لکھوی کی رہائی پر چین کی حمایت قبول نہیں مودی کا واویلا
مودی اور چینی صدر کے درمیان ملاقات میں دو طرفہ تعلقات سمیت تمام پہلوؤں پر تفصیلی بات کی گئی
بھارتی وزیراعظم نریندر مودی گزشتہ روز قزاقستان کے دورے کے بعد روس کے شہراوفا پہنچے جہاں وہ نئے ابھرتی اقتصادی ممالک کی تنظیم برکس کے اجلاس میں شرکت کریں گے۔
اس موقع پر چین کے صدر ژی جن پنگ سے ملاقات کے دوران انہوں نے پاکستان میں اقتصادی راہداری منصوبے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ لکھوی کی رہائی پر اقوام متحدہ میں بیجنگ کی پاکستان کی حمایت ناقابل قبول ہے۔ چینی صدر نے بھارتی وزیراعظم کو مشورہ دیا کہ دونوں ممالک کو لکھوی اور دہشتگردی کے ایشو پر مذاکرات میں '' توسیع '' دینی چاہیے تھی۔ اس موقع پر بھارتی وزیراعظم مودی اور چینی صدر کے درمیان85 منت تک کی طویل ملاقات ہوئی جس میں دو طرفہ تعلقات سمیت تمام پہلوؤں پر تفصیلی بات کی گئی۔
یاد رہے اقوام متحدہ میں پاکستان کی طرف سے ذکی الرحمن لکھوی کی رہائی پر بھارت کی طرف سے آنیوالی تحریک کو چین نے روک دیا تھا۔ قبل ازیں قزاقستان کے دارالحکومت آستانہ میں بھارتی وزیراعظم مودی نے قازق صدر نور سلطان نذر بایوف سے ملاقات کی اس موقع پر دونوں ممالک کے مابین ایک معاہدے پر دستخط کیے گئے جس میں قازقستان اگلے 5 برسوں میں بھارت کو 5 ہزار ٹن یورینیم فراہم کرے گا۔ معاہدے کے تحت قازقستان بھارت کو 2015 سے 2019 تک 5 ہزار ٹن یورینیم توانائی کے شعبے کیلیے فراہم کرے گا۔
اس موقع پر چین کے صدر ژی جن پنگ سے ملاقات کے دوران انہوں نے پاکستان میں اقتصادی راہداری منصوبے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ لکھوی کی رہائی پر اقوام متحدہ میں بیجنگ کی پاکستان کی حمایت ناقابل قبول ہے۔ چینی صدر نے بھارتی وزیراعظم کو مشورہ دیا کہ دونوں ممالک کو لکھوی اور دہشتگردی کے ایشو پر مذاکرات میں '' توسیع '' دینی چاہیے تھی۔ اس موقع پر بھارتی وزیراعظم مودی اور چینی صدر کے درمیان85 منت تک کی طویل ملاقات ہوئی جس میں دو طرفہ تعلقات سمیت تمام پہلوؤں پر تفصیلی بات کی گئی۔
یاد رہے اقوام متحدہ میں پاکستان کی طرف سے ذکی الرحمن لکھوی کی رہائی پر بھارت کی طرف سے آنیوالی تحریک کو چین نے روک دیا تھا۔ قبل ازیں قزاقستان کے دارالحکومت آستانہ میں بھارتی وزیراعظم مودی نے قازق صدر نور سلطان نذر بایوف سے ملاقات کی اس موقع پر دونوں ممالک کے مابین ایک معاہدے پر دستخط کیے گئے جس میں قازقستان اگلے 5 برسوں میں بھارت کو 5 ہزار ٹن یورینیم فراہم کرے گا۔ معاہدے کے تحت قازقستان بھارت کو 2015 سے 2019 تک 5 ہزار ٹن یورینیم توانائی کے شعبے کیلیے فراہم کرے گا۔