برطانیہ سے اسکاٹ لینڈکی آزادی کیلیے ریفرنڈم کامعاہدہ طے پاگیا
اسکاٹ لینڈ الگ ہوا توبرطانیہ صرف انگلینڈ،ویلزاورشمالی آئرلینڈ پرمشتمل ملک رہ جائے گا
برطانوی وزیراعظم ڈیوڈکیمرون اور اسکاٹش فرسٹ منسٹر نے پیرکواسکاٹ لینڈکی آزادی کے لیے ریفرنڈم کے معاہدے پردستخط کردیے۔
یہ ریفرنڈم 2014ء میں ہوگا۔اگراسکاٹش عوام نے برطانیہ کے ساتھ 300 سال تک رہنے کے بعدآزادی کے حق میں فیصلہ دے دیاتو برطانیہ ٹوٹ کرصرف انگلینڈ،ویلزاور شمالی آئرلینڈکی یونین کے طورپرباقی رہ جائیگا۔اس ریفرنڈم میں اسکاٹ لینڈکے عوام سے برطانیہ کے ساتھ رہنے یا نہ رہنے کے بارے میں ہاں یا ناں میں پوچھا جائے گا۔اسکاٹ لینڈمیں علیحدگی کی تحریک کافی پرانی ہے۔
لیکن اب مبصرین کے مطابق اس کے لیے عوامی حمایت میں کمی آرہی ہے۔ایک حالیہ سروے میں صرف 28فیصدلوگوں نے اسکاٹ لینڈکی علیحدگی جبکہ 53 فیصدنے برطانیہ کے ساتھ رہنے کے حق میں رائے دی۔
یہ ریفرنڈم 2014ء میں ہوگا۔اگراسکاٹش عوام نے برطانیہ کے ساتھ 300 سال تک رہنے کے بعدآزادی کے حق میں فیصلہ دے دیاتو برطانیہ ٹوٹ کرصرف انگلینڈ،ویلزاور شمالی آئرلینڈکی یونین کے طورپرباقی رہ جائیگا۔اس ریفرنڈم میں اسکاٹ لینڈکے عوام سے برطانیہ کے ساتھ رہنے یا نہ رہنے کے بارے میں ہاں یا ناں میں پوچھا جائے گا۔اسکاٹ لینڈمیں علیحدگی کی تحریک کافی پرانی ہے۔
لیکن اب مبصرین کے مطابق اس کے لیے عوامی حمایت میں کمی آرہی ہے۔ایک حالیہ سروے میں صرف 28فیصدلوگوں نے اسکاٹ لینڈکی علیحدگی جبکہ 53 فیصدنے برطانیہ کے ساتھ رہنے کے حق میں رائے دی۔