کشمیری قیادت کو بدنام کرنے کی بھارتی سازش

مودی سرکار نےسابقہ حکومتوں کی نسبت پاکستان اور مقبوضہ کشمیر کے بارے میں زیادہ جارحانہ اور متعصبانہ رویے کا اظہار کیا

پاکستانی حکومت کو ان حالات میں زیادہ چوکنا اور چوکس ہونا پڑے گا کیونکہ بھارتی ایجنسیاں اسے بدنام کرنے کے لیے کوئی نیا کھیل کھیل سکتی ہیں۔ فوٹو : فائل

بھارتی حکومت نے مقبوضہ کشمیر میں جاری تحریک آزادی کو اپنے ہر ظالمانہ اور سفاکانہ رویے کے ذریعے دبانے میں ناکامی کے بعد نئے ہتھکنڈے اپنانے شروع کر دیے ہیں۔ اب بھارتی حکومت نے تحریک آزادی کشمیر کو بدنام کرنے کے لیے حریت پسند رہنماؤں پر بھارت سے بھاری رقوم وصول کرنے کے الزامات کا سہارا لیا ہے۔ بدنام زمانہ بھارتی خفیہ ایجنسی 'را' کے سابق سربراہ امرجیت سنگھ دلت نے اپنی کتاب 'کشمیر: واجپائی کے دور اقتدار میں' کی رونمائی کے موقع پر ایک انٹرویو کے دوران الزامات کی پٹاری کھولتے ہوئے کہا کہ بھارتی خفیہ ایجنسیاں مقبوضہ کشمیر میں حریت پسندوں اور سیاسی جماعتوں کو کئی برسوں سے فنڈنگ کر رہی ہیں' کشمیری حریت پسندوں کے لیے یہ پیسہ دہلی سے جاتا' حریت رہنما سید علی گیلانی اور یاسین ملک پر پیسے خرچ کیے گئے' خفیہ ایجنسیاں حریت پسندوں سے ہمیشہ رابطے میں رہیں' بھارتی حکومت نے کئی موقع پر سید علی شاہ گیلانی کی طرز کے پاکستان کے حامی حریت پسندوں کے علاج معالجے اور فضائی کرائے کی ادائیگی کی تھی' حزب المجاہدین کے رہنما اور بھارت کو سب سے زیادہ مطلوب حریت رہنما سید صلاح الدین کے ساتھ بھی ان کا رابطہ تھا اور وہ پاکستان چھوڑ کر بھارت واپس آنے کے لیے تیار تھے۔

اس وقت مقبوضہ کشمیر میں لگ بھگ چھ لاکھ بھارتی فوجی کشمیریوں کی تحریک آزادی کو دبانے کے لیے وہاں موجود ہیں' بھارتی فوج نے کشمیریوں پر ظلم کا ہر حربہ آزمایا جو وہ آزما سکتی تھی' کشمیری نوجوانوں کو گھروں سے اٹھا کر قتل کر دیا گیا' ان کے گھروں کو آگ لگا دی گئی، عورتوں اور بچوں پر ظلم و ستم کے پہاڑ توڑے گئے مگر جوں جوں بھارتی مظالم کا سلسلہ بڑھتا چلا گیا کشمیریوں کا جذبہ آزادی اتنا ہی تیز سے تیز تر ہوتا چلا گیا۔ مودی سرکار نے برسراقتدار آتے ہی وہی پرانا راگ الاپنا شروع کردیا کہ کشمیر اس کا اٹوٹ انگ ہے اور وہ کسی بھی صورت اس پر سمجھوتہ کرنے کے لیے آمادہ نہیں ہو گی' مودی سرکار نے سابقہ حکومتوں کی نسبت پاکستان اور مقبوضہ کشمیر کے بارے میں زیادہ جارحانہ اور متعصبانہ رویے کا اظہار کیا۔ گزشتہ دنوں مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے عام انتخابات کے دوران بھارتی حکومت نے وہاں اکثریت حاصل کرنے کی ہر ممکن کوشش کی مگر اس میں اسے ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔


اس موقع پر بھارتی سازش بے نقاب ہو گئی کہ وہ مقبوضہ کشمیر کو آئینی طور پر بھارت کا مستقل حصہ بنانے کا کھیل کھیل رہی تھی۔ اب بھارتی خفیہ ایجنسی را کے سابق سربراہ امرجیت سنگھ دلت کی طرف سے کشمیری رہنماؤں کو خریدنے کے الزامات اس حقیقت کا کھلم کھلا اعتراف ہے کہ بھارتی حکومت کشمیریوں کی تحریک آزادی کو تمام عسکری اور سیاسی حربوں کے ذریعے دبانے میں ناکام ہو گئی ہے جس کے بعد اب اس نے نیا جال پھینکا ہے کہ کشمیری رہنماؤں پر رقم لینے کے الزامات لگا کر ان کے کردار کو داغ دار کر دیا جائے اس طرح کشمیریوں کا اپنے رہنماؤں پر اعتماد اٹھ جائے گا اور تحریک آزادی کشمیر کمزور پڑ جائے گی جس کا واضح اظہار امرجیت سنگھ دلت کے اس بیان سے بھی ہوتا ہے کہ ''رقم کے ذریعے کسی کو اخلاقی طور پر ختم کرنا اس کو قتل کرنے سے زیادہ بہتر ہے'' مگر بھارتی ایجنسیاںاپنے اس مکروہ کھیل میں بے نقاب ہو گئی ہیں اور ''را'' واقعی را ثابت ہوئی ہے۔

حریت کانفرنس کے رہنماؤں عبدالحمید لون' رفیق ڈار' مجید میر' غلام محمد صفی اور دیگر نے بھارتی ایجنسی 'را' کے الزامات سامنے آنے پر واضح کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 65 سال میں بھارتی حکومت اور اس کی خفیہ ایجنسی نے کشمیری حریت رہنماؤں کو اپنے مقصد سے ہٹانے کی متعدد کوششیں کیں جنھیں حریت رہنماؤںنے ناکام بنا دیا۔ 'را' کے سابق سربراہ کا حریت رہنماؤں کو پیسے دینے کا بیان جھوٹ پر مبنی ہے جس کی وہ شدید مذمت کرتے ہیں۔ متحدہ جہاد کونسل کے سربراہ سید صلاح الدین نے بھی اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ را کے سابق سربراہ نے کشمیر کی آزادی پسند قیادت پر الزام لگا کر ہمالیہ سے بھی بڑا جھوٹ بولا ہے' اس وقت مقبوضہ کشمیر میں تحریک زوروں پر ہے اور حریت قیادت کی مقبولیت بڑھتی جا رہی ہے۔

اس مقبولیت کو نقصان پہنچانے اور اس کے امیج کو کم کرنے کے لیے اس قسم کے الزام کی کوئی حقیقت نہیں ہے' ہمیں رقوم کے علاوہ بڑے بڑے مناصب کی پیشکش کی گئی لیکن ہم نے انکار کر دیا کہ ایک مقدس مقصد کے لیے سوا پانچ لاکھ کشمیری شہادت نوش کر چکے ہیں جب تک وطن عزیز کو آزادی نہیں ملتی کوئی سمجھوتہ اور کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے۔ بھارتی ایجنسی را نے کشمیری حریت پسند رہنماؤں کو بدنام کرنے کے لیے جو مکروہ کھیل کھیلا ہے اس سے اس خدشے کو تقویت ملتی ہے کہ ممبئی حملے کی سازش بھی بھارتی خفیہ ایجنسیوں نے ہی تیار کی تھی جس کا مقصد پاکستان کو دنیا بھر میں بدنام کرنا تھا۔ پاکستانی حکومت کو ان حالات میں زیادہ چوکنا اور چوکس ہونا پڑے گا کیونکہ بھارتی ایجنسیاں اسے بدنام کرنے کے لیے کوئی نیا کھیل کھیل سکتی ہیں۔
Load Next Story