ثمرات روزے کے۔۔۔

روزہ بھوک پیاس کے ذریعے غریبوں اور ناداروں کی تکلیف کا اندازہ لگانے میں مدد دیتا ہے


Nasreen Akhter July 06, 2015
امور خانہ داری میں برکات سے محروم نہ رہ جائیں۔ فوٹو: فائل

رمضان المبارک کی آمد کے ساتھ ہی گھریلو خواتین کی مصروفیات میں یک سرتبدیلی آجاتی ہے۔ وہ اس مقدس مہینے میں عام دنوں سے زیادہ مصروف ہو جاتی ہیں۔

افطاراورسحری کے خصوصی اہتمام کیے جاتے ہیں۔ باورچی خانے کے جھمیلوں کے ساتھ ساتھ خواتین روزے کے ثمرات سے استفادہ بھی کرنا چاہتی ہیں۔ اس کے لیے انہیں چاہیے کہ وہ اپنے معمولات کو اس طرح سے ترتیب دیں کہ انہیں کام کاج کے ساتھ زیادہ سے زیادہ وقت عبادات میں گزارنے کا موقع مل جائے۔

ہر عبادت کی طرح روزے کا اہم ترین مقصد بھی تقویٰ اور پرہیز گاری کا حصول ہے، اس کا حقیقی مقصد تو اس سے بہت ارفع و اعلیٰ ہے، یعنی صبر و شکر اور قناعت۔ یہ ایک ایسی عبادت ہے، جس کا تعلق براہ راست خدا اور بندے سے ہے۔ وہ یوں کہ بندہ خدا کی خوشنودی کی خاطر تنہائی میں بھی نہ صرف کھانے پینے سے گریز کرتا ہے، بلکہ وہ جھوٹ، غیبت، تہمت، بہتان، چغلی، گالی گلوچ، لعن طعن، ریاکاری اور فریب اور کسی بھی بد خیال سے بھی دور رہنے کی کوشش کرتا ہے۔

ماہ صیام میں ہمیں اپنے گھریلو معمولات ایسے رکھنے چاہئیں کہ جس سے ہماری تمام نمازیں بروقت ادا ہوں۔ قرآن کریم میں روزے اور نماز کی ادائی کے بارے میں بار بار تلقین کی گئی ہے، نماز کو تمام مشکلات و مصائب کا علاج قرار دیا گیا ہے۔ بلاشبہ نماز سکون قلب کا ایک اہم ذریعہ ہے۔ نماز کے ذریعے دراصل خدا کی بندگی کا حق ادا کرنا مقصود ہوتا ہے، تاکہ اس کی دی ہوئی نعمتوں کا شکر ادا کیا جا سکے۔ روزے کے ساتھ نماز کی ادائی انسان کے اندر خدا کی شکر گزاریوں کے احساس کو بیدار کر دیتی ہے۔ رمضان المبارک میں مسلسل ایک ماہ روزے رکھنے، نماز اور تراویح پڑھنے کے عمل سے تزکیہ نفس کا عمل تیز تر ہونے لگتا ہے۔ اہل ایمان کے لیے نیکیوں کے اس موسم بہار میں اجر و ثواب کے قیمتی پھول سمیٹنے کا یہ سنہری موقع ہے۔

دن بھر بھوک پیاس برداشت کرنا اور رات کی نیند کو عبادت اور سحری کے لیے قربان کرنا، تو ظاہری عمل ہے، لیکن اس مشقت کے ذریعے اللہ ہمارے اندر خوبیوں کو پروان چڑھاتا اور ہمارے باطن کو نکھارتا ہے۔ اگر غور کیا جائے، تو روزے کی اصل روح یہ ہے کہ ہم اپنے نفس کی اصلاح کریں۔ عام زندگی میں جسمانی تقاضوں کو پورا کرنے میں جو محنت اور وقت صرف کرتے ہیں، اس میں مثبت تبدیلی کے ساتھ وہ محنت اور وقت، اچھی عادات کو دیں۔ رمضان ایک مہمان ہے، جو سال میں صرف ایک ماہ کے لیے آتا ہے، لہٰذا اس کے فیوض و برکات سے زیادہ سے زیادہ مستفید ہونے کی کوشش کریں۔

رمضان المبارک میں اپنا جائزہ لیں پوری ایمان داری کے ساتھ اور اپنی خامیوں و کم زوریوں پر قابو پانے کے لیے رمضان المبارک بہترین موقع فراہم کرتا ہے۔ اپنی خامیوں کے بارے میں سوچیں اور ان خامیوں کو خوبیوں میں تبدیل کرنے کا عہد کریں، پھر انہیں دور کرنے کی ہر ممکن کوشش کریں، تو آپ اپنی خامیوں اور کم زوریوں پر بہ آسانی قابو پالیں گی۔ رمضان ہمیںحسن کردار سے مزین ہونے کا موقع فراہم کر رہا ہے، تو ہمیں اس موقع سے ضرور فائدہ اٹھانا چاہیے۔ رمضان میں حقوق اللہ کے ساتھ ساتھ حقوق العباد کا بھی خاص خیال رکھا جائے، کیوںکہ حقوق العباد کے بغیر روزے اور دیگر عبادات کا کوئی فائدہ نہیں۔ عام دنوں میں بھی حقوق العباد کا خیال رکھنا بے حد ضروری ہے۔

اسلام نے حقوق العباد کے ضمن میں اپنے مستحق قریبی عزیزوں رشتے داروں اور پڑوسیوں کو اولیت دینے کی تلقین کی ہے۔ حقوق اللہ اور حقوق العباد کی ادائی ساتھ ساتھ کی جائے اور اسے زندگی کا لازمی حصہ بنا لیا جائے، تو بہت سارے معاشرتی مسائل حل ہو سکتے ہیں۔

رمضان میں زکوٰۃ کی ادائی بھی کی جاتی ہے، جو نہ صرف انسانوں کے درمیان ہم دردی کے جذبات کو بیدار کرتی ہے، بلکہ غریبوں اور مساکین کو بھی کشادگی سے زندگی بسر کرنے کی سہولت فراہم کرتی ہے۔ زکوٰۃ دینے سے ایک طرف تو مستحق لوگوں کی مدد ہوتی ہے، تو دوسری جانب زکوٰۃ دینے والے کا دل بخل اور کنجوسی سے بھی پاک ہو جاتا ہے اور اس کی جگہ فیاضی اور انسانی ہم دردی کے جذبات لے لیتے ہیں۔

روزہ بھوک پیاس کے ذریعے غریبوں اور ناداروں کی تکلیف کا اندازہ لگانے میں مدد دیتا ہے، تو نماز اور قرآن باطن کو نکھارنے کا باعث بنتے ہیں۔ زکوٰۃ کے ذریعے ضرورت مندوں کی حاجتیں پوری ہوتی ہیں۔ اسی طرح روزے داروں کے لیے عید الفطر کے موقع پر صدقتہ الفطر کی ادائی کی تاکید کی گئی ہے، تاکہ غریب اور مساکین بھی عید کی خوشیوں میں شریک ہو سکیں۔

رمضان کی ایک اور خوب صورتی گھروں کا مثالی نظم و ضبط بھی ہے۔ پورے مہینے سحری اور افطاری کے موقع پر اہل خانہ ایک ساتھ کھاتے پیتے ہیں، جو بہت سے گھرانوں میں باقی سال اتنے تواتر سے ممکن نہیں ہوتا۔ یہ امر آپس کے میل جول اور خلوص و محبت میں اضافہ کرتا ہے۔ دلوں کی کدورتیں دھل جاتی ہیں اور روزے سے ہونے والے تزکیہ نفس کی برکات بھی دکھائی دینے لگتی ہیں۔ بلاشبہ روزہ انسان کے نفس اور قلب و باطن کو ہر قسم کی آلودگی اور کثافت سے پاک کر کے روح کو پاکیزگی عطا کرتا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں