قطر سے ایل این جی کی درآمد کا15سالہ معاہدہ آئندہ ہفتے متوقع

قطر کے ساتھ معاہدے سے پاکستان کو درآمدی بل کی مد میں سالانہ اربوں کا فائدہ ہوگا

قطر کے ساتھ معاہدے سے پاکستان کو درآمدی بل کی مد میں سالانہ اربوں کا فائدہ ہوگا۔ فوٹو: فائل

پاکستان نے ایل این جی کی درآمد کے حوالے سے پورٹ قاسم اتھارٹی پر ضرورت کے مطابق سہولتیں فراہم کر دی ہیں، قطر اور پاکستان کے درمیان 15سالہ لانگ ٹرم معاہدہ آئندہ ہفتے ہونے کا امکان ہے۔

ذرائع کے مطابق قطر کا سب سے بڑا اعتراض تھا کہ پورٹ قاسم اتھارٹی پر چینل کہ گہرائی 13 فٹ ہے جبکہ ان کی ضرورت 14 فٹ ہے، اب ضرورت کے مطابق پورٹ قاسم اتھارٹی پر یہ سہولت فراہم کر دی گئی ہے، پاکستان نے قطر کو یقین دلایا ہوا ہے کہ ایل این پر 15 سال کا طویل مدتی معاہدہ کریں گے جبکہ درمیانی ومختصرمدتی معاہدے اس کے علاوہ ہوں گے،اس سلسلے میں پاکستان اور اینگرو پاکستان کمپنی کے درمیان معاہدہ بھی طے ہے کہ اگر پاکستان نے کموڈیٹیز فراہم نہ کیں تو 2 لاکھ 72 ہزار ڈالر روزانہ کی بنیاد پر جرمانہ کی مد میں ادا کرنے ہوں گے۔


پاکستان میں پہلا ایل این جی کارگو رواں سال 26 مارچ کو پہنچا تھا جس کے لیے نارمل ایل این جی کیریئر کے بجائے فلوٹنگ اسٹوریج اور ری گیسی فکیشن یونٹ ٹرمینل کو ہائر کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق مائع قدرتی گیس کی چھٹی شپمنٹ پاکستان میں پہنچ چکی ہے جس کی وجہ سے اب سی این جی ملنا شروع ہوجائے گی۔

قطر کے ساتھ معاہدے سے پاکستان کو درآمدی بل کی مد میں سالانہ اربوں کا فائدہ ہوگاکیونکہ عالمی منڈی میں کروڈ آئل کی قیمت65 ڈالر فی بیرل ہے جبکہ ایل این جی کی قیمت 10ڈالر فی ایم ایم بی یو ہے، سی این جی بند ہونے کی وجہ سے پٹرول کی کھپت میں بہت زیادہ اضافہ ہو گیا ہے، ۔ایل این جی کی آمد سے ملک کو درآمدی بل کی مد میں اربوں کی بچت ہو گی۔
Load Next Story