گائے مقدس ہے بھارت کا بنگلا دیش مویشی اسمگلنگ پرکریک ڈاؤن
بھارتی اقدام کا مقصد بنگلا دیشی گائے کاگوشت کھانا بند کردیں، بھارتی مسلمان بھی متاثر
بھارت نے بنگلا دیش مویشی اسمگل کرنے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کردیا تاکہ بنگلا دیش کے لوگ گائے کا گوشت کھانا بند کر دیں، پابندی کے بعد بنگلا دیش میں بڑے گوشت کی قیمتیں بڑھ گئی ہیں بلکہ اس فیصلے سے بھارتی مسلمان بھی کافی زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق حکومت نے یہ کہتے ہوئے کہ گائے ہمارے لیے مقدس جانور ہے،اس کے کسی بھی صورت میں بنگلا دیش جانے پر پابندی لگا دی ہے۔مویشیوں کی اسمگلنگ کرنے والوں کے خلاف یہ کریک ڈاؤن دراصل بھارتی پالیسیوں میں ہندو قوم پرستوں کے بڑھتے ہوئے اثر ورسوخ کا ثبوت ہے۔بنگلا دیشی وزیراعظم حسینہ واجد کے سیاسی مشیر ایچ ٹی امام کا کہنا ہے کہ اس فیصلے کے بعد بنگلا دیش کی گوشت اورکھالوں کی صنعت متاثرہورہی ہے۔
اب تک بھارتی سرحدی افواج نے 90 ہزار مویشیوں کے بنگلہ دیش میں داخلے کو روکا ہے اور 400 بھارتی اور بنگلا دیشی اسمگلرزکوگرفتارکیا ہے۔
واضح رہے کہ ہر سال تقریباً 20 لاکھ جانور بھارت سے بنگلہ دیش اسمگل کیے جاتے ہیں۔ اس کاروبار کاسالانہ حجم اس وقت 600 ملین امریکی ڈالرزتک پہنچ گیا ہے اور ڈھاکا حکومت اس کاروبار کو قانونی تصور کرتی ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق حکومت نے یہ کہتے ہوئے کہ گائے ہمارے لیے مقدس جانور ہے،اس کے کسی بھی صورت میں بنگلا دیش جانے پر پابندی لگا دی ہے۔مویشیوں کی اسمگلنگ کرنے والوں کے خلاف یہ کریک ڈاؤن دراصل بھارتی پالیسیوں میں ہندو قوم پرستوں کے بڑھتے ہوئے اثر ورسوخ کا ثبوت ہے۔بنگلا دیشی وزیراعظم حسینہ واجد کے سیاسی مشیر ایچ ٹی امام کا کہنا ہے کہ اس فیصلے کے بعد بنگلا دیش کی گوشت اورکھالوں کی صنعت متاثرہورہی ہے۔
اب تک بھارتی سرحدی افواج نے 90 ہزار مویشیوں کے بنگلہ دیش میں داخلے کو روکا ہے اور 400 بھارتی اور بنگلا دیشی اسمگلرزکوگرفتارکیا ہے۔
واضح رہے کہ ہر سال تقریباً 20 لاکھ جانور بھارت سے بنگلہ دیش اسمگل کیے جاتے ہیں۔ اس کاروبار کاسالانہ حجم اس وقت 600 ملین امریکی ڈالرزتک پہنچ گیا ہے اور ڈھاکا حکومت اس کاروبار کو قانونی تصور کرتی ہے۔