اولمپکس میں قومی باکسرز بھی مشکلات کا شکار ہو گئے
ایشین باکسنگ چیمپئن شپ میں شرکت کے لیے ٹیم کا اعلان رواں ماہ کے آخری ہفتے میں کیا جائے گا
اولمپکس میں میڈل کی امیدوں کے محور باکسرز بھی مشکلات کا شکار ہوگئے۔
فنڈز کی کمی کی وجہ سے ان کا کوالیفائرز کی حیثیت رکھنے والی ایشین چیمپئن شپ میں شریک ہونا دشوار ہوگیا ہے۔ پاکستان باکسنگ فیڈریشن کے سیکریٹری اقبال حسین کے مطابق فنڈز نہ ہونے کی وجہ سے قومی باکسرز کے ایشین چیمپئن شپ میں شریک ہونے کے امکانات کم ہیں، اس وجہ سے پاکستان ریو اولمپکس کے لیے کوالیفائی نہیں کرسکے گا۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہاکہ قومی ہاکی ٹیم کے اولمپکس میں کوالیفائی نہ کرنے کے بعد صرف باکسنگ ٹیم ہی باقی بچی تھی جس سے نہ صرف میگا ایونٹ میں شرکت بلکہ میڈلز بھی جیتنے کی امیدیں لگائی جارہی تھیں، مگر قومی باکسرز اگست میں بنکاک میں شیڈول پہلے کوالیفائنگ راؤنڈ ایشین چیمپئن شپ میں شاید شریک نہ ہوپائیں کیونکہ فیڈریشن کے پاس فنڈز نہیں ہیں۔ انھوں نے کہاکہ پاکستانی باکسرز نے ماضی میں ایشین چیمپئن شپس سمیت انٹرنیشنل سطح کے مختلف ٹورنامنٹس میں بہترین پرفارم کیا،ان کے پاس اولمپکس میں کوالیفائی کرنے کا مطلوبہ تجربہ اور ٹیلنٹ بھی موجود ہے،فیڈریشن چاہتی ہے کہ پاکستان اسپورٹس بورڈ ملکی باکسرز کو جدید ٹریننگ کے لیے غیر ملکی کوچز فراہم کرے، انھیں انٹرنیشنل تجربہ دلانے کے لیے سینٹرل ایشین ممالک کے دور ے بھی کرائے جائیں ۔
انھوں نے کہاکہ اولمپکس میں پاکستانی پرچم کو بلند رکھنے کے لیے ہاکی سے بڑی امیدیں تھیں لیکن ٹیم کے کوالیفائی کرنے میں ناکامی کے بعد باکسنگ ہماری آخری آس ہے، پی بی ایف کے عہدیداران کا مقصد ہے کہ وہ ایشین باکسنگ چیمپئن شپ میں پاکستان کی 8 رکنی ٹیم بھجوائیں،اس کے لیے وہ عید کے بعد ٹیم کی تیاریاں دوبارہ شروع کرائیں گے،کراچی میں منعقدہ تربیتی کیمپ میں 40 باکسرز نے شرکت کی تھی مگر اسے سخت گرمی کی وجہ سے بند کرنا پڑا۔اقبال حسین نے دعویٰ کیا کہ پی بی ایف نے ڈھائی سال کے دوران پی ایس بی سے کوئی گرانٹ حاصل نہیں کی۔
اس نے غیر ممالک میں ہونے والے بڑے انٹرنیشنل ٹورنامنٹس میں ٹیم کی شرکت کو اپنے ذرائع سے یقینی بنایا، انھوں نے کہا کہ ہماری حکومت سے درخواست ہے کہ وہ ایشین چیمپئن شپ میں ٹیم کی جیت کے امکانات کو روشن کرنے کیلیے معاملہ کا نوٹس لے، اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ پاکستانی باکسنگ ٹیم نہ صرف کیوبن کوچ کی زیر نگرانی تربیت حاصل کرے بلکہ دیگر ممالک کے بھی ٹریننگ پروگرام میں شرکت کرے ۔انھوں نے کہاکہ اگر پاکستانی باکسرز نے ایشین چیمپئن شپ میں اچھا پرفارم کیا تو پھر وہ اکتوبر میں قطر میں ہونے والی ورلڈ باکسنگ چیمپئن شپ میں شریک ہوں گے، یہ اولمپکس کا دوسرا کوالیفائنگ راؤنڈ ہے، انھوں نے بتایا کہ ایشین باکسنگ چیمپئن شپ میں شرکت کے لیے ٹیم کا اعلان رواں ماہ کے آخری ہفتے میں کیا جائے گا ۔
فنڈز کی کمی کی وجہ سے ان کا کوالیفائرز کی حیثیت رکھنے والی ایشین چیمپئن شپ میں شریک ہونا دشوار ہوگیا ہے۔ پاکستان باکسنگ فیڈریشن کے سیکریٹری اقبال حسین کے مطابق فنڈز نہ ہونے کی وجہ سے قومی باکسرز کے ایشین چیمپئن شپ میں شریک ہونے کے امکانات کم ہیں، اس وجہ سے پاکستان ریو اولمپکس کے لیے کوالیفائی نہیں کرسکے گا۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہاکہ قومی ہاکی ٹیم کے اولمپکس میں کوالیفائی نہ کرنے کے بعد صرف باکسنگ ٹیم ہی باقی بچی تھی جس سے نہ صرف میگا ایونٹ میں شرکت بلکہ میڈلز بھی جیتنے کی امیدیں لگائی جارہی تھیں، مگر قومی باکسرز اگست میں بنکاک میں شیڈول پہلے کوالیفائنگ راؤنڈ ایشین چیمپئن شپ میں شاید شریک نہ ہوپائیں کیونکہ فیڈریشن کے پاس فنڈز نہیں ہیں۔ انھوں نے کہاکہ پاکستانی باکسرز نے ماضی میں ایشین چیمپئن شپس سمیت انٹرنیشنل سطح کے مختلف ٹورنامنٹس میں بہترین پرفارم کیا،ان کے پاس اولمپکس میں کوالیفائی کرنے کا مطلوبہ تجربہ اور ٹیلنٹ بھی موجود ہے،فیڈریشن چاہتی ہے کہ پاکستان اسپورٹس بورڈ ملکی باکسرز کو جدید ٹریننگ کے لیے غیر ملکی کوچز فراہم کرے، انھیں انٹرنیشنل تجربہ دلانے کے لیے سینٹرل ایشین ممالک کے دور ے بھی کرائے جائیں ۔
انھوں نے کہاکہ اولمپکس میں پاکستانی پرچم کو بلند رکھنے کے لیے ہاکی سے بڑی امیدیں تھیں لیکن ٹیم کے کوالیفائی کرنے میں ناکامی کے بعد باکسنگ ہماری آخری آس ہے، پی بی ایف کے عہدیداران کا مقصد ہے کہ وہ ایشین باکسنگ چیمپئن شپ میں پاکستان کی 8 رکنی ٹیم بھجوائیں،اس کے لیے وہ عید کے بعد ٹیم کی تیاریاں دوبارہ شروع کرائیں گے،کراچی میں منعقدہ تربیتی کیمپ میں 40 باکسرز نے شرکت کی تھی مگر اسے سخت گرمی کی وجہ سے بند کرنا پڑا۔اقبال حسین نے دعویٰ کیا کہ پی بی ایف نے ڈھائی سال کے دوران پی ایس بی سے کوئی گرانٹ حاصل نہیں کی۔
اس نے غیر ممالک میں ہونے والے بڑے انٹرنیشنل ٹورنامنٹس میں ٹیم کی شرکت کو اپنے ذرائع سے یقینی بنایا، انھوں نے کہا کہ ہماری حکومت سے درخواست ہے کہ وہ ایشین چیمپئن شپ میں ٹیم کی جیت کے امکانات کو روشن کرنے کیلیے معاملہ کا نوٹس لے، اس بات کو یقینی بنایا جائے کہ پاکستانی باکسنگ ٹیم نہ صرف کیوبن کوچ کی زیر نگرانی تربیت حاصل کرے بلکہ دیگر ممالک کے بھی ٹریننگ پروگرام میں شرکت کرے ۔انھوں نے کہاکہ اگر پاکستانی باکسرز نے ایشین چیمپئن شپ میں اچھا پرفارم کیا تو پھر وہ اکتوبر میں قطر میں ہونے والی ورلڈ باکسنگ چیمپئن شپ میں شریک ہوں گے، یہ اولمپکس کا دوسرا کوالیفائنگ راؤنڈ ہے، انھوں نے بتایا کہ ایشین باکسنگ چیمپئن شپ میں شرکت کے لیے ٹیم کا اعلان رواں ماہ کے آخری ہفتے میں کیا جائے گا ۔