راولپنڈی میں طوفانی بارش نے تباہی مچا دی کئی علاقے ڈوب گئے میٹرو اسٹیشن تالاب بن گئے 11 افراد جاں بحق
شدید بارش کے باعث میٹروبس اسٹیشن کی چھتیں ٹپکنے لگ گئیں جب کہ پانی اسٹیشن کے اندر داخل ہوگیا۔
مون سون كی پہلی بارش سے ہی راولپنڈی كے نشیبی علاقوں شہر اوركینٹ كی تمام سٹركوں پر جل تھل ہوگیا اور شہر کی سڑکیں تالابوں کا منظر پیش کرنے لگیں جب کہ پانی گھروں میں بھی داخل ہوگیا۔
راولپنڈی میں مون سون کی بارش سے سٹركیں نشیبی مقامات پر بڑے بڑے تالابوں كا منظر پیش كررہی ہیں جس سے اب تك ان سٹركوں كی كارپٹینگ اور نكاس آب كے حوالے سے مكمل ہونے والوں منصوبوں كی قلعی كھل گئی، نالہ لئی میں پانی كی سطح 23 فٹ تك بلند رہی جب كہ نشیبی علاقوں میں پانی داخل ہوگیا۔ واسا اور نے ہنگامی طور پر نشیبی علاقوں سے مشینری كے ذریعے پانے نكالنے كا اپریشن جاری ركھا، واسا كے علاوہ ٹی ایم اے نے بھی مون سون میں ہنگامی صورتحال سے نمٹنے كے لیے آئندہ ہفتے سے عملے كی چھٹیاں منسوخ كردیں۔ بارش کا پانی كینٹ اور شہر میں سیوریج نالوں كی صفائی نہ ہونے سے رہائشی علاقوں میں داخل ہوگیا تاہم نالہ لئی میں پانی كی سطح خطرے كے نشان سے بہت نیچے رہی اور راولپنڈی كے مقابلے میں اسلام آباد میں زیادہ بارش ہونے سے نالہ لئی میں پانی كی سطح بلند ہوئی۔
اسلام آباد میں گولڑہ كے علاقے میں 170 ملی میٹر بارش ریكارڈ كی گئی، اندرون شہر سڑكوں پر پانی جمع ہونے سے ٹریفک كا نظام درہم برہم ہوگیا جب کہ میٹرو بس كے اسٹیشنز كی چھتیں بھی ٹپکنے لگیں اور مسافر خود كو بھیگنے سے بچانے میں مصروف رہے، كینٹ كے علاقے لین نمبر فور میں ڈی او انوائرمنٹ كے دفتر میں بھی پانی داخل ہوا جسے واسا اور دیگر اداروں كے نكالا جب کہ راولپنڈی شہر كے علاقوں ندیم كالونی، آریہ محلہ، چمن زار، صادق آباد، مسلم ٹاؤن، ڈھوک كھبہ، ڈھوک نجو، ضیاءالحق كالونی سمیت دیگر نشیبی مقامات پر گلیوں میں 3 سے 4 فٹ تک پانی جمع ہوگیا اور شہر ی اپنا قیمتی سامان بچانے میں مصروف رہے۔ كینٹ كے علاقوں پیپلز كالونی، ادڑہ، غفار كیانی روڈ، ڈھوک چوہدریاں، ڈھوک سیداں، رینج روڈ اور دیگر نشیبی علاقوں میں بھی پانی داخل ہوا۔ نالہ لئی میں گوالمنڈی پر نالہ لئی پل پر پانی كی سطح 19 فٹ جب كہ نیو كٹاریاں پل پر پانی كی سطح 23 فٹ تک بلند ہوئی تاہم مزید بارش كا زور ٹوٹنے كے باعث بتدریج نالہ لئی میں پانی كی سطح گرتی رہی۔ایم ڈی واسا راجہ شوكت محمود نے شہر كے مختلف علاقوں اور نالہ لئی كے دورے كے بعد بتایا كہ نالہ لئی میں پانی كی سطح خطرے سے كم رہی جب كہ نشیبی علاقوں میں واسا كے عملے نے میشنری كے ذریعے پانی نكالنے كے لیے مسلسل كام جاری ركھا۔
راولپنڈی شہر كے مختلف علاقوں سے گزرنے والے گیارہ چھوٹے نالوں کی بھی صفائی کا کام نہ ہوسکا جس کے باعث پانی ار دگر د كی آبادیوں میں داخل ہو گیا اور سیكڑوں گھروں میں كروڑو ں روپے كے قیمتی سامان كو تباہ كر دیا جب کہ ریسكیو ذرائع کے مطابق حالیہ با رش كی وجہ سے مختلف علاقوں میں 11 افراد جاں بحق ہوگئے، ریلوے كیرج فیكٹری كے مقام پر نالہ لئی میں نہاتے ہوئے 15سالہ حما داور 18سالہ رحمان پانی میں بہہ گئے جن كی نعشوں كو ریسكیو ٹیموں نے نكال لیا، دوسرے واقعہ كینٹ كے علاقے پیپلز كالونی میں پیش آیا جہاں ایک نا معلوم شخص كی نعش نالے سے نكالی گئی، لائن نمبر 5 میں مكان كی چھت گر گئی جس كے نتیجے میں عطا محمد اور ان كی نواسی نور العین نالے میں بہہ گئی نواسی كی نعش بر آمد كرلی گئی جب كہ عطا محمد كی تلا ش جاری ہے، مغل آباد كے علاقے میں ایك گھر كی چھت گر گئی لیكن معجزانہ طو ر پر گھر كے رہائشی محفوظ رہے ہیں، حسن ابدال میں بھی ریور سٹی كالونی میں 2 كزن آمنہ بی بی دختر محمد صابر، محمد اشتیاق ولد محمد الطاف پانی میں ڈوب گئے جن كی نعشیں نكال لی گئیں۔
منیجنگ ڈائریكٹر واسا راجہ شوكت محمود کے مطابق راولپنڈی اسلام آباد میں مون سون كی پہلی بارش117 ملی میٹر ریكارڈ كی گئی، بارش صبح 9:30 بجے شروع ہوئی اور1:30 بجے تك وقفے وقفے سے جاری رہی جس دوران نالہ لئی میں پانی كا بہاؤ كٹاریاں پل پر زیادہ سے زیادہ 23.22 فٹ جب كہ گوالمنڈی پل پر 15.32 فٹ ریكارڈ كیا گیا ہے۔ محكمہ موسمیات كے مطابق نالہ لئی كے كیچمنٹ ایریا جس میں سیدپور 97 ملی میٹر، پی ایم ڈی پر 59 ملی میٹر، بوكڑہ پر 117 ملی میڑ جب كہ گولڑہ پر 156 ملی میڑ بارش ریكارڈ كی گئی ہے۔ ایم ڈی واسا نے كہا ہے كہ واسا نے مون سون سے پہلے ہی تمام انتظامات مكمل كر لیے ہیں جس میں نالہ لئی كی صفائی ساتھ ساتھ شہر بھر كی سیوریج لائنوں كی صفائی بھی كی گئی ہے۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے راولپنڈی بارش کے بعد ہونے والی صورتحال کا نوٹس لیتے ہوئے پانی کی نکاسی کے لئے ہنگامی بنیاد پر اقدامات کرنے کی ہدایات جاری کردیں۔
https://www.dailymotion.com/video/x2x2hmh_rawalpindi-rain_news
راولپنڈی میں مون سون کی بارش سے سٹركیں نشیبی مقامات پر بڑے بڑے تالابوں كا منظر پیش كررہی ہیں جس سے اب تك ان سٹركوں كی كارپٹینگ اور نكاس آب كے حوالے سے مكمل ہونے والوں منصوبوں كی قلعی كھل گئی، نالہ لئی میں پانی كی سطح 23 فٹ تك بلند رہی جب كہ نشیبی علاقوں میں پانی داخل ہوگیا۔ واسا اور نے ہنگامی طور پر نشیبی علاقوں سے مشینری كے ذریعے پانے نكالنے كا اپریشن جاری ركھا، واسا كے علاوہ ٹی ایم اے نے بھی مون سون میں ہنگامی صورتحال سے نمٹنے كے لیے آئندہ ہفتے سے عملے كی چھٹیاں منسوخ كردیں۔ بارش کا پانی كینٹ اور شہر میں سیوریج نالوں كی صفائی نہ ہونے سے رہائشی علاقوں میں داخل ہوگیا تاہم نالہ لئی میں پانی كی سطح خطرے كے نشان سے بہت نیچے رہی اور راولپنڈی كے مقابلے میں اسلام آباد میں زیادہ بارش ہونے سے نالہ لئی میں پانی كی سطح بلند ہوئی۔
اسلام آباد میں گولڑہ كے علاقے میں 170 ملی میٹر بارش ریكارڈ كی گئی، اندرون شہر سڑكوں پر پانی جمع ہونے سے ٹریفک كا نظام درہم برہم ہوگیا جب کہ میٹرو بس كے اسٹیشنز كی چھتیں بھی ٹپکنے لگیں اور مسافر خود كو بھیگنے سے بچانے میں مصروف رہے، كینٹ كے علاقے لین نمبر فور میں ڈی او انوائرمنٹ كے دفتر میں بھی پانی داخل ہوا جسے واسا اور دیگر اداروں كے نكالا جب کہ راولپنڈی شہر كے علاقوں ندیم كالونی، آریہ محلہ، چمن زار، صادق آباد، مسلم ٹاؤن، ڈھوک كھبہ، ڈھوک نجو، ضیاءالحق كالونی سمیت دیگر نشیبی مقامات پر گلیوں میں 3 سے 4 فٹ تک پانی جمع ہوگیا اور شہر ی اپنا قیمتی سامان بچانے میں مصروف رہے۔ كینٹ كے علاقوں پیپلز كالونی، ادڑہ، غفار كیانی روڈ، ڈھوک چوہدریاں، ڈھوک سیداں، رینج روڈ اور دیگر نشیبی علاقوں میں بھی پانی داخل ہوا۔ نالہ لئی میں گوالمنڈی پر نالہ لئی پل پر پانی كی سطح 19 فٹ جب كہ نیو كٹاریاں پل پر پانی كی سطح 23 فٹ تک بلند ہوئی تاہم مزید بارش كا زور ٹوٹنے كے باعث بتدریج نالہ لئی میں پانی كی سطح گرتی رہی۔ایم ڈی واسا راجہ شوكت محمود نے شہر كے مختلف علاقوں اور نالہ لئی كے دورے كے بعد بتایا كہ نالہ لئی میں پانی كی سطح خطرے سے كم رہی جب كہ نشیبی علاقوں میں واسا كے عملے نے میشنری كے ذریعے پانی نكالنے كے لیے مسلسل كام جاری ركھا۔
راولپنڈی شہر كے مختلف علاقوں سے گزرنے والے گیارہ چھوٹے نالوں کی بھی صفائی کا کام نہ ہوسکا جس کے باعث پانی ار دگر د كی آبادیوں میں داخل ہو گیا اور سیكڑوں گھروں میں كروڑو ں روپے كے قیمتی سامان كو تباہ كر دیا جب کہ ریسكیو ذرائع کے مطابق حالیہ با رش كی وجہ سے مختلف علاقوں میں 11 افراد جاں بحق ہوگئے، ریلوے كیرج فیكٹری كے مقام پر نالہ لئی میں نہاتے ہوئے 15سالہ حما داور 18سالہ رحمان پانی میں بہہ گئے جن كی نعشوں كو ریسكیو ٹیموں نے نكال لیا، دوسرے واقعہ كینٹ كے علاقے پیپلز كالونی میں پیش آیا جہاں ایک نا معلوم شخص كی نعش نالے سے نكالی گئی، لائن نمبر 5 میں مكان كی چھت گر گئی جس كے نتیجے میں عطا محمد اور ان كی نواسی نور العین نالے میں بہہ گئی نواسی كی نعش بر آمد كرلی گئی جب كہ عطا محمد كی تلا ش جاری ہے، مغل آباد كے علاقے میں ایك گھر كی چھت گر گئی لیكن معجزانہ طو ر پر گھر كے رہائشی محفوظ رہے ہیں، حسن ابدال میں بھی ریور سٹی كالونی میں 2 كزن آمنہ بی بی دختر محمد صابر، محمد اشتیاق ولد محمد الطاف پانی میں ڈوب گئے جن كی نعشیں نكال لی گئیں۔
منیجنگ ڈائریكٹر واسا راجہ شوكت محمود کے مطابق راولپنڈی اسلام آباد میں مون سون كی پہلی بارش117 ملی میٹر ریكارڈ كی گئی، بارش صبح 9:30 بجے شروع ہوئی اور1:30 بجے تك وقفے وقفے سے جاری رہی جس دوران نالہ لئی میں پانی كا بہاؤ كٹاریاں پل پر زیادہ سے زیادہ 23.22 فٹ جب كہ گوالمنڈی پل پر 15.32 فٹ ریكارڈ كیا گیا ہے۔ محكمہ موسمیات كے مطابق نالہ لئی كے كیچمنٹ ایریا جس میں سیدپور 97 ملی میٹر، پی ایم ڈی پر 59 ملی میٹر، بوكڑہ پر 117 ملی میڑ جب كہ گولڑہ پر 156 ملی میڑ بارش ریكارڈ كی گئی ہے۔ ایم ڈی واسا نے كہا ہے كہ واسا نے مون سون سے پہلے ہی تمام انتظامات مكمل كر لیے ہیں جس میں نالہ لئی كی صفائی ساتھ ساتھ شہر بھر كی سیوریج لائنوں كی صفائی بھی كی گئی ہے۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے راولپنڈی بارش کے بعد ہونے والی صورتحال کا نوٹس لیتے ہوئے پانی کی نکاسی کے لئے ہنگامی بنیاد پر اقدامات کرنے کی ہدایات جاری کردیں۔
https://www.dailymotion.com/video/x2x2hmh_rawalpindi-rain_news