عدلیہ پر منظم وارکیے جارہے ہیںجسٹس دوست محمد
قانون کی بالادستی کیلیے سول سوسائٹی اورمیڈیا کے تعاون کی دوبارہ ضرورت ہے
چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ جسٹس دوست محمد خان نے کہا ہے کہ ایک منظم طریقے سے اعلیٰ عدلیہ پر وار کیے جارہے ہیں۔
اس لیے قانون کی بالادستی کیلئے سول سوسائٹی اور میڈیا کے تعاون کی دوبارہ سخت ضرورت ہے 'ڈسٹرکٹ بار مر دان میں وکلا سے خطاب کرتے ہو ئے چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ جسٹس دوست محمدخان کا کہنا تھا کہ آج اگر قانون کی حکمرانی کا سنہری موقع گنوادیا گیا تو دوبارہ ایسا ممکن نہیں ہوگااورملک تباہی کی جانب بڑھے گا،ان کا کہنا تھا کہ ان کیلیے غیر دانشمندانہ طریقوں سے مشکلات پیدا کی جارہی ہیں۔
وہ قانون اور آئین کی قیمت پر کسی کو خوش نہیںرکھ سکتے اورکسی کے دباؤمیںآئے بغیر قانون کی حکمرانی کی کوششیں جاری رکھیں گے ۔
اس لیے قانون کی بالادستی کیلئے سول سوسائٹی اور میڈیا کے تعاون کی دوبارہ سخت ضرورت ہے 'ڈسٹرکٹ بار مر دان میں وکلا سے خطاب کرتے ہو ئے چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ جسٹس دوست محمدخان کا کہنا تھا کہ آج اگر قانون کی حکمرانی کا سنہری موقع گنوادیا گیا تو دوبارہ ایسا ممکن نہیں ہوگااورملک تباہی کی جانب بڑھے گا،ان کا کہنا تھا کہ ان کیلیے غیر دانشمندانہ طریقوں سے مشکلات پیدا کی جارہی ہیں۔
وہ قانون اور آئین کی قیمت پر کسی کو خوش نہیںرکھ سکتے اورکسی کے دباؤمیںآئے بغیر قانون کی حکمرانی کی کوششیں جاری رکھیں گے ۔