پی ایچ ایف عہدیداروں کوبرطرف کیا جائے سابق اولمپئنز

اولمپکس سے باہر ہوجانا المیہ ہے، ٹیم مینجمنٹ پر الزام تھوپنا درست نہیں، مشاورتی اجلاس

سابق قومی کپتان حنیف خان اورسمیع اللہ سمیت لاتعدادکھلاڑی فیڈریشن سے نالاں اورتبدیلی چاہتے ہیں۔ فوٹو: فائل

سابق اولمپئنزاور انٹرنیشنل کھلاڑیوں نے پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ اولمپکس میں جگہ نہ بنانے کو قومی المیہ قرار دیتے ہوئے پی ایچ ایف کے عہدیداروں کو فوری برطرف کرکے تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔


سابق اولمپئن قمرضیاکی رہائش گاہ پر مشاورتی اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرنے والوں میں سابق قومی ہاکی کپتان اولمپئن کلیم اللہ، اولمپئن رشید الحسن، قومی سلیکشن کمیٹی کے مستعفی رکن اولمپئن ایاز محمود،اولمپئن وسیم فیروز، انٹرنیشنل پرویز اقبال، انٹر نیشنل جہانگیر بٹ ودیگر شامل تھے، انھوں نے کہا کہ ورلڈ ہاکی لیگ میں عبرتناک شکست کے بعد از خود مستعفی ہونے کی بجائے فیڈریشن خودکوبری الزمہ قرار دیکر سارا الزام ٹیم مینجمنٹ کے سر تھوپنا چاہتی ہے، وزیر اعظم کا سرپرست اعلیٰ کی حیثیت سے تحقیقاتی کمیٹی کی تشکیل کرنا خوش آئند ہے لیکن فیڈریشن کے مشیر شہنازسینئرکوکمیٹی کا رکن بنانے پر تحفظات ہیں۔

گزشتہ 7برسوں سے چند چہرے پی ایچ ایف پر براجمان ہیں جبکہ انتخابات کے بعد الیکشن کمشنرکا نوٹیفیکشن جاری نہ کرنا فیڈریشن کی حیثیت پرشک پیدا کرتا ہے،کروڑوں روپے کے غبن کے الزامات کی شفاف انداز میں تحقیقات کی جائے، گراس روڈ پر ہاکی تباہ ہوچکی، قومی کھیل کو مکمل طور پر ڈوبنے سے بچایا جائے، ہمیں عہدوں کی لالچ نہیں ہے، قومی ہاکی کی اصلاح کے خواہشمند ہیں،کھیل کی بقا کے لیے اسکول وکالج کی سطح پر اقدامات کیے جائیں، فلڈ لائٹ ہاکی شروع کی جائے، اسپانسر تلاش کیے جائیں، ماضی کی طرح کھلاڑیوں کوملازمتوں کے مواقع دیے جائیں، یہ تاثردرست نہیں کہ وزیراعظم پی ایچ ایف کی پشت پناہی کررہے ہیں، سابق قومی کپتان حنیف خان اورسمیع اللہ سمیت لاتعدادکھلاڑی فیڈریشن سے نالاں اورتبدیلی چاہتے ہیں۔
Load Next Story