاسٹ میں انیل کپور ، مادوھوری ڈکشٹ اور جیکی شیروف کے ساتھ انوپم کھیر بھی مختصر کردار میں تھے اس فلم میں بلاشبہ ہر ایکٹر نے اپنے کرادر سے بھر پور انصاف کیا، لیکن سب سے اچھا رول انڈر ورلڈ ڈان انا کا تھا جو نانا پاٹیکر نے کیا تھا۔ دوستی اور دشمنی جیسے نازک رشتے پر بنی یہ فل باکس آفس پر سپر ہٹ ہوئی تھی اور اس کی کام یابی میں انا کا سب سے اہم رول تھا۔

٭سرجودا (پریم ناتھ) بولی وڈ کے ایک اور ولین جنہیں کبھی کوئی نہیں بھول سکتا وہ سبھاش گھئی کی فلم قرض میں سر جودا کا کردار کرنے والے اداکار پریم ناتھ ہیں اس فلم میں انہوں ولین کا رولاس عمدگی سے کیا کہ اسے یاد گار بنادیا۔ سر جودا کے کردار کی خاص بات یہ تھی کہ یہ کردار گونگا تھا اور اس کی سارے تاثرات اور احساسات صرف آنکھوں کے ذریعے عیاں ہوتے تھے۔ پریم ناتھ نے بلاشبہ اس مشکل منفی رول میں اپنی جان دار پرفارمینس سے جان ڈال دی اور اسے ہمیشہ کے لیے یاد گار بنا دیا۔

کچھ ولین بی بیاں


٭نادرہ: ماضی کی یہ اداکارہ منفی یا ویمپ رول کرنے مہارت رکھتی تھیں، کیوںکہ قدرتی طور پر ان کے چہرے کے نقوش انہیں ہیروئن سے زیادہ ویمپ ہی ظاہر کرتے تھے۔ نادرہ نے یوں تو کئی فلموں میں منفی رول کیے لیکن جن فلموں میں انہیں ویمپ کے کردار میں مقبولیت اور دوام ملا ان میں آن، شری چار سو بیس اور پاکیزہ شامل ہیں۔ 1952میں ریلیز ہونے والی فلم آن نادرہ کی بہ طور ولین پہلی فلم تھی۔

٭للیتا پوار: بولی کی سب سے مشہور ولین اداکارہ جنہو ں شاید بہت ہی کم مثبت رول کیے ہو ں گے حالاںکہ 1928 میں ریلیز ہونے والی ان کی پہلی فلم راجہ ہری چند میں انہوں نے ہیروئن کا رول ہی کیا تھا، لیکن اس کے بعد للیتا پوار نے منفی کرداروں کی جانب توجہ دی اور کئی فلموں میں یاد گار منفی رول کئے ان کے کیریر کا سب لازوال منفی کردار مان ترا کا تھا یہ کردار انہوں نے فلم راما میں کیا تھا۔

٭بندو: انڈین فلموں کی ایک اور ویمپ اداکارہ بندو جنہوں نے بے شمار فلموں میں کام کیا اور کم و بیش ہر فلم میں منفی رول ہی کیے۔ یہ رول چالاک بہو، ظالم ساس اور بد تمیز بہن سے لے کر کیبرے ڈانسر تک کے تھے۔ بندو نے اپنے لگے بندھے انداز میں ہر رول کیا، لیکن ان کے اوپر فلم زنجیر میں کیا جانے والا مونا ڈارلنگ کا رول چھاپ کی طرح لگ چکا ہے۔ آج بھی لوگ انہیں مونا ڈارلنگ کے نام سے یاد کرتے ہیں۔ خود بندو بھی اپنی پہچان کے اس حوالے سے خوشی محسوس کرتی ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔