ملالہ یوسف زئی مزید علاج کیلیے برطانیہ منتقل اخراجات حکومت برداشت کرے گی

یواے ای کی ایئر ایمبولینس میں برمنگھم لے جایا گیا، کوئین الزبتھ اسپتال میں داخل، خصوصی یونٹ قائم

برطانوی شہر برمنگھم میں ملالہ یوسفزئی کو بذریعہ ایمبولینس کوئین الزبتھ اسپتال منتقل کیا جارہاہے۔ فوٹو : اے ایف پی

سوات میں دہشت گردوں کی فائرنگ سے زخمی ہونے والی ملالہ یوسفزئی کو مزید علاج کیلیے برطانیہ منتقل کر دیاگیا۔

جہاں انھیں برمنگھم کے کوئین ایلزبتھ اسپتال میں داخل کرا دیاگیاہے،اسپتال انتظامیہ کاکہناہے کہ ملالہ کوچند ہفتوں تک زیر نگہداشت رکھنا پڑے گا، ملک بھر میں گزشتہ روز بھی ملالہ کی صحت یابی کیلیے دعائیہ تقاریب کا اہتمام کیا گیا جبکہ آزاد کشمیر میں یوم دعا منایا گیا۔ پیر کی صبح ملالہ کویو اے ای کے شاہی خاندان کی طرف سے بھجوائے جانے والے ایئر ایمبولینس میں برطانیہ روانہ کیاگیا،پاکستانی ڈاکٹروں کی ٹیم، ملالہ کے والدین اور اس کا چھوٹا بھائی بھی ہمراہ تھا، اس موقع پرسیکیورٹی کے سخت انتظامیہ کیے گئے تھے،سیکیورٹی خدشات کی بنا پر ملالہ کی برطانیہ منتقلی کا فیصلہ آخری وقت تک خفیہ رکھا گیا۔

آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ ملالہ کو برطانیہ منتقل کرنے کا فیصلہ اس کے خاندان کی مشاورت سے کیا گیا، برطانیہ میں علاج کے اخراجات حکومت پاکستان برداشت کرے گی، اے ایف آئی سی میں ملالہ کے علاج کا مشکل مرحلہ بین الاقوامی معیار کے مطابق نمٹایا جاچکا ہے، پشاور میں ملالہ کی سرجری بالکل درست تھی جس سے اس کی زندگی بچ گئی، بیان کے مطابق پاکستانی ڈاکٹروں کے پینل اور بین الاقوامی ماہرین نے اس بات پر اتفاق کیا کہ ملالہ کو مکمل صحت یابی کیلیے طویل علاج کی ضرورت ہوگی، ڈاکٹروں کے پینل نے ملالہ کوبرطانیہ منتقل کرنے کی سفارش کی تھی جہاں ایسے زخمی بچوں کے علاج معالجے کیلیے تمام سہولیات دستیاب ہیں، توقع ہے کہ وقت گزرنے کے ساتھ اْس کی کھوپڑی کی ٹوٹی ہوئی ہڈیوں کوجوڑنے یا انھیں تبدیل کرنے اور اعصابی نظام کی بحالی کے معاملے میں پیشرفت ہو گی۔


بی بی سی کے مطابق کوئین الزبتھ اسپتال کے میڈیکل ڈائریکٹر ڈاکٹر ڈیوروسر نے میڈیا کو بتایا کہ ملالہ کی صحت کے بارے میں وقتاً فوقتاً اطلاعات دی جائیں گی تاہم اس معاملے میں تفصیلات عام نہیںکی جائیں گی، اس کی وجہ یہ ہے کہ ہر مریض کی طرح انھیں بھی حق ہے کہ ان کے طبی معاملات راز میں رکھے جائیں، انھوں نے بتایا کہ اگرچہ انھوں نے خود ملالہ کا جائزہ نہیں لیا تاہم اسے کم ازکم چند ہفتوں تک اسپتال میں زیرنگہداشت رہنا پڑے گا،کوئین الزبتھ اسپتال کی ترجمان فیونا گلیبی یوسکانے بتایا کہ اسپتال میں اہم ٹراماسینٹر موجود ہے جس کی خصوصیت میں بم حملوں میںزخمی ہونے والوں اور گولی اور چاقوئوں سے زخمی ہونے والوںکا علاج شامل ہے، یہاں پر افغانستان اور عراق جنگ میں زخمی ہونے والے فوجیوں کا علاج بھی کیاجاتا ہے۔

ایک ٹی وی کے مطابق برمنگھم اسپتال میں ملالہ کیلیے ایک خصوصی یونٹ قائم کیا گیا ہے۔ ادھر برطانوی وزیرخارجہ ولیم ہیگ نے کہاہے کہ ملالہ کو علاج کی تمام ممکن سہولیات فراہم کی جائیں گی، برطانوی ہائی کمیشن سے جاری بیان کے مطابق انھوں نے کہا کہ ملالہ پر قاتلانہ حملہ بزدلانہ ہے، حملے کے خلاف ردعمل اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ پاکستانی قوم دہشت گردی کی لعنت کے خلاف متحدہے اورکوئی بھی ان کے دہشت گردی کے خاتمے کے عزم کومتزلزل نہیںکر سکتا،ملالہ کی صحت کے حوالے سے کوئی بھی بیان برطانوی شعبہ صحت کے پریس ترجمان کی طرف سے ہی جاری کیا جائے گا، برطانیہ دہشت گردی کے خلاف پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑا ہے۔ ادھر ملک کے مختلف شہروں میں ملالہ پر حملے کے خلاف احتجاجی مظاہروں اور دعائیہ تقریبات کا سلسلہ گزشتہ روز بھی جاری رہا۔

اسلام آباد میں این سی ایچ ڈی کے زیر اہتمام چائنہ چوک سے نیشنل پریس کلب تک مذمتی ریلی نکالی گئی پشاور میں ایک مقامی چرچ میں ملالہ کیلیے دعائیہ تقریب منعقد کی گئی ،ہنزہ میں وادی گل مت میں ملالہ پر حملے کے خلاف ہڑتال کی گئی ،وزیر اعظم آزاد کشمیر چوہدری عبدالمجید کی کال پر آزاد کشمیر بھر میں یوم دعا منایا گیاآئی این پی کے مطابق سابق برطانوی وزیر اعظم گورڈن براؤن نے ملالہ یوسفزئی کے مشن کوجاری رکھنے اور پاکستان میں لڑکیوں کو تعلیم دینے کیلیے مہم چلانے کااعلان کیا ہے ۔ اپنے بیان میں انھوں نے کہا ہے کہ برطانیہ طالبہ کو علاج کی بہترین سہولیات فراہم کرے گا۔ انھوںنے کہا کہ آج ہم''آئی ایم ملالہ ان سپورٹ آف وٹ ملالہ فاٹ فار'' کے نام سے مہم لانچ کر رہے ہیں تاکہ ہر بچی کو اسکول جانے کا موقع مل سکے۔

Recommended Stories

Load Next Story